سردی اور ساگ


جیسے ہی موسم انگڑائی لے کر سخت گر می سے ہلکی ہلکی ٹھنڈ اور خنکی میں تبدیل ہوتا ہے تو دن مختصر اور راتیں طویل ہو جاتی ہیں اور پھر گرم گرم لحافوں میں بیٹھ کر اپنے پیاروں کے ساتھ دنیا جہاں کی باتیں کرنا کسی پسند نہیں اور پھر باتوں کے ساتھ ساتھ کھانے کا شغل بھی ہو تو موسم سرما کا لطف دوبالا ہوجاتا ہے۔ سردیاں ٹھنڈ کے ساتھ ساتھ بہت سے پکوان بھی لاتی ہیں۔ جیسے ہی لفظ جاڑا ذہن میں آتا ہے تو وہیں سردیوں کے پکوان آنکھوں کے سامنے گھوم جاتے ہیں اور منہ میں پانی بھر آتا ہے۔

سردیوں کے بہت سارے پکوان ہیں مگر کچھ پکوان سردیوں کی آن بان شان ہیں۔ جیسا کہ ساگ، مکھن، مکئی کی روٹی اور چاٹی کی لسی۔ جاڑا ہو اور ساگ نہ پکے ایسا ممکن ہی نہیں۔ ساگ ہر گھر میں پکنے والی ایک خاص ڈش ہے جسے مکئی کی روٹی اور چاٹی کی لسی کے ساتھ بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ ساگ توڑنے سے لے کر اسے پکانے تک کئی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ خواتین صبح سے ہی ساگ پکانے میں لگ جاتی ہیں کیونکہ ساگ پکانے میں کافی وقت لگ جاتا ہے بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ پورا دن ساگ کی نظر ہو جاتا ہے اور تب کہیں جا کر ساگ کی ڈش تیار ہوتی ہے۔ چونکہ ساگ سردیوں کا بادشاہ کہلاتا ہے اور خواتین اسے پکا نے کا اہتمام بھی پھر کنیزوں کی طرح کرتی ہیں اور پھر پکانے کے بعد پھر پورے محلے میں بانٹا جاتا ہے۔

ساگ پکا نے کی ترکیب
3کلوساگ
1 کلو پالک
1گٹھی باتھو
1/ 2 پاؤ سبز مرچ
نمک حسب ذائقہ
1/ 2 پاؤ سبز پیاز
1/ 2 پاؤ سبز لہسن
1گٹھی سبز دھنیہ
1کھانے کا چمچ ادرک پیسٹ
مٹھی بھر گندم /مکئی کا آٹا
1/ 2 پاؤ گھی

سب سے پہلے درانتی یا چھری کی مدد سے ساگ، پالک اور باتھو کو باریک باریک کاٹ لیں اور کاٹنے کے بعد کھلے پانی میں دھو لیں پھر پتیلے میں پانی ڈال کر چولہے پر چڑھا دیں اور جب پانی کو ابال آ جائے تو اس میں ساگ، پالک، باتھو اور سبز مرچ شامل کر دیں اور اس وقت تک پکائیں جب تک گل نہ جائے اور گلنے کے بعد اسے گھوٹنے کی مدد سے گھوٹ لیں۔ گھوٹنے کے بعد اسے دوبارہ چولہے پر چڑھا دیں اور اب اس میں مٹھی بھر گندم یا مکئی کا آٹا شامل کر دیں اور 10 منٹ تک پکائیں اب دوسری دیگچی میں گھی ڈالیں اور چولہے پر پر چڑھا دیں گھی گرم ہونے کے بعد اس میں سبز پیاز۔ سبز لہسن۔ ادرک کا پیسٹ۔ حسب ذائقہ نمک ڈال کر 5 منٹ تک بھون لیں اور ساگ میں مکس کر دیں اور آخر میں سبز دھنیہ ڈال لیں۔ مزیدار ساگ تیار

مکئی کی روٹی، مکھن اور چاٹی کی لسی کے ساتھ تناول فرمائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).