لاہور اور موسم بہار


پرندوں کی چہچہاہٹ، باغات کے دلفریب مناظر، سہانا موسم، سرسبز میدان، درختوں پر نیلے پیلے رنگا رنگ پھول اور خوشگوار ادبی فضا۔ یہ ہے موسم بہار کی آمد جو اپنے ساتھ بیشتر امیدیں ساتھ لاتی ہے اور جسے دنیا بھر میں بھرپور طریقے سے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

چونکہ ایک طویل سخت جاڑے کے موسم کے بعد بہار کی آمد ہوتی ہے لہذا ہر طرف ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے گویا زندگی واپس لوٹ آئی ہو، ہجرت کیے ہوئے پرندے گھروں کو لوٹتے ہیں، پہاڑوں نے جو سفید چادر اوڑھی ہوتی ہے وہ بھی کہیں بکھرنے لگتی ہے اور دوبارہ ہر طرف سبزہ پھیل جاتا ہے۔ بہار کی آمد کو تاریخی طور پر بھی کافی اہمیت حاصل رہی ہے، زمانہ قبل از مسیح میں جب شدید سرد موسم کے بعد بہار کی آمد ہوتی تو لوگ سمجھتے کہ ان کی دیوی اب ان سے خوش ہو گئی ہے لہذا اسی لیے نہ صرف اب موسم بہتر ہونا شروع ہو گیا ہے بلکہ فصلیں بھی اگنے لگی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں زیادہ تر تاریخی تہوار موسم بہار کے ارد گرد ہی منانے کو ملتے ہیں جیسا کہ جشن نوروز، بسنت، ہولی، چترال کا چلم جوش تہوار وغیرہ وغیرہ۔

موسم بہار کی آمد کا تذکرہ ہو اور شہر لاہور کا ذکر نہ کیا جائے ایسا تو ممکن نہیں۔ ایک وقت تھا جب شہر لاہور میں بھرپور طریقے سے موسم بہار کو خوش آمدید کیا جاتا، بسنت کا تہوار نہایت رنگوں بھرا تہوار ہے جسے لاہوری پرامن طریقے سے مناتے، شہر کا آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے بھر جاتا، سرما میں سفید اور بے رنگی سے اکتائی آنکھوں کو بسنت میں مختلف رنگوں سے تقویت بخشی جاتی۔ 90 ء کی دہائی تک لاہور میں بھرپور طریقے سے بسنت منائی جاتی تھی لیکن پھر اس شہر بے مثال کو ایسی نظر لگی کہ فاشسٹ حکمرانوں نے بسنت پر پابندی ہی لگادی جس سے لاہور کی رونقیں مانند پڑنے لگیں۔ بقول مستنصر حسین تارڑ ”موسم بہار میں لاہور کا آسمان پتنگوں کے بغیر بیوہ لگتا ہے“ ۔

پھر مشرف دور اور بعد کے حالات میں دہشتگردی کی نئی و خوفناک لہر نے ملک کو ایسا اپنی لپیٹ میں لیا کہ موسم بہار میں ہونے والے دیگر فیسٹیولز بھی منسوخ ہونے لگے اور یوں لاہور میں موسم بہار کی خوشگوار آمد کا پتا ہی نہ چلتا۔

تاہم، کافی عرصے کے بعد اس سال ایک مرتبہ پھر شہر لاہور میں موسم بہار کو بھرپور طریقے سے خوش آمدید کہا جائے گا، ایک ہفتے کے اندر دو بڑے فیسٹیولز کا انعقاد ہونے جا رہا ۔ لاہور کے مال روڈ پر واقع الحمرا آرٹس کونسل میں جہاں 10 تا 12 فروری تک پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد ہو گا وہیں 17 تا 19 فروری تک فیض فیسٹیول سے شہر لاہور کی فضا ادب کے رنگ میں رنگ جائے گی۔

آج کے دور میں جہاں ہر طرف غیریقینی کی صورتحال ہے، بے روزگاری، مہنگائی سمیت مختلف مسائل نے عام شہریوں کو اپنی زد میں لیا ہوا ہے۔ وہیں ایسی سرگرمیاں اور فیسٹیولز یقینی طور پر نوجوانوں کے لئے امید کی کرن ہیں جہاں مختلف مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے نظریات سے متعلق مثبت بحث و مباحثہ کریں گے اور نوجوانوں کو مزید سیکھنے کا موقع ملے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments