روس یوکرین تنازع: کریمیا پل پر دھماکے میں تین افراد ہلاک


crimea
تفتیش کاروں کے مطابق روس کے کریمیا کے پل پر ایک بہت بڑا دھماکے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوکرائنی جزیرہ نما علاقے کرائمیا کو 2014 میں روس نے الگ کر کے اپنے ساتھ شامل کرلیا تھا۔

روسی تفتیش کاروں نے بتایا کہ متاثرہ افراد قریبی کار میں تھے جب ایک لاری میں دھماکہ ہوا۔ جس سے پل پر موجود روڈ کے کچھ حصے نیچے گر گئے۔

روس کا کہنا ہے کہ پل کا ریلوے حصہ – جہاں آئل ٹینکروں میں آگ لگی تھی – آج شام کو دوبارہ کھل جائے گا۔

یہ کراسنگ ، جو کہ 2018 میں کھولی گئی تھی اور یہ روس کے غیر قانونی الحاق کی علامت تھی۔

یوکرین

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ایک مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے براہ راست یوکرین کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن لکھا: "کرائمیا، پل، آغاز ہے۔ ہر غیر قانونی چیز کو تباہ کر دینا چاہیے، چوری کی گئی ہر چیز کو یوکرین کو واپس کیا جانا چاہیے، روس کے زیر قبضہ ہر چیز کو نکال باہر کیا جانا چاہیے۔"

یوکرین کی وزارت دفاع نے پل پر ہونے والے دھماکے کا موازنہ اپریل میں روس کے ماسکو کے میزائل کروزر کے ڈوبنے سے کیا۔

انھوں نے ٹویٹ میں کہا کہ "یوکرائنی کریمیا میں روسی طاقت کی دو بدنام زمانہ علامتیں ختم ہو گئی ہیں۔لائن میں آگے کیا ہے؟" اور یوکرین کی حکومت کے سرکاری اکاؤنٹ نے ٹویٹ میں صرف یہ لکھا: "بیمار جلنا."

ادھر روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ "شہری انفراسٹرکچر کی تباہی پر کیف [کیو] حکومت کا ردعمل اس کی دہشت گردانہ نوعیت کا ثبوت ہے۔"

اس پل کو آگ کے شعلوں میں جلتے دیکھنے کی اہمیت اور علامت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا مشکل ہے – جسے صدر پوتن نے کھولا تھا –

روس ، اس پل کا استعمال فوجی سازوسامان، گولہ بارود اور فوجیوں کو روس سے جنوبی یوکرین کے میدان جنگ میں منتقل کرنے کے لیے کرتا رہا ہے ۔

اسی وجہ سے، یوکرین کے حکام نے کہا کہ یہ ایک جائز ہدف ہے، کیونکہ وہ کریمیا کو دوبارہ حاصل کرنے کا عہد کرتے ہیں۔

کریمیا پر کسی بھی قسم کا حملہ ، جہاں روسی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے، کریملن کے لیے ایک اور بڑے پیمانے پر ذلت کے طور پر دیکھا جائے گا۔

یوکرین

یوکرینی خاص طور پر اس پل سے نفرت کرتے ہیں۔یاد رہے کہ یہ واقعہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی 70 یں سالگرہ کے ایک دن بعد پیش آیا ہے اور یوکرین میں سوشل میڈیا پر اس کو دیکھ کر جشن منایا گیا۔

کریمیا کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ وہ روسی سرزمین اور جزیرہ نما کے درمیان فیری سروس کا اہتمام کریں گے۔

روس کی انسداد دہشت گردی کی قومی کمیٹی نے کہا کہ "ماسکو وقت کے مطابق آج شام 06:07 بجے ، جزیرہ نما تمان کے کنارے واقع کریمین پل کے موٹر وے کے حصے پر ایک کارگو گاڑی میں دھماکہ ہوا، جس سے ایک ٹرین کے سات ایندھن کے ٹینکوں کو آگ لگ گئی جو جزیرہ نما کریمیا جا رہی تھی۔ پل کے دو موٹر وے حصے جزوی طور پر گر گئے۔"

کریمیا کے پارلیمانی سپیکر ولادیمیر کونسٹنٹینوف نے دھماکے کا الزام "یوکرین کے غنڈوں پر لگایا، جو آخر کار اپنے خونی ہاتھ کریمیا کے پل تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ پل کو پہنچنے والے نقصان کو "فوری طور پر بحال کیا جائے گا، کیونکہ یہ سنگین نوعیت کا نہیں ہے"۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو پل پر "ہنگامی صورتحال" کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے اور انہوں نے حکومتی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور کرمنل انویسٹیگیشن بھی جاری ہے۔

آبنائے کرچ پر 19 کلومیٹر لمبے اس پل کی تعمیر پر 2.7 بلین پاؤنڈلاگت آئی تھی اور یہ ماسکو کی جانب سے کریمیا کو غیر قانونی طور پر الحاق کرنے کے چار سال بعد کھولا گیا تھا۔

یہ یورپ کا سب سے طویل پل ہے، اور روسی میڈیا نے اسے "صدی کی تعمیر" کے طور پر سراہا ہے۔ روسی حکام نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ہوا، زمین یا پانی کے خطرات سے اچھی طرح محفوظ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "سڑک کی سطح پر دھماکے کے ٹکڑوں سے ہونے والے واضع نقصان کی کمی بتاتی ہے کہ اس میں فضا سے فراہم کردہ ہتھیاراستعمال نہیں کیا گیا ۔"

انہوں نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ پل کے "نیچے سے جامع منصوبہ بندی کر کے حملہ کیا گیا ہو"۔

انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے شبہ ہے کہ سڑک کے پل اور ٹرین کے ڈیک پر دھماکہ خیز مواد کو ایک ساتھ کوڈڈ ریڈیو کمانڈ کے ذریعے استعمال کرتے ہوئے ایسا کیا گیا۔"

یوکرین نے گزشتہ ماہ موسم گرما کے دوران کریمیا پر کئی فضائی حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں روس کے ساکی فوجی اڈے پر حملہ بھی شامل تھا۔

یوکرینی فوج نے بڑے علاقے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے، جس سے روسی فوجیوں کو طویل عرصے سے زیر قبضہ پوزیشنیں چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔

اور ان سارے نقصانات کے بیچ، ماسکو نے افراتفری میں فوجی متحرک کرنا شروع کر دیے ہیں – جس کی وجہ سے روس میں جنگ مخالف مظاہرے ہورہے ہیں اور فوجی عمر کے مردوں کی بڑی تعداد میں اخراج ہوا۔

روسی ٹی وی ٹاک شوز میں، میزبان اور اسٹوڈیو کے مہمان اس صورتحال کے بارے میں بڑھتے ہوئے عذاب اور اداسی کا اظہار کر رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments