میں دوغلی ہوں!


میں اس کے پاس بیٹھنا چاہتی ہوں، میں اس سے دور بھی رہنا چاہتی ہوں۔
میں اس کو چھونا چاہتی ہوں، میں اس سے فاصلہ بھی رکھنا چاہتی ہوں۔
میں اس کی طرف جاتی ہوں، کبھی میں واپس پلٹ آتی ہوں۔
میں اس کی باتیں سننا چاہتی ہوں مگر وہ بات چیت شروع کرتا ہے تو میں اس کو مختصر کر دیتی ہوں۔
میں گھر سے میں یہاں نہیں آنا چاہتی اور یہاں سے میں گھر واپس نہیں جانا چاہتی۔
میں دوغلی ہوں، کیا واقعی میں دوغلی ہوں؟
میرا دل کچھ کہتا ہے اور دماغ اس کو کو رد کر دیتا ہے۔
میں تھکن سے چور ہوں لیکن میں اور زیادہ محنت کرتی ہوں۔
میں اس کو حوصلہ دینا چاہتی ہوں مگر اپنا حوصلہ کھو رہی ہوں۔
میں اس کے آخری سانسوں کو آسان بنانا چاہتی ہوں لیکن میرے سانس خود میرے قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔
کاش میں کچھ عرصے کے لئے گھر میں بند ہو جاؤں لیکن میں اپنے دوستوں کا کام نہیں بڑھانا چاہتی!
یہ جنگ دو سال سے لڑ رہی ہوں اور ہار رہی ہوں۔
میں خود ایک جنگ بنی بیٹھی ہوں، دل و دماغ کی نہ ختم ہونے والی جنگ!
میں دوغلی بن گئی ہوں کیونکہ میں کووڈ وارڈ کی ایک نرس ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments