خوش فکر اور خوش گفتار: ڈاکٹر روبینہ شاہین


موہنی صورت ’خوش اخلاق‘ مشرقی تہذیب و اقدار کا پیکر پروقار شخصیت کی مالک پروفیسر ڈاکٹر روبینہ شاہین صاحبہ اردو کے علمی و ادبی حلقوں میں الگ پہچان رکھتی ہیں۔ فطرت کی دلدادہ ’پھولوں اور پودوں سے بے حد محبت کرنے والی ڈاکٹر صاحبہ نہ صرف زبان و ادب سے عشق کرتی ہیں بلکہ تمام فنون لطیفہ کی شیدائی ہیں۔ وہ ایسے دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے کی قائل ہیں جن کی دوستی غیر مشروط اور مفادات سے بالاتر ہو۔ ان کی شخصیت کی ایک اور نمایاں خوبی صاف گوئی اور حقیقت بیانی ہے ڈاکٹر صاحبہ کو منافقت سے نفرت ہے۔

ان کے ایم فل کے تحقیقی مقالے کا عنوان ”ڈاکٹر احسن فاروقی بطور نقاد“ ہے جبکہ پی ایچ ڈی میں انہوں نے ”مظفر علی سید فن اور شخصیت“ کے موضوع پر تحقیقی مقالہ تحریر کیا۔ ڈاکٹر صاحبہ نے 2005 میں پشاور یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ وہ 25 برس سے زائد عرصے سے پشاور یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ کلاسز کی سطح پر تدریسی فرائض انجام دے رہی ہیں۔ انہیں اردو کے علاوہ ہندکو اور پشتو زبانوں پر عبور حاصل ہے۔ ان کی نگرانی میں پی ایچ ڈی کے تقریباً تئیس مقالے کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ جب کہ متعدد زیر تکمیل ہیں۔ ان کے 60 سے زائد مضامین ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے منظور شدہ تحقیقی جرائد میں چھپ چکے ہیں۔

ان کی ایک تصنیف ڈاکٹر سید عبداللہ شخصیت اور فن اکادمی ادبیات اسلام آباد کے زیراہتمام 2007 میں شائع ہوئی جب کہ دوسری تصنیف مظفر علی سید ایک مطالعہ انجمن ترقی اردو کراچی نے 2016 میں شائع کی۔ وہ پاکستان بھر میں 12 سے زائد علمی اور ادبی اداروں کی فعال رکن ہیں۔ طلبا و طالبات کے لیے نہایت شفیق استاد اور ریسرچ سکالرز کی رہنمائی کے لئے ہمہ وقت شفقت اور محبت بانٹتی نظر اتی ہیں۔ مشتاق احمد یوسفی کی بڑی مداح ہیں اور ان کے لیے ہر لمحہ دعاگو بھی۔ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی صدر کے طور پر شاندار خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد سے منظور شدہ شعبہ اردو پشاور یونیورسٹی کے مجلہ ”خیابان“ کے حوالے سے بہت فعال ہیں۔

ڈاکٹر صاحبہ کرکٹ کے میچوں سے بھی خاصی دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہیں پاکستان سے بے حد محبت ہے اور وہ اس بات کا اعتراف کرتی ہیں کہ یہ وطن ان کی شناخت ہے اور اس حوالے سے ان عظیم ہستیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے جن کی قربانیوں سے ہمیں یہ نعمت حاصل ہوئی۔

ڈاکٹر صاحبہ ایک باغ و بہار شخصیت کی مالک ہیں جن سے ملاقات کے بعد ایک عجیب سلیقے اور قرینے کا احساس ہوتا ہے۔ نوواردان ادب کے لیے ایک مہرباں رہنما ہمیشہ حوصلہ افزائی کرنے والی اور زندگی کے مثبت پہلوؤں پر غور کرنے والی زندہ دل اور نفیس شخصیت۔ ڈاکٹر روبینہ شاہین کے لئے بے حد دعا۔ اللہ انہیں ہمیشہ ہنستا مسکراتا رکھے اور ان کی عزت اور وقار میں مزید اضافہ فرمائے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments