استاد اور چھوٹا


ہمارے معاشرے میں استاد اور چھوٹے کا کانسیپٹ بہت عام ہے۔ ہم ہر اس جگہ جہاں کوئی کام ہو رہا ہو، خاص طور پر موٹر کار، موٹرسائیکل، سائیکل، چائے کا کھوکھا اور اس طرح کی وہ تمام جگہیں جہاں کوئی ہنر یا سکل سکھایا جاتا ہے وہاں ہمیں چھوٹا ضرور ملے گا۔ اکثر ایک آواز سننے کو ملتی ہے ”اوئے چھوٹے۔“ ۔ یہ چھوٹا استاد کی تمام جسمانی اور زبانی نا انصافیوں کے ساتھ ساتھ چلتا ہے، مگر اکثر اوقات خاموشی سے سہتا ہے۔ کبھی بہت نالاں ہو تو کسی اور جگہ چلا جاتا ہے مگر استاد کے سامنے بولتا نہیں۔

یہ چھوٹے اکثر اوقات دو وجوہات سے چھوٹے بنتے ہیں۔ ایک پڑھائی میں دل نہیں لگتا، دوسرا بعض اوقات معاشی حالات مجبور کر دیتے ہیں۔ بعض اوقات والدین میں سے کوئی ایک زندگی میں ساتھ چھوڑ جاتا ہے تو بچوں کو چھوٹا بننا پڑتا ہے۔ ایک دن یہ چھوٹے بھی استاد بن جاتے ہیں اور یوں ایک نیا چھوٹا آ جاتا ہے۔ ہر اچھا استاد پہلے چھوٹا تھا۔ ہر اچھا ٹھیکے دار پہلے کہیں چھوٹا تھا۔ یہ سلسلہ دراصل ہے کیا؟ یہ سیکھنے اور سکھانے کا عمل ہے جس میں استاد سکھاتا ہے اور چھوٹا سیکھتا ہے۔

اس عمل میں جو اچھا سیکھ جائے تو ہم کہتے ہیں اسے استاد اچھا مل گیا، اس لئے اچھا کام کرتا ہے۔ میرا خیال ہے جہاں استاد کی استادی لاجواب ہوتی ہے وہیں چھوٹے کا چھوٹا پن بھی اسے کامیابی دیتا ہے۔ یعنی وہ سیکھنے کے لئے اپنا آپ وقف کر دیتا ہے۔ یہ وقف کر دینا ہی دراصل کامیابی حاصل کرنے کی پہلی سیڑھی ہے۔ وقف کر دینا لگن ہے۔ ہر قسم کی کامیابی کے لئے ہمیں زندگی میں کبھی نہ کبھی چھوٹا بننا پڑتا ہے۔ اچھا چھوٹا اچھا استاد ہوتا ہے۔

یہی مضبوط معاشرے کی بنیاد ہے۔ اچھا چھوٹا بننے کی ایک بنیادی شرط جہاں وقف کر دینا یا لگن ہے وہاں اپنے آپ کو کمفرٹ زون سے نکالنا بھی ہے۔ اس کمفرٹ زون سے نکلتا وہی ہے جس کی زندگی حیلے بہانوں سے دور ہوگی۔ وہ حالات، لوگ، موسم اور اس قسم کی دوسری غیر اہم چیزوں کو آگے بڑھنے میں رکاوٹ نہیں سمجھے گا بلکہ ان میں سے ہی کامیابی کے راستے نکال لے گا۔ یہ دنیا اسباب اور بھرپور محنت کی دنیا ہے۔ ان دونوں چیزوں کے لئے ہم سب کو کبھی نہ کبھی چھوٹا بننا پڑے گا۔ آج کی دنیا بالکل بدل گئی ہے۔ روایتی روزگار کے ذرائع بدل رہے ہیں۔ دنیا کا سفر تیز رفتاری سے جاری ہے۔ اس کے ساتھ بھاگنے کے لئے ہنر سیکھنے پڑیں گے، چھوٹا بننا پڑے گا، استاد تلاش کرنا پڑے گا ورنہ ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments