عمران خان کا لانگ مارچ: مریم نواز اور رانا ثنا اللہ کا طنز، تحریک انصاف کی جانب سے ’پولیس گردی‘ کی شکایت


پاکستان
پاکستان تحریکِ انصاف کے ’آزادی مارچ‘ میں پکڑ دھکڑ، پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنان اور لیڈران میں آنکھ مچولی اور فیک نیوز کی بھرمار کا سلسلہ تو جاری ہی ہے لیکن ساتھ ایک اور سلسلہ طعنوں اور طنزوں کا بھی چل رہا ہے جس میں بظاہر برسرِ اقتدار پاکستان مسلم لیگ ن کے لیڈران زیادہ سرگرم نظر آ رہے ہیں۔

پی ٹی آئی حال ہی میں کیے گئے اپنے جلسوں میں، چاہے وہ اسلام آباد میں ہو یا ملتان میں، کہتی آئی ہے کہ ان کا وہ جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا اور یہ کہ اس میں لوگوں کی ریکارڈ تعداد نے شرکت کی۔

مارچ میں پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے اپنے ‘امر بالمعروف’ جلسے میں 10 لاکھ افراد جمع کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اور پھر پریڈ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کے دوران بھی تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت آج 20 لاکھ لوگ جمع کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

بلاشبہ عمران خان کی ایک بہت بڑی ’فین فولوئنگ‘ ہے اور پی ٹی آئی کے جلسوں میں نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد شرکت بھی کرتی ہے۔ لیکن پھر جب پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے کارکنوں کو کال دی کہ جب وہ انھیں اسلام آباد بلائیں تو وہ چاہتے ہیں کہ 20 لاکھ افراد دارالحکومت پہنچیں۔

اس کے بعد جب تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اعلان کیا کہ 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا جائے گا تو لوگوں کی تعداد پر پھر بحث شروع ہو گئی۔ یہاں تک کے حکومت بھی مخمصے میں پڑ گئی اور کئی دن یہی سوچتی رہی کہ انھیں روکا جائے یا نہ روکا جائے۔ بالآخر 24 مئی کو اتحادیوں کی حکومت نے لانگ مارچ کو اسلام آباد سے پہلے ہی روکنے کا فیصلہ کیا اور پکڑ دھکڑ اور مار کٹائی کا سلسلہ شروع ہوگیا جو اب تک جاری ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ طنز اور تمسخر کی تیر بھی چل رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں طنزاً کہا کہ ’تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فواد چوہدری اس وقت ڈیڑھ سے دو سو افراد کے عوامی سیلاب کے ساتھ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہیں جبکہ 2 سے 3 سو افراد پر مشتمل عوامی انقلاب بتی چوک لاہور کے مقام پر پولیس کیساتھ آنکھ مچولی میں مصروف ہے۔‘انھوں نے مزید کہا ’عمران نیازی پانچ سے چھ ہزار کے تاریخ کے سب سے بڑے جلوس کیساتھ صوابی انٹرچینج پر 20 لاکھ لوگوں کا انتظار کر رہا ہے۔‘ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا ’عوام پوچھتی ہے عمران نیازی تین بج چکے ہیں۔ کہاں ہے بیس لاکھ لوگوں کا انقلاب جو ڈی چوک آنا تھا۔‘

https://twitter.com/ranasanaullahpk/status/1529406512602525697?s=24&t=GYRoPhzm26Jv3SLQwDvIIw

اس کے جواب میں پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن اظہر میشوانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ’500 لوگوں سے‘ اتنی گھبرائی ہوئی ہے کہ ’2 دن سے پورا پنجاب بند کیا ہوا ہے؟ کنٹینرز لگائے ہوئے، شیلنگ کر رہے، گرفتاریاں اور تشدد کر رہے، لوگوں کے گھروں پر چھاپے مار رہے ہو؟‘

دوسری طرف مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ کیا کہ ’کدھر گئے 20 لاکھ افراد؟ پنجاب بھر سے کُل ملا کر 500 افراد نہیں نکلے۔ لگتا ہے خیبر پختونخوا نے بھی فتنہ خان کی کال پر کان نہیں دھرے۔ اچھی بات ہے کہ عوام نے فتنے کو نا صرف پہچان لیا بلکہ اسکا راستہ روک دیا۔ کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پر خوار اور موصوف ہیلی کاپٹر پر سوار! بُری بات!‘

https://twitter.com/maryamnsharif/status/1529390086885978115?s=24&t=dJsW-5v4LPgkpJMV7Z9GsQ

مریم نواز کے اس ٹویٹ کے جواب میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے لکھا کہ حکومت ’اوچھے ہتھکنڈوں‘ پر اتر آئی ہے اور کارکنان کو آگے آنے ہی نہیں دیا جا رہا۔

ایک صارف نے ’حقیقی آزادی مارچ‘ نامی اکاؤنٹ سے لکھا کہ ’پر امن لانگ مارچ پر پولیس کی غنڈہ گردی‘۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے قائدین حکومت کے رویے پر احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے کارکنان سے کہہ رہے ہیں کہ وہ رکاوٹیں عبور کریں اور اسلام آباد پہنچیں۔

یہ بھی پڑھیئے

پاکستان میں لانگ مارچ: وزرا کے گھروں پر توپوں سے عمران خان کے ’حقیقی آزادی مارچ‘ تک

عمران خان کو لانگ مارچ کی اجازت دینے پر رضا مندی سے انکار تک

لانگ مارچ کی ناکامی یا کامیابی عمران خان کی سیاست پر کیا اثرات مرتب کر سکتی ہے؟

پی ٹی آئی کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے دوران پولیس اہلکار کی ہلاکت: ’میرا نہیں پتا میں کب واپس آؤں گا‘

پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما فواد چوہدری ٹویٹس کے علاوہ ویڈیوز میں دعوے کر رہے ہیں کہ کس کس طریقے سے انھیں روکا جا رہا ہے۔

انھوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پورا ملک پولیس گردی کا شکار ہے، بالخصوص پنجاب میں پولیس نے سیاسی دباؤ میں حد کر دی ہے، منگلا میں پولیس گردی کا سامنا کر رہا ہوں۔ پورا ملک اس وقت مقبوضہ کشمیر بنا ہوا ہے۔‘

https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1529415882698547201

ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ’آگے بڑھیں اور پولیس کو انگیج کریں‘۔

اسی طرح سابق وزیر حماد اظہر بھی متواتر پیعامات میں دعثے کر رہے ہیں کہ انھیں گرفتار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے اور ان کے لوگوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔

انھوں نے چند ویڈیوز بھی شیئر کیے جن میں زخمی افراد نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے لکھا کہ انھیں بھولا نہیں جائے گا۔

ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے لکھا کہ شاہدرہ چوک، جی ٹی روڈ سے کار اور موٹر بائیکس کی ایک بڑی ریلی اسلام آباد کے لیے رواں دواں ہے۔ ’روک سکو تو روک لو‘۔

https://twitter.com/Hammad_Azhar/status/1529363095264567299

صحافی کامران یوسف نے لکھا کہ ’اتنا بندہ تو انقلاب فرانس میں باہر نہیں نکلا تھا!‘

عوامی نیشنل پارٹی کی رکن شگفتہ ملک نے ٹویٹ کیا کہ ’رانا ثنا کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ۔‘

https://twitter.com/ShaguftaMalik12/status/1529156640594870274


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments