عرفان پٹھان کے تبصروں پر پاکستانی شائقین کے چُن چُن کر بدلے: ’اس بار فائنل بھی اتوار کو آگیا ہے‘


انڈیا کے سابق کرکٹر عرفان پٹھان آج کل آسٹریلیا میں ہیں اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کمنٹری کر رہے ہیں۔

لیکن سیمی فائنل میں پاکستان کی فتح کے بعد ان کے ایک تبصرے سے پاکستان کے کرکٹ شائقین سخت ناراض نظر آ رہے ہیں۔

بدھ کو پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی۔ اس میچ میں پاکستان نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور میچ کے دوران ایسا نہیں لگا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میچ جیت سکے گی۔

پاکستان کے کپتان بابر اعظم جو آج کل اچھا نہیں کھیل رہے تھے، انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف زبردست اننگز کھیلی اور ان کے اوپننگ پارٹنر محمد رضوان نے بھی اپنے بلے کے جوہر دکھائے۔

اس جیت کے بعد پاکستان میں جشن کا ماحول ہے اور سابق کرکٹرز، ماہرین اور سیاستدان سبھی پاکستانی ٹیم کو مبارکباد دے رہے ہیں۔

انڈیا کے کئی سابق کرکٹرز نے بھی اس ورلڈ کپ میں پاکستان کے سفر کو سراہا ہے۔
اس ٹورنامنٹ کے دوران ایک وقت ایسا جب تھا کہ پاکستان کا سیمی فائنل تک پہنچنا ناممکن لگ رہا تھا۔

پٹھان کا وہ ٹویٹ جو پاکستانی کرکٹ شائقین کو سخت ناگوار گزرا

عرفان پٹھان نے اپنی اگلی ٹوئٹ میں لکھا ’پڑوسیوں جیت آتی جاتی رہتی ہے، لیکن ’گریس‘ یعنی وقارآپ کے بس کی بات نہیں۔
انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ان کا تبصرہ کھلاڑیوں کے بارے میں نہیں ہے۔
د
راصل عرفان پٹھان اپنے ردعمل میں پاکستان کے کرکٹ شائقین سے شائستگی کی اپیل کر رہے تھے۔
لیکن اس کمنٹ کی وجہ سے عرفان پاکستان میں ٹرینڈ ہونے لگے۔

https://twitter.com/IrfanPathan/status/1590325134954758145

سعد قیصر نامی صارف نے لکھا ہے کہ انھیں دکھ ہے کہ انڈین مسلمان ہندوؤں کی گڈ بک میں رہنے کے لیے اس طرح کی باتیں کرتے ہیں۔

https://twitter.com/TheSaadKaiser/status/1590453671929974784

لیکن پاکستان نے شاندار واپسی کی اور اب فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔
سابق انڈین کرکٹر عرفان پٹھان نے بھی پاکستان کی جیت کو سراہا۔

انھوں نے ٹویٹ کر کے لکھا کہ اس ورلڈ کپ میں پاکستان کا سفر قابل ستائش رہا ہے۔
عبدالقادر نامی صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ عرفان پٹھان کو نیوزی لینڈ کے کپتان سے کچھ سیکھنا چاہیے۔

اللہ بخش نے لکھا ہے کہ عرفان پٹھان وہ لکھ رہے ہیں جو ان کے پاس نہیں ہے۔
جبکہ طارق اصغر نے لکھا ہے کہ عرفان پٹھان پبلسٹی کے لیے ایسے ریمارکس دے رہے ہیں۔

https://twitter.com/TariqAs75738282/status/1590570839095013378

منتصر خان نے شاہین شاہ آفریدی کی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ اپنے ایک انڈین مداح کو انڈیا کے جھنڈے پر آٹوگراف دے رہے ہیں۔ انھوں نے لکھا ’گریس‘ اور عرفان پٹھان میں یہی فرق ہے‘۔

ایک اور صارف نے لکھا – عرفان بھائی۔ جیت اور ہار آتی جاتی رہے گی لیکن پھر بھی آپ کو ہندوتوا حکومت سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں ملے گا۔

https://twitter.com/MustanserKhan13/status/1590393671907954688

اس سب کے درمیان عرفان نے ٹویٹ کر کے بابر اعظم اور محمد رضوان کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ان دونوں کھلاڑیوں نے صحیح وقت پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 153 رنز کا ہدف دیا تھا۔ جواب میں بابر اعظم اور محمد رضوان پر مشتمل پاکستانی جوڑی نے پہلی وکٹ کے لیے 105 رنز بنائے۔

اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی بار پاکستان کی اوپننگ جوڑی نے اتنے رنز کی شراکت کی۔ محمد رضوان نے سب سے زیادہ 57 رنز بنائے جبکہ بابر اعظم نے 53 رنز بنائے۔

چند روز قبل بھی عرفان پٹھان نے پاکستان کے کرکٹ شائقین کو نشانہ بنایا تھا۔

https://twitter.com/IrfanPathan/status/1590305195246125062

انھوں نے ٹویٹ کیا تھا ’پڑوسیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس صرف اتوار کے نام پر زندہ ہیں‘۔ ان کا اشارہ اتوار کے دن ہونے والے میچ کی جانب تھا۔

اتوار 6 نومبر کو میچوں کی ایکویشن پاکستان کے حق میں گئی اور پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گئی۔

پاکستان کے کرکٹ شائقین کو ان کا یہ تبصرہ بھی اچھا نہیں لگا تھا اور انھوں نے عرفان کو یاد دلایا کہ اس بار فائنل بھی اتوار کے دن ہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32496 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments