لندن میں نواز شریف پر نوجوان کا حملہ
دنیا میڈیا گروپ کے عالمی نیوز آپریشن کے سربراہ اظہر جاوید نے خبر دی ہے کہ لندن میں ایک نوجوان نے مسلم لیگ نون کے دفتر کے باہر نواز شریف پر حملہ کیا ہے۔ اس نے فون پھینک کر مارا جو نواز شریف کے محافظ کو لگا۔
اظہر جاوید کے مطابق ”لندن میں دفتر کے باہر نواز شریف پر نوجوان کی حملے کی کوشش موبائل فون دے مارا فون گارڈ کو جا لگا گارڈ زخمی گارڈ زخمی قائد نون لیگ دفتر سے باہر نکل رہے تھے ایک نوجوان بدتمیزی کرتے ہوئے نواز شریف پر حملے کی کوشش کی گارڈز کے روکنے پر فون نواز شریف کو دے مارا جو گارڈ کو لگا“
”نواز شریف پر پلاننگ کے تحت حملہ کیا گیا نوجوان دفتر کے باہر انتظار کر رہا تھا شریف پولیس کو رپورٹ کر رہے ہیں سنگین واقعہ ہے شریف فیملی“
”نواز شریف پر حملے اور گارڈ کے زخمی ہونے کی اطلاع لندن پولیس کو کردی ہے احسن ڈار مالک سکیورٹی ایجنسی“
مریم نواز شریف نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ”انشاءاللہ ان کو اب نہیں چھوڑنا۔“
لندن میں دفتر کے باہر نواز شریف پر نوجوان کی حملے کی کوشش موبائل فون دے مارا فون گارڈ کو جا لگا گارڈ زخمی گارڈ زخمی قائد ن لیگ دفتر سے باہر نکل رہے تھے ایک نوجوان بدتمیزی کرتے ہوئے نواز شریف پر حملے کی کوشش کی گارڈز کے روکنے پر فون نواز شریف کو دے مارا جو گارڈ کو لگا pic.twitter.com/ZnzGX8oDLY
— Azhar Javaid (@azharjavaiduk) April 2, 2022
انشاءاللّہ ان کو اب نہیں چھوڑنا۔ https://t.co/gSDrhw4sA5
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 2, 2022
دوسری طرف اے آر وائی نیوز کے صحافی فرید احمد نے خبر دی ہے کہ ”میاں نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈز کا نوجوان پر تشدد، ویڈیو میں سیکیورٹی گارڈ کو شایان علی کو تھپڑ مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔ سترہ سالہ شایان علی نون لیگ کے خلاف متعدد مظاہرے کر چکے ہیں، ان کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بیٹے کو نون لیگی قیادت کے ایما پر کیا گیا۔ مسلم لیگ نون کے مطابق شایان علی نے سیکیورٹی گارڈ کے ماتھے پر موبائل سے حملہ کیا جس کے بعد سیلف ڈیفنس میں سیکیورٹی گارڈ نے ہاتھ اٹھایا، پولیس سیکیورٹی گارڈز نے کال کی۔ سیکیورٹی گارڈز ماضی میں صحافیوں کو بھی زبردستی ویڈیو بنانے سے روکنے کی کوشش کر چکے ہیں۔“
مسلم لیگ ن کے مطابق شایان علی نے سیکیورٹی گارڈ کے ماتھے پر موبائل سے حملہ کیا جس کے بعد سیلف ڈیفنس میں سیکیورٹی گارڈ نے ہاتھ اٹھایا، پولیس سیکیورٹی گارڈز نے کال کی۔
سیکیورٹی گارڈز ماضی میں صحافیوں کو بھی زبردستی ویڈیو بنانے سے روکنے کی کوشش کر چکے ہیں۔ https://t.co/9urxGVcJ0D pic.twitter.com/qJmCRxf6ry— Farid Ahmed (Qureshi) (@FaridQureshi_UK) April 2, 2022
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).