فائنل کے ٹکٹ بیچنے کے منتظر انڈین فینز اور پریکٹس سیشن میں محمد حارث پر سب کی نظریں


پاکستان کرکٹ ٹیم پریکٹس
پاکستان کا ایم سی جی کے باہر پریکٹس سیشن مکمل ہو چکا تھا، ایک آسٹریلوی شہری ہماری طرف آئے اور ہم سے پریکٹس سیشن کے بارے میں معلومات لینے لگے۔

اس سے قبل بہت سارے پاکستانی اور انڈین فینز بھی ہم سے پریکٹس کے بارے میں پوچھ چکے تھے تو ہم نے انھیں بھی یہی بتایا کہ پاکستانی ٹیم پریکٹس کر کے جا چکی ہے۔

جاتے جاتے انھوں نے کہا کہ ’آپ لوگوں نے انگلینڈ کو ضرور ہرانا ہے۔‘

ان کی یہ بات سُن کر احساس ہوا کہ اتوار کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں جب پاکستان کی ٹیم فائنل کے لیے میدان میں اترے گی تو آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کی حمایت تو اسے حاصل ہو گی ہی لیکن انگلینڈ سے بھاری مارجن سے ہارنے والی انڈین ٹیم کے فینز اور انگلینڈ کے روایتی حریف آسٹریلیا کے سپورٹرز بھی پاکستان کی جیت کے خواہاں ہوں گے۔

پاکستان نے فائنل کے لیے میلبرن پہنچنے کے بعد پہلی مرتبہ پریکٹس کی لیکن اس دوران پاکستانی آل راؤنڈر اور اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کی واپسی کی ایک اہم وجہ شاداب خان اس پریکٹس سیشن کا حصہ نہیں تھے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم پریکٹس

شاداب خان سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف آغاز کے اوورز میں تو پھرتی سے فیلڈنگ کرتے دکھائی دیے تھے تاہم ایک دو مرتبہ ڈائیو لگانے کے بعد وہ کچھ تکلیف میں دکھائی دیے تھے تاہم تاحال یہ واضح نہیں کہ ان کی غیر موجودگی کی وجہ فٹنس تھی یا انھوں نے خود ہی آرام کرنے کو ترجیح دی۔

پریکٹس سیشن میں توجہ کا مرکز نہ ہی بابر اور رضوان تھے اور نہ ہی پاکستانی فاسٹ بولرز بلکہ توجہ ایک ایسے بلے باز پر تھی جو گذشتہ ہفتے ہی فخر زمان کی جگہ بطور ریزرو ٹیم میں شامل ہوئے تھے۔

محمد حارث کو جنوبی افریقہ کے میچ سے پہلے ٹیم میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی نہیں کیا جا رہا تھا اور یقیناً یہ پاکستانی تھنک ٹینک کی جانب سے کیا گیا ایک ایسا فیصلہ تھا، جو اس ورلڈکپ میں پاکستان کی قسمت بدلنے کی وجہ بنا۔

محمد حارث کی انوکھی پریکٹس

حارث نے دوسرے پاکستانی بلے بازوں کی ’ڈاگ تھروئر‘ سے تھرو ڈاؤنز کے ذریعے پریکٹس کی۔ ڈاگ تھروئر دراصل ایک ایسا آلہ ہوتا ہے جس میں گیند نصب کر کے پھینکی جاتی ہے اور یہ خاصی تیز رفتار سے بیٹسمین تک پہنچتی ہے۔

بلے باز عام طور پر جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی تیز پچوں پر اس سے پریکٹس کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

محمد حارث کے ساتھ محمد یوسف تھرو ڈاؤن سپیشلسٹ کے ساتھ مل کر ایک چھوٹا سا میچ کھیل رہے تھے۔

حارث کو ایک اوور میں مخصوص رن بنانے تھے، اور اس کے لیے انھوں ہائی پیس کا سامنا تھا۔ وہ باؤنس پر ایک دو مرتبہ بیٹ ہوئے تو انھوں نے اونچی آواز میں انگریزی زبان میں کہا ’واٹ از گوئنگ آن (یہ کیا ہو رہا)۔‘

اس کے بعد جب انھیں پہلی گیند اوور پچڈ ملی تو انھوں نے کوّر اور مڈآف کے بیچ سے ویسے ہی ان سائیڈ آؤٹ شاٹ لگائی جیسی انھوں نے لوکی فرگیوسن کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں لگائی تھی۔

محمد یوسف نے اس شاٹ پر انھیں داد دی اور وہ ساتھ ساتھ ان کی غلطیاں درست کرتے رہے تاہم پھر جب محمد حارث کو بولنگ کروانے کے لیے محمد نواز آئے تو ایسا محسوس ہوا جیسے حارث سپن کھیلنے میں زیادہ پراعتماد دکھائی نہیں دے رہے۔

اس ورلڈ کپ میں فی الحال ہم نے حارث کو ہائی پیس کے خلاف رنز کرتے دیکھا ہے لیکن اگر انگلینڈ کی جانب سے حارث کا مقابلہ سپن بولنگ سے کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو انھیں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے تاہم اس پورے سیشن کے دوران جو بات حارث کے بارے میں خاصی عیاں تھی وہ ان کا اعتماد تھا اور وہ وکٹ کے پیچھے کھیلنے کو خاصی ترجیح دے رہے تھے۔

خواتین، پاکستان کرکٹ

بارش سے متاثرہ پریکٹس سیشن

پاکستان کا یہ پریکٹس سیشن شروعات میں بارش کی نذر ہوا اور زیادہ تر پریکٹس ان ڈور کی گئی اور جب کھلاڑی باہر آئے تو کچھ دیر تو بابر اعظم اور محمد رضوان شاہین آفریدی کو بولنگ کرواتے نظر آئے۔

میلبرن میں اتوار کو بارش کی پیشگوئی ہے لیکن یہاں دوسری مرتبہ آنے پر بھی اس شہر کے غیرمتوقع موسم کو سمجھنے میں کم از کم ہم تو قاصر رہے ہیں۔

صبح دس بجے جب ہم ایئرپورٹ پہنچے تو یہاں تیز دھوپ تھی اور جیکٹ ہاتھ میں رکھتے ہوئے بھی گرمی لگ رہی تھی۔ جب تک ہم ہوٹل پہنچے تو کالی گھٹا چھا چکی تھی اور بارش ہونے کو تھی۔

ایم سی جی پہنچ کر پہلے آسمان نیلا تھا لیکن کچھ ہی دیر میں تیز ہوا اور کال بادل آسمان پر چھا چکے تھے۔ آسٹریلیا میں ہم جہاں بھی گئے یہاں ساحلی شہروں میں چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث یہاں عموماً بادل جلد ہی سرک جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بابر اعظم: آپ بھی انجوائے کریں شائقین بھی اور جو ٹی وی پر بیٹھے ہیں وہ بھی

پاکستانی فینز کےعرفان پٹھان سے چُن چُن کر بدلے: ’پڑوسیوں جیت آتی جاتی رہتی ہے لیکن فائنل آپ کے بس کی بات نہیں‘

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ: یہ ورلڈ کپ 1992 کے عالمی کپ کی یاد کیوں دلا رہا ہے؟

انڈین فینز کی مایوسی اور ٹکٹس کی خرید و فروخت کی باز گشت

پاکستان کے پریکٹس سیشن پر انڈین فینز کی آمد کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے قبل بھی پورے ورلڈ کپ کے دوران ایسے مناظر دیکھنے کو ملتے رہے ہیں اور خاص طور پر پاکستان انڈیا میچ سے پہلے پاکستان کی پریکٹس پر خاصے انڈین فینز موجود تھے۔

تاہم اب جس بھی انڈین فین سے بات ہوئی تو زیادہ دیر گفتگو فائنل میچ کے ٹکٹس کی خرید و فروخت اور انڈیا کی انگلینڈ سے بھاری مارجن سے شکست تک محدود رہی۔

اکثر انڈین فینز نے انڈیا پاکستان فائنل کی امید میں پہلے ہی ٹکٹ بک کروا لیے تھے اور کچھ کو یہ ٹکٹ بلیک میں بھی لینا پڑے تھے۔

ہم سے ملنے والے دو پاکستانی دوست محمد اور عمیر دفتر سے کھانے کی بریک پر خصوصاً پاکستانی ٹیم کی پریکٹس دیکھنے کے لیے ایم سی جی آئے ہوئے تھے۔

محمد نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ظاہر ہے آپ چاہتے ہیں کہ انڈیا پاکستان فائنل ہو، اور یہ دونوں ٹیمیں ایک ہی ورلڈ کپ میں دو مرتبہ آمنے سامنے آئیں۔‘

انڈین کرکٹ فین

انھوں نے ٹکٹوں کی خرید و فروخت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کو واٹس ایپ کے میسج پڑھاتا ہوں بھائی ہر گروپ میں یہاں انڈین فین کسی طرح ٹکٹ فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

’پہلے ٹکٹ بلیک میں بھی مل رہے تھے، میں نے تو آئی سی سی کی ویب سائٹ سے خرید لیے لیکن انڈیا کی شکست کے بعد مجھے نہیں لگتا اب کسی کو ٹکٹ خریدنے میں کوئی مسئلہ ہونا چاہیے۔‘

ہمیں ایسے پاکستانی فین بھی ملے جنھوں نے اس یقین کے ساتھ فائنل کا ٹکٹ بک کروا لیا تھا کہ پاکستان نیوزی لینڈ کو ہرا دے گا
تاہم ہماری ملاقات ایک ایسی انڈین فیملی سے ہوئی جو خاص طور پر سڈنی سے میلبرن فائنل کے لیے سفر کر کے آئے ہوئے تھے۔

اس فیملی سے پدما نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم سوچ رہے تھے کہ انڈیا فائنل میں آئے گا اور پاکستان انڈیا فائنل ہو گا، بلیک میں ٹکٹ خریدنے والے تھے، سب تیاریاں ہو گئی تھیں لیکن پھر انڈیا ہار گیا۔ برا لگتا ہے لیکن ۔۔۔ بیسٹ آف لک ٹو پاکستان۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کل کے میچ پاکستان کو سپورٹ کریں گے کیونکہ پاکستان ایشیائی ملک ہے اور ہمسایہ ہے، سیاسی صورتحال جو بھی ہو لیکن بطور انسان ہم بھائی بھائی بہن بہن ہیں سب۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32507 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments