کراچی یونیورسٹی کے چائنیز انسٹیٹوٹ کے قریب ویگن میں دھماکہ، دو خواتین سمیت چار ہلاک
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ دن پونے دو بجے کے لگ بھگ پیش آیا جب یونیورسٹی کے کامرس ڈپارٹمنٹ میں واقع کنفیوشش انسٹیٹیوٹ کے قریب ایک ویگن میں دھماکہ ہوا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ گاڑی ہوسٹل سے انسٹیٹیوٹ کی جانب آ رہی تھی کہ انسٹیٹیوٹ کے داخلی راستے پر گاڑی کے دائیں جانب یہ دھماکہ ہوا۔
مقدس حیدر کے مطابق مرنے والوں میں دو خواتین اور دو مرد شامل ہیں جن کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ ان کے مطابق پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا اور اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر دھماکے کی نوعیت کا تعین ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے
’بارودی مواد کے شواہد ملے ہیں، دہشت گردی کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا‘
چین کا پاکستان سے گوادر حملے کی مکمل تحقیقات، قصورواروں کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ
انڈین میڈیا پر پاکستان میں چینی شہریوں کی ’کلاشنکوف کے ساتھ تصاویر‘ کے دعوؤں کی حقیقت کیا ہے؟
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اونگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے صوبائی حکومت سے اس واقعے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وین میں دھماکے کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا ڈی سی ایسٹ اور ایس پی ایسٹ کو فوری جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ زخمیوں کو فوری ڈاؤ سپتال منتقل کیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).