حیدرآباد میں سخت کشیدگی، توہین مذہب کے الزام میں مقدمہ درج، خاکروب گرفتار


حیدرآباد پولیس نے توہین مذہب کے الزام میں مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک خاکروب کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلال نامی ایک شہری نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے پولیس کو یہ اطلاع دی ہے کہ جب وہ اپنی دکان پر موجود تھا اسے اطلاع ملی کہ رابی پلازہ میں کوئی مسئلہ ہوا ہے۔ جب وہ اپنے ساتھی کے ہمراہ رابی سینٹر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ کسی نے قرآن پاک کو جلانے کا مسئلہ کیا ہے۔ جس پر دیگر 8 / 10 افراد کے ساتھ رابی سینٹر میں داخل ہو کر جلے ہوئے قرآن پاک کی راکھ کو دیکھتا ہوا چوتھے فلور کی لفٹ کے پاس پہنچا تو دیگر 8 / 10 افراد جن میں ایک مولانا امین زکریا نے مجھے جلا ہوا قرآن پاک دکھاتے ہوئے حوالے کیا، جو میں نے اپنے پاس موجود ایک بڑے شاپر میں ڈال کر محفوظ کیا اور دیگر افراد کے ساتھ میں نے وہاں موجود سویپر سے پوچھا کہ یہ آپ نے جلایا ہے یا آپ کو کسی نے دیا ہے۔

جو جواب نہ دے سکا۔ جس پر مذکورہ شخص اور جلے ہوئے قرآن پاک کو حفاظت میں لے کر نیچے آ گیا۔ جہاں SHO کینٹ بمع اسٹاف ملے، جو قرآن پاک اور پکڑے ہوئے سویپر کو ان کے حوالے کیا جو لے کر چلے گئے۔ ابھی حاضر تھانہ ہو کر رپورٹ کرتا ہوں کہ کسی نامعلوم ایک یا دو افراد یا سویپر اشوک کمار نے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے اور امن امان میں خلل ڈالنے کے لئے ہماری مقدس کتاب کو جلا کر شہید کیا ہے، تفتیش ہو اور اصل حقائق معلوم کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

اس سے پہلے جب شہر میں یہ اطلاع پھیلی تو حالات نہایت کشیدہ ہو گئے اور ایک مشتعل ہجوم مذکورہ پلازہ کے سامنے جمع ہو گیا۔ بعض افراد نے دروازہ نہ کھلنے کی صورت میں سیڑھیاں لگا کر پلازہ میں اندر داخل ہونے کی بھی کوشش کی۔ تمام دکانیں اور پٹرول پمپ بند کروا دیے گئے اور نزدیکی واقع شراب خانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ واقعے کی اطلاع پاکر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ رینجرز کو بھی طلب کر لیا گیا۔ جنہوں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی۔ اس وقت شہر میں حالات نہایت کشیدہ ہیں اور پورے شہر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments