تین شادیاں اور لوڈ شیڈنگ: دلہنیں بدل گئیں

شورہ نیازی - بھوپال سے بی بی سی ہندی کے لیے


انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں بجلی کے بحران کی وجہ سے شادی میں دلہنوں کی ادلہ بدلی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تاہم اس بات کا جلد ہی پتہ چل گیا جس کے بعد دولہوں نے صحیح دلہنوں کے ساتھ شادی کے پھیرے لیے۔

یہ واقعہ اجین ضلع کے اسلانہ گاؤں کا ہے جہاں تین بہنوں کی شادی ہو رہی تھی اور شادی کی تقریب کے دوران بجلی چلی گئی۔ اس وقت کمرے میں پوجا ہو رہی تھی۔

ایسے میں دو دلہوں کی دلہنیں آپس میں بدل گئیں، جس کی وجہ سے دلہنوں نے مختلف دولہوں کے ساتھ پوجا کی رسم ادا کی لیکن پھیروں سے پہلے بجلی آگئی اور پتہ چلا دلہنیں غلط دولہا کے ساتھ پوجا میں بیٹھ گئیں ہیں جس کے بعد فوراً ہی لڑکیوں کو ان کے ہونے والے شوہر کے ساتھ بٹھایا گیا اور پھر شادی کے پھیرے شروع ہوئے۔

اس دن ایک شخص رمیش لال روتیلا کی تین بیٹیوں اور ایک بیٹے کی شادی طے تھی۔

شادی سے پہلے پوجا کی رسم

ان کی بڑی بیٹی کومل کا رشتہ کھیرا کھیڑی کے رہنے والے راہول، دوسری بیٹی نکیتا کا رشتہ رامیشور سے اور تیسری بیٹی کرشمہ کا رشتہ ڈانگواڑہ کے رہنے والے گنیش سے طے پایا تھا۔

شادی کی رسومات کے سلسلے میں پوجا کی رسم جاری تھی کہ اچانک گاؤں میں بجلی چلی گئی۔

ایسے میں ایک جیسے کپڑوں میں ہونے کی وجہ سے دلہنیں دولہوں کو نہیں پہچان پائیں اور نکیتا نے گنیش کے ساتھ جبکہ کرشمہ نے بھولا کے ساتھ پوجا کی رسم پوری کی۔ یہ غلطی اس کمرے میں اندھیرے کی وجہ سے ہوئی جہاں پوجا ہو رہی تھی۔ دلہنوں کے گھونگھٹ میں ہونے کی وجہ سے بھی کسی کو یہ بات سمجھ نہیں آئی۔

رات 12.30 بجے بجلی آئی تو اس غلطی کا پتہ چلا۔ ایسی حالت میں رسم دوبارہ کرنی پڑی۔ اس کے بعد صبح 5 بجے لڑکیوں نے اپنے اپنے دلہا کے ساتھ شادی کے پھیرے لیے۔

’ہم صرف ایک دن میں اپنی بیٹی کی شادی کرنے پر مجبور ہو گئے‘

پاکستان میں شادیوں کا بجٹ کتنا ہوتا ہے؟

چینی لڑکوں کی پاکستانی لڑکیوں سے شادیوں پر بڑھتی تشویش

‘شام کے وقت لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے

بہرحال اب اس معاملے پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ رمیش لال نے کہا ‘گاؤں میں شام کے وقت بجلی کاٹ دی جاتی ہے، یہ روز کا معاملہ ہے، ایک رسم کے دوران غلطی ہوئی تھی، لیکن دونوں نے صحیح وقت پر صحیح دولہا کے ساتھ شادی کر لی۔’

تاہم گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے صورتحال کافی کشیدہ ہوگئی تھی۔ لیکن جلد ہی معاملہ حل ہو گیا۔

وہیں کانگریس لیڈر کے کے مشرا نے اس معاملے پر شیوراج سنگھ چوہان حکومت پر طنز کیا ہے۔

انھوں نے ٹوئٹ کیا کہ ‘اجین ضلع میں ایک منڈپ میں تین شادیاں ہو رہی تھیں، بجلی نہ ہونے سے دلہن بدل گئی، کیا آپ کچھ کہیں گے؟’

اس وقت مدھیہ پردیش میں کئی مقامات پر بجلی کے بحران کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے گاؤں میں کئی گھنٹوں سے بجلی نہیں دی جا رہی ہے۔ شدید گرمی کے باعث بجلی کی مانگ میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی اور دلہنیں بدل گئیں۔

دیہی علاقوں میں چار سے چھ گھنٹے تک بجلی کی کٹوتی عام ہے۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ طلب اور رسد میں تقریباً 600 میگاواٹ کا فرق ہے لیکن بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ فرق بہت بڑا ہے۔

ریاست میں روزانہ 12 ہزار 500 میگاواٹ سے زیادہ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بھی بجلی بحران پر شیوراج حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments