کلاس روم میں پائی جانے والی مخلوق کی اقسام


کلاس روم میں پائی جانے والی مخلوق یعنی کلاس فیلوز کی بہت ساری اقسام ہو سکتی ہیں۔ جن کی مستند تعداد بتانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔ کیونکہ ان کی اقسام اتنی ہی جلدی بدلتی ہیں جتنی جلدی پنجاب میں وزیراعلی۔ مگر کلاس فیلوز کی چند اقسام پیش خدمت ہیں۔

نمبر ایک:

پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جو کبھی وقت پر نہیں آتے مگر عموماً وقت سے پہلے چلے ضرور جاتے ہیں۔ اسی قسم کے کچھ باشندے تو چھٹی کے ٹائم سے دس منٹ پہلے ہی کہہ رہے ہوتے ہیں۔ میم ”ٹیم“ (ٹائم) ہو گیا ہے۔

نمبر دو:

کلاس روم میں ایک اور مخلوق پائی جاتی ہے جو ہفتے کے چھ دن بیمار رہتی ہے اور ساتویں دن یعنی اتوار کو بیماری کو چھٹی دیتی ہے۔ ان پر بیماریاں بھی بڑی ترتیب سے آتی ہیں۔ سوموار کو ان کا گلا خراب ہوتا ہے۔ اگلے دن نزلہ اور پھر بخار اور اگلے دن یعنی اتوار کو بیماری کی چھٹی۔ بیماری کا یہ سائیکل ہر دو ماہ بعد ضرور آتا ہے۔ اگر کبھی یہ سائیکل پنکچر ہو جائے تو پھر ان کے دور کے رشتہ داروں میں سے کوئی خدا کو پیارا ہو جاتا ہے۔

نمبر تین:

اگلی قسم کا نام ہے ”فٹا فٹ“ ۔ کلاس رومز میں پائی جانے والی یہ مخلوق ہر وقت فٹا فٹ کے چکروں میں ہوتی ہے۔ جیسا کہ اگر ٹیچر کلاس میں 5 منٹ تک نہ آئے تو یہ مخلوق فٹا فٹ سٹاف روم کو دوڑے گی۔ پھر پوری کلاس ان کو خوب صلواتیں بھی سناتی ہے۔ جن کا اس مخلوق پر اتنا ہی اثر پڑتا ہے۔ جتنا ہم سب پر قاسم علی شاہ کا۔

نمبر چار:
اس قسم کا نام Attention Beggars ہے۔

یہ ہر وقت اٹنشن کے چکر میں بھکاریوں کی طرح ادھر ادھر بھٹک رہے ہوتے ہیں۔ اٹنشن کے چکر میں یہ تمام تر چھچھورے پن کر مظاہرہ کرنے کے باوجود تھوڑی سی بھی توجہ نہ ملنے کے بعد بھی ذرا شرمندہ نہیں ہوتے،

بلکہ بھکاریوں کی طرح اگلے بندے کے پاس چلے جاتے ہیں۔

نمبر پانچ:

ایک وہ مخلوق بھی پائی جاتی ہے جو کبھی چھٹی ہی نہیں کرتی۔ نہ جانے یہ مخلوق اتوار کو گھر کیسے بیٹھتی ہوگی۔ ان کو دیکھ کر یہ گمان ہوتا ہے کہ ان کے خاندان میں نہ تو کوئی شادی ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی بابا مرتا ہے۔ بیماری تو ان کے گھر ایسے ہی آتی ہوگی جیسے ہندؤں کو کلمہ

نمبر چھ:
ایک مخلوق ہر وقت اپنے ہی اشتہار چلاتی رہتی ہے۔ یعنی
میں نے یہ کر دیا
میں نے وہ نے وہ کر دیا

وقت آنے پر جب پتہ چلتا ہے تو اس مخلوق نے صرف وہ ہی کیا ہوتا ہے۔ جو میں آپ کے سامنے نہیں کر سکتا۔ اس مخلوق کو آپ ”بول نیوز“ بھی کہہ سکتے ہیں۔ کیونکہ ہر کام سب سے پہلے، سب سے اچھا یہی مخلوق کرتی ہے، صرف باتوں میں۔

شکایتی ٹولے کا تو نہ ہی پوچھیے۔ اس مخلوق کی پہچان انتہائی آسان کام ہے۔ ٹیچرز کی خوش آمدیں تو ان پر بس ہیں۔ یہی لوگ ”آئی ایس آئی“ کا کام بھی سر انجام دیتے ہیں۔ کلاس کی خفیہ باتیں، ٹیچرز اور ایڈمن آفس تک پہنچانا ان کا اولین فرض ہوتا ہے۔ اگر کلاس روم میں پائی جانے والی مخلوق کی اقسام لکھنے بیٹھا جائے تو کئی اک دن درکار ہوں گے ۔ سو انھی چند اقسام پر گزارا کرتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments