ڈاکٹر سہیل کی کتاب : زندگی کے راز


میں نے 2020 میں ہم سب پر لکھنا شروع کیا تو اس پلیٹ فارم کو استعمال کرنے والے دوسرے لکھاریوں کو بھی پڑھنے لگی۔ ڈاکٹر خالد سہیل کو اپنی تحریروں کے عمدہ معیار، تخلیقی موضوعات و سادہ انداز بیاں کی وجہ سے مقبول ترین لکھاریوں میں پایا۔ انسانی نفسیات کے متعلق میں ہمیشہ سے متجسس تھی۔ ڈاکٹر صاحب کے کالمز میں مریضوں کے نام تبدیل کر کے مریضوں کے اصل زندگی کے واقعات و حالات پر ماہرانہ رائے دی جاتی تھی جو مجھے متاثر کن لگی۔ نفسیات کے شعبے سے تعلق نہ رکھنے والوں کو نفسیات کے مشکل ترین موضوعات آسان کہانیوں کی صورت میں سمجھانا قابل داد اقدام ہے۔

ڈاکٹر سہیل کی کتاب زندگی کے راز ان کے مختلف پلیٹ فارمز پر چھپے ہوئے کالمز کا مجموعہ ہے۔ کتابی دنیا لاہور اس کتاب کے پبلشرز ہیں۔ چند ہفتے قبل یہ کتاب مجھے موصول ہوئی تو اسے تھام کر یوں لگا جیسے مختلف آن لائن پلیٹ فارمز پر بکھرے ہوئے ڈاکٹر سہیل کے علم کے موتیوں کو ایک نفیس مالا کی صورت میں پرو دیا گیا ہے۔ میرے پسندیدہ کالمز بھی اس کتاب کا حصہ ہیں جیسا کہ عورتوں کی آزادی و خود مختاری کے راز۔

کتاب کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس تقسیم کے تحت زندگی کے مختلف شعبوں سے جڑے فلسفوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ پہلا حصہ سائنس کے راز ہے جس میں تھیلز آف میلیٹس، الحازن، ، گیلیلیو، نیوٹن، آئن اسٹائن، سہیل زبیری اور کارلوروویلی کی سائنسی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

دوسرا باب انسانی نفسیات کے رازوں پر مبنی ہے۔ لاشعور، تحلیل نفسی، ینگ اور اجتماعی لاشعور کے ساتھ ساتھ انسانی رشتوں اور تعلقات کی نفسیات پر بات کی گئی ہے۔ روحانیات اور نفسیات کا کالم بہت دلچسپ ہے۔

تیسرا باب ادب عالیہ کے متعلق ہے۔ کیمو، سارتر، ہیمنگ وے، سلمان اختر، خلیل جبران اور سلویا پلاتھ کے تخلیقی شاہکاروں، ان کے ذاتی حالات و واقعات اور ان کے نفسیاتی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ چوتھا باب عورتوں کی آزادی و خودمختاری کے راز کے متعلق ہے۔ نہ صرف مغربی بلکہ مشرقی فیمنسٹ دانشوروں کی جد و جہد کو سمیٹا گیا ہے۔ پانچواں باب انسانی ارتقاء کے راز کے حوالے سے ہے۔ انسانی تاریخ، حال اور مستقبل کے حالات، واقعات، مسائل اور ممکنہ راہوں پر نہ صرف ماضی اور حال کے فلسفیوں کے کام پر بات کی گئی ہے بلکہ ڈاکٹر سہیل اپنا تجزیہ بھی پیش کرتے ہیں۔

” میں اپنے آپ سے پوچھتا ہوں“ تحریر میں وہ انسانی زندگی کے ادوار کو عمدگی سے سمیٹ دیتے ہیں اور دلچسپ انداز میں انسانی زندگی کے مستقبل کے متعلق ممکنہ راہوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

یہ کتاب زندگی کے سائنسی، سماجی، نفسیاتی، ادبی اور ارتقائی پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔ ڈاکٹر سہیل کی علم حاصل کرنے اور دوسروں میں بانٹنے کی لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مشکل فلسفوں کو آسان الفاظ میں پرویا گیا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ ڈاکٹر سہیل جیسے دانشور میرے تخلیقی و ادبی دوست ہیں۔ ان کو پڑھنے اور ان کے ساتھ کام کرنے سے اپنی ذات میں مثبت تبدیلیاں نظر آتی ہیں۔ زندگی کے راز نے مجھے انسانی زندگی سے جڑے نئے پہلوؤں سے روشناس کرایا ہے جس کی وجہ سے میں ڈاکٹر سہیل کی مشکور ہوں۔

یہ کتاب گھر میں موجود میری چھوٹی سی ذاتی لائبریری کا خوبصورت حصہ بن چکی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments