بارش، بھوک، بربادی کے نشانے پر


اپنی میٹھی بولی اور مہمان نوازی کی وجہ سے شہرت رکھنے والا وسیب یعنی کہ جنوبی پنجاب اس وقت بارش، بھوک، بدحالی اور افلاس کے نشانے پر ہے۔ ایک طرف کوہ سلیمان سے آنے والی رودکوہیوں نے تباہی کی داستانیں رقم کیں تو رہی سہی کسر مون سون کی طوفانی بارشوں نے پوری کردی۔ بستیوں کی بستیاں ملیا میٹ ہو گئیں، تونسہ پورا شہر ڈوب گیا، فاضل پور بھی ڈوب گیا، دریائے سندھ کے کنارے سینکڑوں بستیاں بھی پانی کی نذر ہو گئیں۔ المناک بات تو یہ ہے جہاں وسیب ڈوب رہا ہے تو انتظامیہ تو کان لپیٹ کر سو رہی ہے اور تحریک انصاف کی پنجاب حکومت کو شہباز گل جیسا اہم مسئلہ درپیش ہے تو وہاں میڈیا بھی انہی خبروں کے گرد اپنی ریٹنگ بنا رہا ہے۔

قارئین کرام :قحط سالی، زیرزمین پانی کی کمی، آلودہ پانی، قاتل ہائی وے کے مارے ہووں کو اب رودکوہیاں مار رہی ہیں۔ بزبان محسن نقوی اب تو ایسا لگتا ہے کہ

دل خوں ہوا کہیں تو کبھی زخم سہ گئے
اب حادثے ہی اپنی وراثت میں رہ گئے

المیہ ہی یہی ہے کہ جنوبی پنجاب تو کسی کی بھی ترجیح کبھی رہا ہی نہیں ہے۔ ہمارے نصیب میں تو کبھی تخت لاہور کو کوسنا تو کبھی بیوروکریسی کو برا بھلا کہنا ہی رہ گیا ہے۔ میں اکثر لاہور کے اپنے دوستوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہیں دعوت دیتا ہوں کہ اگر آپ نے برطانوی سامراج کے وقتوں کی ایک جھلک دیکھنی ہے تو جنوبی پنجاب تشریف لے چلیں۔ جہاں ڈی سی صاحب وائسرائے اور اگلی انتظامیہ حتی کہ ایک چپڑاسی تک ان کے تعینات کردہ وہ افسران ہیں جن کی حکم عدولی آپ کو کنگال کرنے سے لے کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے لے جا سکتی ہے۔

اب جبکہ حالیہ سیلاب اور ابھی تک جاری رودکوہیوں کی ستم کاریوں کا شکار ضلع راجن پور کے شہر فاضل پور اور جام پور کے کوہ سلیمان کے دامن میں واقع پچادھ کے علاقوں کا تو کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔ مجال ہے وہاں ضلعی انتظامیہ کے کسی اہلکار کی پرچھائی بھی دکھی ہو۔ راجن پور وہ ضلع جہاں سے موجودہ تحریک انصاف کی حکومت کے دو اہم ترین محکموں کے وزراء محسن لغاری صوبائی وزیرخزانہ اور حسنین بہاد دریشک صوبائی وزیر خوراک ہیں اور جب کبھی بھی محرومیوں کا رونا روئیں تو لوگ منہ پر بات مارتے ہیں کہ پنجاب کے فلاں وزیر تو آپ کے علاقے کے ہیں تو پھر بھی اگر کام نہیں ہوتے تو کوسنے کے بجائے یا تو انہیں ووٹ نہ دو یا پھر جیسے ڈوب رہے ہو ویسے ہی ڈوب مرو۔

اب ان کو کون کہے کہ ہمارے ووٹ سے تو کوئی جیتتا ہوتا تو انہیں کام کروانے کی بھی ضرورت پڑتی، ہمارا تو وہی حال ہے کہ جو مرزا غالب صاحب کے بقول کہ۔ ڈبویا ہم کو ہونے نے، نا ہوتے ہم تو کیا ہوتا۔ اب یہ ہی دیکھ لیجیے کہ ایک طرف جنوبی پنجاب ڈوب رہا ہے تو دوسری طرف عمران خان صاحب اور ان کی پارٹی کو شہباز گل صاحب کا دکھ کھائے جا رہا ہے۔ خان صاحب نے شہباز گل کے لئے نہ صرف ریلی نکالی بلکہ جلسہ بھی کر ڈالا اور اس جلسے میں وہ ایک جج صاحبہ اور آئی جی کو پکار پکار کر دھمکاتے رہے، اس کی جگہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ وزیراعلی اور چیف سیکریٹری کو للکارتے اور تنبیہ کرتے کہ جنوبی پنجاب میں جاکر فوری امدادی کارروائیاں نہ کی گئیں ایسی کی تیسی کر دیں گے۔

مگر نہیں بھئی ایسا کیوں کرتے وہ؟ وسیب والوں کی حیثیت ہی کیا ہے؟ ظلم کی بات تو یہ ہے کہ جنوبی پنجاب ڈوب گیا مگر پنجاب حکومت کی ترجیحات میں گجرات اور منڈی بہاؤ الدین ہی شامل ہے، وزیراعلی پنجاب اور ان کے پرنسپل سیکریٹری کے شہروں گجرات اور منڈی بہاؤ الدین کے لئے مختص شدہ بلدیاتی فنڈ 27 کروڑ سے 9 ارب 48 کروڑ روپے تک بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا، یہ فنڈ صوبائی بجٹ کے علاوہ ہے۔ اب اگر یہی نو ارب روپے رودکوہیوں کی گزرگاہ قرار دیے جانے والے راستوں کو نہریں بنا دینے اور اس پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے چھوٹے ڈیم بنا دینے کے لئے لگائی جائے تو شاید میڈیا سے داد سمیٹنے کا موقع تو نہیں ملے گا مگر لاکھوں کی آبادی کی بستیوں، قصبوں اور شہروں کو مستقل تباہی بربادی سے نجات مل جائے گی۔

اب یہ دیکھیں کہ دنیا دو ہزار بائیس میں پہنچ چکی ہے مگر فاضل پور انیس سو پچاس کی طرح دو ہزار بائیس میں بھی ڈوب چکا ہے۔ چلیں چھوڑیں کیا شکوہ کرنا ہم تو رہ ہی جب برطانوی سامراج کے اٹھارہویں صدی کے زمانے میں رہے ہیں۔ محسن نقوی نے کیا خوب کہا تھا کہ

محسن غریب لوگ تو تنکوں کا ڈھیر ہیں
ملبے میں دب گئے، کبھی پانی میں بہہ گئے

ہمارے کرب کا اندازہ اگر لگانا ہے تو ڈیرہ غازی خان کی شاعرہ سعیدہ افضل کے حالیہ سیلاب پر لکھے جانے والے اشعار سے لگا سکتے ہیں،

کچا میرا مکان تھا بارش نے آ لیا
سیلاب امتحان تھا، بارش نے آ لیا
مٹی کا گھر بھی ہو تو غنیمت سہیلیو
تنکوں کا سائبان تھا، بارش نے آ لیا
سرمایہ حیات میری کائنات تھا
خوابوں کا ایک جہان تھا، بارش نے آ لیا


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments