فاشزم پر عدالتیں پراسرار خاموش کیوں؟


گزشتہ 11 مہینوں سے پاکستان میں غیر جمہوری، غیر قانونی اور فاشسٹ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔ ہر روز نت نئے طریقوں سے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ان کے ورکروں کو مختلف غیر قانونی طور پر تنگ کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی سیاست میں گزشتہ 11 مہینوں میں جو پکڑ دھکڑ، مقدمات، مار دھاڑ، لڑائی جھگڑے، شور و غل، حملے ہوئے۔ شاید کسی ڈکٹیٹرشپ میں ہوئیں ہو۔

ویسے بھی میری رائے میں  موجودہ حکومت ملٹری ڈکٹیٹر شپ ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ کچھ کٹھ پتلیوں کو براہ نام حکومتی منصب پر فائز کر دیا گیا ہے۔ باقی تمام اہم معاملات کو ملٹری کنٹرول کر رہی ہے۔ ان گیارہ مہینوں میں انسانی حقوق کی بے تحاشا خلاف ورزیاں ہوئی۔ نہ صرف سیاسی ورکروں بلکہ صحافیوں تک کو نہیں بخشا گیا۔ ظلم و جبر، بربریت کی نئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔ سیاسی ورکروں پر کھلے عام کارتوس فائر کیے جا رہے ہیں۔ عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی گئی۔

ان تمام واقعات کی فوٹیج بھی موجود ہے۔ گزشتہ ہفتے کو عمران خان جوڈیشل کمپلیکس جی الیون اسلام آباد میں پیشی کے لیے آئے ہوئے تھے۔ ان کو اندر جانے ہی نہیں دے رہے تھے۔ جوڈیشل کمپلیکس کو چاروں اطراف سے رات سے گھیرے میں لے رکھا ہوا تھا۔ عجیب بات یہ ہے کہ پیشی والا بندہ کہاں سے اندر جائے گا جب سارے راستوں پر کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہو۔ کیا یہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ 1973 کے قانون کے مطابق ہر پاکستانی شہری کو فری ٹرائل کا حق حاصل ہے۔

لیکن عمران خان سابقہ وزیراعظم اور پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو کیوں ان کے بنیادی قانونی حق سے محروم کیا جا رہا تھا؟ اس دن کیوں پولیس نے عمران خان کی گاڑی پر شیلنگ شروع کی؟ کیوں پرامن ورکروں پر حملہ کرایا گیا؟ کیا یہ فاشزم نہیں؟ کیا یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں؟ دوسری طرف عمران خان کی غیر موجودگی میں ان کے گھر زمان پارک پر پولیس نے حملہ کر دیا۔ سرچ وارنٹ کا قانون میں طریقہ کار موجود ہے۔

گھر کی دیواروں کو کس قانون کے تحت گرایا گیا؟ کس قانون کے تحت ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی؟ کیا پاکستانی قانون اجازت دیتا ہے۔ کہ پولیس گھر میں توڑ پھوڑ کریں؟ قیمتی چیزوں خصوصاً بچوں اور ماں کی تصویروں کو پھاڑ دے؟ کھانے پینے کی اشیاء کو اٹھا کر لے جائے؟ یہ سب کچھ کس قانون کے تحت ہو رہا ہے؟ پاکستان میں قانون موجود ہے۔ قانون کے رکھوالے عدالتیں موجود ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے اور جمہوریت، قانون کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی ان کے بنیادی اصول ہے۔

ہمیشہ پاکستان تحریک انصاف نے عدالتوں اور قانون کا احترام کیا ہے۔ عمران خان پر 96 مقدمات درج ہیں۔ عمران خان نے ہمیشہ عدالتی نظام پر اعتبار اور اعتماد کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے تمام ورکرز عدالتوں کے ساتھ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پاکستانی عدالتیں اس وقت خاموش کیوں ہیں؟ ان کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ وقت ہے کہ عدالتیں اپنا قانونی اور آئینی کردار ادا کریں۔ پوری قوم عدالتوں کی طرف دیکھ رہی ہے۔ کیوں کہ قوم کو عدالتوں سے کافی توقعات اور امیدیں وابستہ ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments