کیا آپ زندگی کی مشکلات سے نبٹنا جانتے ہیں؟


ماہرین کے مطابق ذہانت کی چار اقسام ہیں۔
انٹیلی جنس کوٹیئنٹ (IQ)
جذباتی قابلیت (EQ)
سماجی قابلیت (SQ)
مشکلات سے نبٹنے کی قابلیت (AQ)
1۔ انٹیلی جنس قابلیت (IQ)

یہ آپ کی فہمیت، ریاضی کے مسائل کو حل کرنے، معلومات کو برقرار رکھنے اور مضامین کے معاملات کو یاد کرنے کی صلاحیت کا پیمانہ ہے۔

2 جذباتی قابلیت (EQ)
یہ آپ کی اہلیت کا پیمانہ ہے جو آپ دوسروں کے ساتھ تعلق کو کس طور برقرار رکھ سکتے ہیں

3۔ سماجی قابلیت (SQ)
یہ آپ کے دوستوں کا نیٹ ورک بنانے اور اسے طویل عرصے تک برقرار رکھنے کی اہلیت کا پیمانہ ہے۔

جن لوگوں کے پاس اعلی EQ اور SQ ہے وہ اعلی IQ لیکن کم EQ اور SQ والے افراد کی نسبت زندگی میں بہتر کام کرتے ہیں۔

زیادہ تر اسکول IQ کی سطح کو بہتر بنانے پر فوکس کرتے ہیں جبکہ ای کیو اور ایس کیو کی جانب متوجہ کم ہی ہوتے ہیں۔

اعلی عقل کا ایک آدمی اعلی EQ اور SQ کے آدمی کی ملازمت کا خاتمہ کر سکتا ہے حالانکہ مؤخر الذکر کی اوسطا IQ ہوتی ہے۔

آپ کا EQ آپ کے کردار کی نمائندگی کرتا ہے۔
آپ کا SQ آپ کی شخصیت کے کرشمے کی نمائندگی کرتا ہے۔
اب ایک چوتھا ہے۔
4 مشکلات سے مند آزما ہونے کا کوٹیئنٹ (AQ)

یہ آپ کی صلاحیت کا پیمانہ ہے کہ زندگی میں کسی پیچیدہ پیچ سے گزریں اور اپنا دماغ کھوئے بغیر باہر آجائیں۔

لوگ اکثر کسی فرد کا فیصلہ اس کی ذہنی صلاحیت اور علمی صلاحیتوں کے حوالے سے کرتے ہیں۔ ہم اس مفروضے سے گمراہ ہیں کہ کسی کی کامیابی کا تعین اس کی ہوشیاری سے ہوتا ہے۔ ذہانت درحقیقت کامیابی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ لیکن کامیابی کا تعین نہ صرف کسی کی دنیا میں اس کے معاشرتی مقام سے ہوتا ہے بلکہ اس کا انحصار اس بات پر بھی ہوتا ہے کہ ایک فرد مشکلات کے وقت ثابت قدم رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ زندگی بعض اوقات بے حد مشکل ہوتی ہے اور ہمیں کامیابی کی طرف سفر میں کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسی مہارتیں حاصل کی جائیں جو ہمیں ان چیلنجوں پر قابو پانے اور اس سے باہر نکلنے کے قابل بنائیں۔ مشکلات پر قابو پانے کے لیے افراد کی اس صلاحیت کو ذہانت کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔

ایڈورسٹی کوئنٹ (AQ) کی تعریف ایک فرد کی سوچنے، منظم کرنے، ہدایت دینے اور زندگی میں چیلنجوں اور مشکلات کو برداشت کرنے کی صلاحیت کے طور پر کی جاتی ہے۔

AQ کا تصور ڈاکٹر پال سٹولٹز نے تجویز کیا تھا اور اسے تفصیل سے بیان کیا تھا۔ سٹولٹز نے لوگوں کو ان کی مشکلات کی سطح کی بنیاد پر تین اقسام میں تقسیم کیا۔ چھوڑنے والے، کیمپرز اور کوہ پیما۔

1۔ چھوڑنے والے، جیسا کہ انہوں نے کہا، وہ لوگ ہیں جو سمجھوتہ کی زندگی گزارتے ہیں۔ وہ آسانی سے منفی واقعات سے ٹوٹ جاتے ہیں اور اپنی کامیابی سے نا امید ہو جاتے ہیں۔ وہ رکاوٹ کو دور کرنے کی ہر کوشش سے جلدی سے دستبردار ہو جاتے ہیں اور کبھی بھی مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ اس طرح انہیں ایک دکھی زندگی گزارنی پڑے گی۔

2۔ کیمپرز ایک حد تک لڑنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ بھی اپنی کوششوں میں ثابت قدم نہیں ہیں۔ وہ ہمیشہ آرام دہ زندگی کو ترجیح دیتے ہیں اور کوئی بھی منفی تجربہ انہیں خوفزدہ کر دے گا۔ وہ تب ہی خوش ہوں گے جب ان کی زندگی آسانی سے گزرے۔

3۔ کوہ پیما حقیقی کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔ وہ اس وقت تک لڑنے کے لیے تیار ہیں جب تک کہ وہ ہر مشکل کو پار کرتے ہوئے کامیابی حاصل کر لیں۔ جب تک وہ اپنے مقصد کو حاصل نہ کر لیں وہ کبھی ہمت نہیں ہاریں گے۔ زندگی میں کوئی چیز انہیں شکست نہیں دے سکتی۔ وہ خود اپنی حوصلہ افزائی اور اپنی کوششوں کے ساتھ مستقل مزاج ہیں۔ وہ انتہائی پر امید ہوتے ہیں اور مشکلات سے قطع نظر کبھی امید نہیں ہارتے۔

المختصر، اے کیو کا تعین کرتا ہے :۔
کون پریشانیوں کا سامنا کرنا چھوڑ دے گا
کون اپنے کنبے کو چھوڑ دے گا یا
کون زندگی کا سفر چھوڑنے کا فیصلہ کرے گا۔

زندگی کے مقابلے میں بچوں کو زندگی کے دوسرے شعبوں میں مشکلات سے نمبٹنے کے لئے تیار کریں۔ انہیں کثیر الجہتی انسان بننا چاہیے جو والدین سے آزادانہ طور پر کام کرنے کے اہل ہیں۔

آخر میں، زندگی میں بڑھتی ہوئی معاشی، معاشرتی اور جذباتی مشکلات کا حل اس چوتھی قابلیت میں ہے۔ اس پر توجہ دیں خواہ آپ عمر کے کسی بھی حصے میں ہیں۔

والدین کے لئے پیغام:۔
اپنے بچوں کے لئے سڑک تیار نہ کریں،

بلکہ اپنے بچوں کو سڑک کے لئے تیار کریں۔ زندگی کی بے ثباتی اور ہر پل بدلتے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے انہیں جفاکش بنائیں۔ بہادر بنائیں۔ اعصاب کو مضبوط تر بنائیں تاکہ ان کی زندگی پرسکون رہے۔

(اس مضمون کی تیاری میں مختلف مضامین سے مدد لی گئی ہے )


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments