دریائے راوی پر موہلنوال تا شرقپور شریف پل کی تعمیر


معروف سماجی کارکن اور سٹی ڈیویلپمنٹ سیل کے صدر سردار محمود احمد سندھو نے دریا راوی پر شرقپور تا موہلنوال پل کی تعمیر کے عوامی مطالبہ کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے وفاقی محتسب کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ سردار محمود احمد سندھو نے بتایا ہے کہ دریائے راوی پر شرقپور تا موہلنوال پل کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت سمجھی جا رہی ہے اس پل کی تعمیر سے ایک طرف تو لاہور پر سے ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی تو دوسری جانب اہالیان شرقپور اور اس کے گرد و نواح میں بسنے والے ہزاروں غریب عوام کے لیے ترقی اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جس سے علاقے سے غربت کے خاتمے کے دروازے کھل جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ جس برق رفتاری سے آبادی بڑھ رہی ہے اسی حساب سے لاہور پر ٹریفک کے دباؤ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کے پیش نظر ٹریفک کے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے شرقپور تا موہلنوال دریائے راوی پر نئے پل کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے وزارت اعلی کے دورحکومت پنجاب کے محکمہ پلاننگ نے 2011 میں اس پل کی تعمیر کا منصوبہ بنایا جو مختلف وجوہات کی بناء پر التواء کا شکار ہوتا چلا آ رہا ہے۔

دو ہزار پندرہ اور سولہ میں ایک بار پھر پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے ’نوجوان‘ بابووں میں اس پل کی تعمیر کے جذبہ نے انگڑائی لی لیکن ان کا جوش کام نہ دکھا سکا مطلب منصوبہ پر سرخ فیتے کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ شاید اس کی وجہ میاں شہباز شریف کا لاہوریوں کو میٹرو بس اور اورنج ٹرین کے تحفے دینے کا جنون تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ اس منصوبہ کی تکمیل کے راستے میں حکومت کی یہ خواہش ہے کہ موٹر ویز کی تعمیر کی طرز پر اس منصوبہ پر بھی نجی کمپنیاں سرمایہ کاری کریں۔ اس مقصد کے لیے باقاعدہ ٹینڈرز بھی ہو چکے تھے لیکن حکومت اس میں کامیاب نہ ہو سکی۔

سٹی ڈویلپمنٹ سیل کے صدر سردار محمود احمد سندھو اور ان کے رفقاء کو وفاقی محتسب سے ریلیف ملتا ہے یا نہیں یہ تو اس فریاد کی سماعت مکمل ہونے پر ہی معلوم ہو گا لیکن سٹی ڈویلپمنٹ سیل کے عہدیداران عوام کے منتخب نمائندوں پر نہ صرف بازی لے گئے ہیں بلکہ عوام کے دیرینہ خواب کو تعبیر دینے کے لیے آواز بلند کر کے عوام کے مخلص ترجمان ثابت ہوئے ہیں۔

دردائے راوی پر موہلن وال تا شرقپور شریف پل کی تعمیر لاہور ڈیفینس روڈ بائی پاس کی تعمیر کے پراجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس منصوبہ کی تکمیل سے فیول اور وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت جس قدر ممکن ہو اس منصوبہ کو جلد تکمیل تک پہنچائے۔ اگر نجی سرمایہ کار آگے نہیں بڑھتے تو نہ بڑھیں حکومت خود قدم بڑھائے اور عوام کی ترقی و خوشحالی اور ماحول کو عوام دوست بنانے کے اس منصوبہ مکمل کرے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments