کامران ٹسوری کو ٹنڈو باگو والے چھوٹو چائے والے کا سلام پہنچے


پاکستان پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں عتاب کا شکار بننے والا کامران ٹسوری، پیپلز پارٹی کے ہی آشیرواد سے گورنر سندھ بن گیا ہے۔ یہ وہی کامران ٹسوری ہے جس کو 2008 میں شہید بینظیر بھٹو کے بعد بننے والی پیپلز پارٹی کی سرکار نے کراچی سے گرفتار کر کے میرے آبائی گاؤں ٹنڈو باگو ڈسٹرکٹ بدین لایا گیا تھا اور وہاں کامران ٹسوری کے اوپر ٹنڈو باگو تھانے پے ایک مجاہد خواجہ نامی نوجوان کی مدعیت میں موٹر سائیکل چھین نے کی ایف آئی آر داخل کی گئی تھی۔ اس میں کامران ٹسوری کے اوپر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے راقم الحروف کے بڑے بھائی پٹیل احمد چانڈیو سے مل کر موٹر سائیکل چھینا ہے۔ آج وہ کامران ٹسوری سندھ کا گورنر بن چکا ہے۔ اور پیپلز پارٹی کی وزرا گورنر ہاؤس جا کے فخریہ انداز میں اس سے اپنے روابط بڑھائیں گے۔

کراچی کے بلڈر کامران ٹسوری کو میں نے پہلی بار، پرویز مشرف کے زمانے میں اس وقت وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں دیکھا تھا جب ارباب غلام رحیم سندھ کا چیف منسٹر تھا۔ اس دور میں یہ مشہور تھا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں چیف منسٹر ارباب غلام رحیم کے سگے بھائی تو نہیں آسکتے مگر وزیراعلیٰ ہاؤس کے گیٹ کامران ٹسوری کے لیے اس طرح کھلتے تھے جس طرح چیف منسٹر سندھ کے لیے کھلتے ہوں گے۔ اپنی مونچھوں، داڑھی اور پہناوے کے انداز سے مجھے یوں لگتا تھا کہ یہ نوجوان یا تو پیر پگاڑا کی فیملی سے تعلق رکھتا ہے یا ان کے کسی خاص خلیفے یا مرید کا بیٹا ہے۔

مگر ایک دن وزیراعلیٰ ہاؤس کے صحن میں اس دور کے پریس سیکرٹری اور نامور ادیب مدد علی سندھی نے بتایا کہ کامران ٹسوری ہے اور سونے اور ہیروں کا بیوپاری ہے۔ میں یہ سن کر دنگ رہ گیا تھا کہ ارباب غلام رحیم جو کہ ظاہری طور پر کرپشن اور سفارش کے خلاف نظر آتا ہے اور اپنے سگے بھائیوں کو بھی اسی لیے وزیراعلیٰ ہاؤس آنے نہیں دیتا کہ وہ کوئی سفارشی کام لے کر نہ آجائیں۔ اس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں یہ کاروباری شخص کیا کر رہا ہے؟

کچھ دنوں کے بعد مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ کامران ٹسوری نہ صرف ارباب غلام رحیم پر گجرات کے چوہدری برادران کا بھی بہت خاص اور منظور نظر ہے۔ چوہدری برادران کی ہی سفارش پر ارباب غلام رحیم نے کامران ٹسوری کو کراچی کے ائرپورٹ کے پیچھے، کراچی کے تاریخی چوکنڈی قبرستان اور ملیر میں سینکڑوں ایکڑ اراضی مفت میں الاٹ کر کے کامران ٹسوری کو کراچی کا ایک بہت بڑا بلڈر بنا دیا تھا، جو زمینیں بعد میں کامران ٹسوری نے چوہدری برادران کی معرفت ملک ریاض کو بیچیں۔

ارباب غلام رحیم کے دور کے خاتمے کہ بعد آصف علی زرداری کے قریبی دوست ذوالفقار مرزا سندھ کے ہوم منسٹر بنے۔ یہ پیپلز پارٹی کا مخالفین کو انتقامی نشانہ بنانے والا دوسرا بڑا دور تھا۔ ذوالفقار مرزا کے آشیرواد سے ارباب غلام رحیم کو سندھ اسمبلی میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کامران ٹسوری سمیت ارباب غلام رحیم کے تمام حامیوں کو گرفتار کر کے ان کے اوپر مختلف کیسز بنائے گئے۔ اس میں سب سے زیادہ عتاب کا شکار کامران ٹسوری رہا، جس کو کراچی سے بدین ضلع کی یاترا کرائی گئی اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

اس زمانے میں کچھ ایسی ہوائیں چلیں کہ گجرات کے چوہدری آصف علی زرداری کے قریب ہو گئے اور پرویز الہی جس کے لیے محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ وہ ان کے قتل کی سازش میں شریک ہے، اس کو پاکستان کا نائب وزیراعظم بنا دیا گیا۔ چوہدری برادران کی سفارش پر کامران ٹسوری عتاب سے نکلے، کچھ عرصہ گجرات یاترا کے بعد سیدھا کنگری ہاؤس آئے اور پیر پگاڑا کی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ اپنی حلیے سے وہ ویسے ہی کنگری ہاؤس کا بندہ لگتا تھا، اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ کنگری ہاؤس کا خاص بندہ بن گیا۔ بڑے پیر پگاڑا کے انتقال کے بعد ماحول ایسا سازگار نہیں رہا تھا کہ کنگری ہاؤس کی بات ہر جگہ سنی جائے۔ کامران ٹسوری نے اچانک ایک دن کنگری ہاؤس کو الوداع کہا اور ایم کیو ایم کی کشتی میں جا سوار ہوا۔

یہ کامران ٹسوری کی بدنصیبی تھی یا کچھ اور کہ ایم کیو ایم کی سینٹرل کمانڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی اور بانی قائد کا حکم چلنا بند ہو گیا۔ کامران ٹسوری بانی قائد کے بعد بننے والی ایم کیو ایم پاکستان کے سب سے مشہور لیڈر فاروق ستار کا خاص آدمی بن گیا۔ فاروق ستار نے کامران ٹسوری کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر مقرر کیا تو ایم کیو ایم کے اندر اپنی تاریخ کی تیسری بڑی دراڑ پڑ گئی۔ ایک دراڑ عامر خان اور آفاق احمد کے دور میں پڑی تھی، ایک دراڑ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے ڈالی تھی اور ایک دراڑ کا جواز کامران ٹسوری بنا اور ایم کیو ایم بہادر آباد اور پی آئی بی گروپس میں تقسیم ہو گئی۔

کافی عرصے کی خاموشی کے بعد اچانک چند دن پہلے کامران ٹسوری کی نہ صرف ایک کیو ایم ممبر شپ بحال کی گئی بلکہ اس کو ڈپٹی کنوینر کا عہدہ بھی دیا گیا۔ کچھ لوگ اسی بات پر حیران تھے جب انہیں اچانک پتہ چلا کہ کامران ٹسوری پ پ کی آشیرواد اور ایم کیو ایم کے کوٹے پر سندھ کا گورنر بن گیا ہے۔ میں یہ خبریں دیکھ ہی رہا تھا کہ ٹنڈو باگو کے ایک چائے کے ڈھابے کے اس لڑکے کا میسیج آیا جو تھانے میں چائے پہنچانے جاتا تھا۔ اس لڑکے نے کہا کہ آپ گورنر ہاؤس آتے جاتے رہتے ہیں۔ کامران ٹسوری اب گورنر بن گیا ہے، جب وہ یہاں قید تھا تو میری چائے کی بہت تعریف کیا کرتا تھا اور آپ اس کو کہنا کہ ٹنڈو باگو کی چائے والے چھوٹو نے آپ سلام بھیجا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments