پاکستان میں گالی اور گولی کی سیاست


پاکستان میں گالی اور گولی کی سیاست پاکستان بننے کے بعد شروع ہوئی ہے پاکستان کے آزادی کے ایک سال بعد مسلم لیگ کے قیوم خان نے بابڑا میں سینکڑوں اے این پی کے ورکرز کو گولی سے اڑا دیا۔ اور بہت فخر کے ساتھ کہا کہ ہمارے پاس گولی ختم ہوئی ورنہ کوئی زندہ نہ بچ جاتا۔ 1951 میں پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔ ایک بار بے نظیر بھٹو کو فائرنگ کر کے بچ گیا دوسری بار قتل کر دیا گیا۔ اسی طرح سب سے زیادہ اے این پی نے سیاسی شہداء دیے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان پر کئی حملے ہوئے۔

گالی کی سیاست سب سے پہلے نون لیگ نے شروع کی تھی جو بے نظیر بھٹو کی جعلی تصویریں پھینکتے تھے۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے حکومت میں مبینہ طور پر مریم نواز کی باتھ روم میں کیمرے لگائے گئے تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو پر جعلی مقدمہ بن کر قتل کر دیا گیا ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف ساری پارٹیوں نے اکٹھے ہو کر اس کو راستے سے ہٹا دیا جن کا سربراہ مفتی محمود تھا۔ بعد میں مفتی محمود نے کہا کہ پہلے ہمیں پتہ نہیں تھا کہ ہمارے درمیان کوئی اور بندے ہیں جو مذاکرات ناکام کرتے ہیں ہمیں استعمال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق صدر لغاری کو کہا گیا کہ بے نظیر بھٹو کی حکومت ختم کرے اس نے انکار کیا پھر اس پر دباؤ ڈالا گیا تو اس نے مجبوری میں بے نظیر بھٹو کی حکومت ختم کردی۔ پی ٹی آئی کی حکومت آتے ہی ساری سیاست اپوزیشن پر مرکوز کر دی جس پر جعلی مقدمے بنا کر جیلوں میں ڈال دیے۔ بہت سے لوگ جو اپنے حقوق اور مظلوم عوام کے لیے آواز اٹھاتے تھے یا تو جیل میں بند کیے جو ابھی تک جیل میں بند ہیں یا شہید یا لاپتہ کر دیے گئے۔

پھر ساری اپوزیشن نے اکٹھے ہو کر عمران خان کی حکومت ختم کردی اور اپنے انتقام لینے میں مصروف ہیں۔ اب سب کچھ ہونے کے باوجود ہر سیاسی پارٹی دوسری سے انتقام کے بارے میں سوچتی ہے۔ جب کبھی دوسرے کی پارٹی اقتدار آئی ہے پچھلے حکومت سے انتقام لیا جاتا ہے۔ آگر کوئی بھی کہے کہ ہماری حکومت میں دوسرے کے ساتھ ظلم نہیں ہوا ہے یہ جھوٹ ہے ان بڑے بڑے واقعات سے کسی سیاست دان نے سبق حاصل نہیں کیا۔ ابھی باری باری ہر کسی کو اپنے کیے ہوئے کی سزا بھگتنا ہو گی اور رونا دھونا پڑے گا۔ ابھی بھی عوام اس سے خیر کی امید رکھتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments