حل صرف اہم معاملات پر سیاسی ڈائلاگ ہی ہے


پاکستان کا موجودہ معاشی بحران، موجودہ سیاسی و آئینی بحران سے جڑا ہوا ہے۔ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی بحران سے نکلنا ممکن نہیں۔ اس وقت ملک کو افراتفری اور مستقل غیر یقینی سیاسی صورتحال سے نکالنا ہی عوامی مفاد کو عزیز رکھنے والی ہر سیاسی جماعت اور سیاستدان کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ جسے ڈیڈلاک کے خاتمہ کے لیے بات چیت کرنے سے شرم آتی ہو یا اس کی شان میں کمی واقع ہوتی ہو تو اسے سیاست کرنے اور سیاستدان کہلانے کا کوئی حق نہیں۔ ڈائیلاگ اور بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل ڈھونڈنے کی صلاحیت ہی ایک سیاستدان کو معتبر بناتی ہے۔ انا پرستی اور انتقام کی سیاست کا خمیازہ ہمیشہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔ ہمیں انا اور انتقام کی سیاست کے تباہ کن دائرے سے فوری باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔

ملک کی تمام سیاسی قیادتوں کو مل بیٹھ کر فوری طور پر ان معاملات پر بات چیت کا آغاز کر دینا چاہیے۔

1۔ آئین پاکستان کو تسلیم کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو جائز سیاسی سٹیک ہولڈر تسلیم کیا جانا چاہیے یا کچھ سیاسی جماعتوں پر غداری اور ملک دشمنی کے الزامات جاری رہنے چاہیں۔

2۔ ملک بھر میں نئے انتخابات کب کروائے جائیں۔

3۔ نئے انتخابات کے لیے موجودہ چیف الیکشن کمشنر کو برقرار رکھا جائے یا تمام سیاسی جماعتوں کے لیے قابل قبول نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی جائے۔

4۔ تمام سیاسی جماعتوں کے نمبر ایک قائدین کو بلا روک ٹوک سیاسی عمل اور انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے یا یہ حق ہر ایک سیاسی جماعت کو حاصل نہیں ہونا چاہیے۔

5۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے فارن فنڈنگ اور اکاؤنٹس ڈیکلیئر نہ کرنے کے کیس میں محفوظ فیصلہ کی لٹکتی تلوار برقرار رہنی چاہیے یا اسے فی الفور ختم کر دیا جانا چاہیے۔

6۔ نیب کے ذریعے سیاسی ”آرم ٹوسٹنگ“ جاری رہنی چاہیے یا اس کا خاتمہ کیا جانا چاہیے۔

7۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی نئے انتخابات کے نتیجہ میں وجود میں آنے والی حکومت کو کرنا چاہیے، موجودہ حکومت کو یا پھر سب سیاسی سٹیک ہولڈرز کو باہمی مشاورت سے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments