تاریخ رقم کرتے ایک بادشاہ کی دلچسپ کہانی


اس سلطنت کے نوجوان بادشاہ کے داہنے گال پر پیدائشی داغ تھا۔

طبیبوں، ویدوں، پیروں فقیروں، نسخے بازوں اور ٹوٹکوں کو آزمانے کے باوجود بھی وہ داغ ختم نہ ہوا اور اپنی جگہ بدستور موجود تھا۔ اس داغ نے نوجوان بادشاہ کو شدید احساس کمتری میں مبتلا کیا ہوا تھا۔ اس نے باہر نکلنا بالکل بند کر دیا تھا کہ کہیں اسے کوئی بدصورت ہی نہ کہہ دے۔

ایک دن دربار میں وہ اپنے وزرا اور دیگر مصاحبین کے ساتھ بیٹھا اسی مسئلے پر بات چیت کر رہا تھا کہ اچانک ایک خوشامدی وزیر نے کہا

بادشاہ سلامت!
میرے ذہن میں ایک تجویز آئی ہے اس حوالے سے۔ اگر آپ اجازت دیں تو پیش کروں؟

بادشاہ نے آہستگی سے کہا
”اجازت ہے۔

خوشامدی وزیر نے کہا
بادشاہ سلامت!

اگر آپ سلطنت کے ہر مرد کا داہنا گال دغوا دیں تو پھر کوئی بھی آپ سے زیادہ خوبصورت اور بڑھیا ہونے کا دعوی نہ کرسکے گا ”

بادشاہ نے چونک کر اس کی بات سنی اور داد دیتے ہوئے کہا

”بہت خوب۔ بہت خوب۔ یہ بہت عمدہ تجویز ہے۔ بہت اعلی۔ آج تم نے جی خوش کر دیا ہمارا۔ تمہیں اس پر انعام ضرور ملے گا۔

یہ کہہ کر بادشاہ نے اپنی انگلی میں پڑی ہیرے کہ انگوٹھی اتار کر اس خوشامدی وزیر کی طرف اچھال دی۔

اس خوشامدی وزیر کو قیمتی انعام ملتے دیکھ کر اس سے بے پناہ حسد کرنے والے اس کے ساتھی وزیر نے آگے بڑھ کر کہا

بادشاہ سلامت!
”آپ کے اس غلام کے ذہن میں اس سے بھی شاندار اور زبردست تجویز ہے، حکم ہو تو عرض کروں؟
بادشاہ نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا
”پیش کی جائے۔
اس وزیر نے ہاتھ باندھ کر کہا
”بادشاہ سلامت!

”ایک گال داغنے سے تو سلطنت کے سب مرد آپ کی طرح ہوجائیں گے اور کیا یہ کسی بھی طرح مناسب ہو گا کہ عام رعایا بھی بادشاہ سلامت کی سی نظر آنے لگے۔ ؟

بادشاہ سمیت سب نے چونک کر اس وزیر کی بات سنی اور پھر بادشاہ نے کہا
”تم آخر کہنا کیا چاہتے ہو؟ جلدی بتاؤ۔ اب ہم سے صبر نہیں ہو رہا ہے۔

اس وزیر نے ڈرامائی انداز میں سارے دربار کو دیکھا اور بادشاہ سے مخاطب ہو کر بولا

”میری تجویز یہ ہے کہ سلطنت کے سب مردوں کے دونوں گال دغوا دیں تاکہ بادشاہ سلامت کے سامنے کوئی بھی مرد ان سے زیادہ خوبصورت اور بہتر نظر نہ آئے۔

اس خوشامدی وزیر کی انوکھی تجویز سنتے ہی بادشاہ سمیت سب اپنی نشستوں پر سے بے اختیار واہ واہ واہ واہ کرتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے۔

بادشاہ نے اپنے گلے میں پڑا ہیروں سے مزین انتہائی قیمتی اور بھاری ہار اتار کر اس وزیر کی طرف اچھال دیا اور ساتھ ہی وزیراعظم کو حکم جاری کیا کہ

”سلطنت کے سب مردوں کے دونوں گال داغنے کے لیے فی الفور انتظامات کیے جائیں۔“
پھر مورخین نے لکھا کہ اس سلطنت میں سب سے خوبصورت مرد اس سلطنت کا بادشاہ ہی تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments