کراچی بلدیاتی انتخابات


کراچی میں ہونے والے انتخابات کے حوالے تحقیقاتی رپورٹ۔

کراچی میں بلدیاتی انتخابات 28 اگست کو ہوں گے ۔ شہر قائد میں اضلاع کی تعداد پہلے 6 تھی جو کہ ایک نیا ضلع کیماڑی کے نام سے شامل ہونے کے بعد اب اضلاع کی تعداد 7 ہو چکی ہے۔ اسی طرح ان سات اضلاع میں 25 ٹاؤن بنائے گئے ہیں جبکہ اس سے پہلے 6 اضلاع میں 18 ٹاؤن تھے۔

وسطی 5، کورنگی 4، ملیر 3، غربی 3، جنوبی 2، شرقی 5، کیماڑی میں 3 ٹاؤن بنائے گئے ہیں۔ بلدیاتی نظام میں 7 نئے ٹاؤنز کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جن میں ماڈل کالونی ٹاؤن، جناح ٹاؤن، مومن آباد ٹاؤن، ابراہیم حیدری ٹاؤن سہراب گوٹھ ٹاؤن، چنیسر ٹاؤن، صفوراً گوٹھ ٹاؤن شامل ہیں۔

پرانی حلقہ بندیوں کے مطابق 241 یوسیز تھیں جو کہ اب مجموعی طور پر 246 یوسیز ہیں۔ سات اضلاع میں یوسیز کی تقسیم کچھ اس طرح کی گئی ہے۔ ضلع وسطی میں 45، کورنگی میں 37، ملیر میں 30، غربی میں 33، جنوبی میں 26، شرقی میں 43 جبکہ کیماڑی میں 32 یوسیز ہیں۔

اسی طرح سات اضلاع میں وارڈز کی تقسیم کچھ اس طرح کی گئی۔ ضلع وسطی میں 180، کورنگی 148، ملیر 120، غربی 132، جنوبی 104، شرقی 172 جبکہ کیماڑی میں 128 وارڈز بنائے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 984 وارڈز بنائے گئے ہیں۔

7 اضلاع میں چئیر مین اور وائس چئیر مین کی تعداد کچھ یوں ہے۔ ضلع وسطی میں 761، کورنگی میں 313، ملیر میں، 372، غربی میں، 497، جنوبی میں 398، شرقی مین 741، اور کیماڑی میں 471 چئیر مین اور وائس چئیر مین کے امیدوار بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ تمام یونین کمیٹیوں میں 3553 چیئرمین جبکہ 3553 ہی وائس چیئرمین کے امیدوار ہیں۔

ضلع وسطی میں 2241، کورنگی میں 1473، ملیر میں 1140، غربی میں، 1336 جنوبی میں 1011، شرقی میں 1753 اور کیماڑی میں 1011 کونسلر کے امیدوار ہوں گے ۔ پورے شہر سے کل 9965 کونسلر کے امیدوار ہیں،

کراچی میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8437520 ہے۔ جن میں خواتین ووٹرز کی تعداد 3753027 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 4684493 ہے۔ شہر بھر میں 5017 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جبکہ 18643 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔

بلدیاتی انتخاب کا طریقہ کار

کراچی کی کل 246 یوسیز ہیں۔ ہر یوسی میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے علاوہ 4 کونسلرز بھی براہ راست منتخب ہوں گے ۔ ہر ووٹر کو دو بیلٹ پیپر ملیں گے سبز رنگ کا بیلٹ پیپر ایک چیئرمین اور وائس چیئرمین کے پینل کے لئے اور دوسرا سفید رنگ کا بیلٹ پیپر اپنے وارڈ کے کونسلر کے لئے ہو گا یہ فارمولا یونین کمیٹیوں کے لیے ہو گا جو شہری آبادی پر مشتمل ہوگی یہ 6 منتخب افراد بعد میں یعنی ان ڈائریکٹ 2 خواتین 1 لیبر 1 یوتھ 1 اقلیت کو منتخب کر کے یونین کمiٹی کا گیارہ رکنی ہاؤس مکمل کریں گے۔

اس طرح شہر میں 246 یوسیز کے چیئرمین کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کونسل کے ممبر ہوں گے ۔ یہ 246 ممبر 81 خواتین 12 لیبر 12 یوتھ 12 اقلیت 2 خواجہ سرا اور 2 معذورین کو منتخب کر کے 367 کا ہاؤس مکمل کریں گے۔ شہر کا میئر ان 367 افراد سے ہی منتخب ہو گا۔ اس طرح شہر میں 25 ٹاؤن ہیں۔ ہر یوسی کا منتخب وائس چیئرمین ٹاؤن کونسل کا ممبر ہو گا اور یہ ممبرز خواتین لیبر یوتھ اقلیت خواجہ سرا اور معذور منتخب کر کے ٹاؤن کونسل مکمل کریں گے۔ جبکہ شہر کے دیہی علاقوں میں یونین کونسلوں کے لیے ووٹر کو تین بیلٹ پیپر ملیں گے ہرا بیلٹ پیپرئر میں اور وائس چiئر میں کے پینل کے لیے ہو گا سفید اپنے وارڈ کے جنرل کونسلر کے لیے جبکہ نیلا بیلٹ پیپر ضلعی ممبر کے چناؤ کے لیے ہو گا بقیہ وہی فارمولا یونین کونسل میں ہو گا جو یونین کمیٹی کے لیے ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments