مینارِ پاکستان جلسہ: ’ویڈیو پرانی ہوسکتی ہیں مگر اجتماع متاثر کن رہا‘
سابق وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ شب لاہور کے مینارِ پاکستان میں جلسے کے ذریعے اپنی انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز کیا ہے اور آئندہ الیکشن کے حوالے سے ملک کی معاشی بحالی کا روڈ میپ عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔
تحریک انصاف کی قیادت کا دعویٰ ہے کہ کارکنان کی گرفتاری، سڑکوں کی بندش اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے باوجود اس جلسے میں ریکارڈ تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
تاہم ناقدین نے تبصرہ کیا کہ یہ ماضی میں پی ٹی آئی کے مینار پاکستان میں کیے گئے جلسوں کے مقابلے یہ ایک ’فلاپ شو‘ رہا جس میں ماہِ رمضان سمیت کئی وجوہات کی بنا پر کارکنان اور سپورٹرز کی اتنی بڑی تعداد عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے نہ پہنچ سکی۔
پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے بعد جہاں ایک جانب مینار پاکستان پر جلسے کو کامیاب ظاہر کرنے کے لیے پُرانی تصاویر اور ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں۔ وہیں عمران خان کی جانب سے ملکی معیشت کی بحالی کے دس نکاتی پروگرام پر بھی بحث جاری ہے۔
مینار پاکستان جلسے میں کیا ہوتا رہا؟
پنجاب کی نگران حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تحریک انصاف کو گریٹر اقبال پارک میں جلسے کی اجازت دی تاہم سنیچر کی صبح سے ہی یہ اطلاعات آنا شروع ہوگئی تھیں کہ انتظامیہ نے بعض داخلی راستے بند کر دیے ہیں اور جلسہ گاہ کی جانب سے آنے والی سڑکوں پر کنٹینر لگا دیے ہیں۔
مگر اس کے باوجود پی ٹی آئی نے بھرپور انداز میں مینار پاکستان جلسے کی تیاریاں کیں اور عمران خان نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بُلٹ پروف کیبن سے خطاب کیا۔
ان کی تقریر میں سب سے نمایاں چیز معاشی بحالی کا ایجنڈا تھا جس میں انھوں نے دس نکاتی یہ فارمولا دیا کہ اگر تحریک انصاف کو آئندہ الیکشن میں اقتدار ملا تو ملک کو کیسے ٹھیک کیا جائے گا۔
عمران خان نے لاہور جلسے میں ملکی معیشت کی بحالی پروگرام سے متعلق سمندر پار پاکستانیوں کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے، برآمدات کو ’وی آئی پی‘ بنانے اور سیاحت پر توجہ دینی کی بات کی۔
عمران خان نے کہا کہ سرکاری اداروں جیسے پی آئی اے، ریلوے میں اصلاحات کرنی ہیں اور منی لانڈرنگ روکنی ہے۔ انھوں نے کہا ’نوجوانوں کو کاروبار کے لیے سود کے بغیر قرضے دیں گے، گھر بنانے کے لیے پہلی دفعہ سستے سود پر قرضے دیے تھے، اس کو پھر سے شروع کریں گے۔‘
’کچی آبادیاں بہت ہو گئی ہیں، ہم نے پروگرام بنایا تھا کہ سب کچی آبادیوں میں جدید سہولیات دیں گے، جہاں ان کے اپنے گھر ہوں گے۔‘
انھوں نے دس نکاتی پلان سے متعلق کہا کہ ملک میں چھوٹی اور درمیانی صنعت کو فروغ دیں گے، زراعت پر توجہ دیں گے اور معدنیات کے ذریعے پیسہ اکٹھا کریں گے۔
پھر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’کسی کے پاس ملک کو ٹھیک کرنے کا پلان نہیں۔ اس صورت حال سے نکلنے کا طریقہ صرف الیکشن کے ذریعے ہے۔‘
عمران خان کا دس نکاتی ایجنڈا اور تبصرے
This is very similar to previous PTI policies. Didn't work out so well. Overseas Pakistanis did not invest. PTI govt doubled loans. How will welfare plans be funded? How will tourism be attracted? Looking forward to detailed plans.
— Quatrina (@QuatrinaHosain) March 25, 2023
عمران خان کی جانب سے ملکی معیشت کی بحالی کے دس نکاتی پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی قطرینہ حسین نے لکھا کہ ’یہ پی ٹی آئی کی سابقہ پالیسیوں سے بہت ملتا جلتا ہے اور پہلے بھی یہ پلان کام نہیں کیا تھا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے سرمایہ کاری نہیں کی۔ پی ٹی آئی حکومت نے ملکی قرضے دوگنا کر دیے تھے۔ فلاحی منصوبوں کی فنڈنگ کیسے کی جائے گی؟ سیاحت کو کیسے راغب کیا جائے گا؟ تفصیلی منصوبوں کا انتظار ہے۔
اچھا پروگرام ھے مگر کچھ سوالات -۱۔ پچھلے چار سالوں میں اس پروگرام پر کتنا کام ھوا ؟ ۲،، بلوچستان کی insurgency یا وہاں امن کیسے لائںیں گے ؟ ۳۔۔ جوڈیشل ریفارمز کا ماڈل کیا ھو گا؟؟ 4۔لوکل گورنمنٹ کا کون سا سسٹم لائیں گے ؟ پارٹی کے آمد جمہوریت کیسے؟ https://t.co/C4Iz9zf3MM
— Nadeem Afzal Chan (@NadeemAfzalChan) March 26, 2023
جبکہ پی ٹی آئی کے سابق رکن اور عمران خان کے سابق مشیر ندیم افضل چن نے عمران خان کے دس نکاتی پلان پر چند سوالات اٹھا دیے۔
پرانے جلسوں کی تصاویر نئی پیکنگ میں۔۔۔
پی ٹی آئی کے جلسے پر تبصروں اور تجزیوں کا سلسلہ گذشتہ شب سے تھما نہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے سابق فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا احمد جواد نے اسے ’رات دو بجے پاکستان اور دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ‘ کہا اور ساتھ یہ بھی دعویٰ کر دیا کہ یہ ’گینس بُک آف ورلڈ ریکارڈ ہو گا۔‘
انھوں نے کہا لاہورمیں سڑکوں کی بندش کے باوجود بڑی تعداد میں کارکنان اور عمران خان کے چاہنے والوں نے یہاں شرکت کی۔
دوسری طرف حکمراں اتحاد پی ڈی ایم کے رہنما اسے ’فلاپ شو‘ قرار دے رہے ہیں۔ سابق رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ کہتی ہیں کہ ’جلسہ فلاپ ہوتے ہی پی ٹی آئی والوں نے دس سال پرانے جلسے کی تصویریں شیئر کرنا شروع کر دیں، سب جان گئے کہ لاہوریوں نے آج نیازی کو مسترد کر دیا۔‘
رات دو بجے پاکستان اور دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ جو کہ گینس بک آف ورلڈ ریکارڈ ہو گا،اس کے باوجود کہ لاہور کی تاریخ کی سب سے بڑی کنٹینر رکاوٹ،PTIورکروں کے اغوا،میڈیا بلیک آؤٹ،انٹرنیٹ بند،عدالتوں میں پیشیاں،جلسہ گاہ بارش کےپانی سےبھرا ہوا،عوام کی عمران خان سےمحبت کونا روک سکا pic.twitter.com/cojBqD65fd
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) March 25, 2023
جلسہ فلاپ ہوتے ہی پی ٹی آئی والوں نے دس سال پرانے جلسے کی تصویریں شیئر کرنا شروع کر دیں، سب جان گئے کہ لاہوریوں نے آج نیازی کو مسترد کر دیا۔۔۔ #LahoreRejectsFitna
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) March 25, 2023
تجزیہ کار نسیم ذہرہ کے مطابق عمران خان پر قائم کیے گئے مقدمات کے باوجود ایک بڑی تعداد میں لوگوں نے اس جلسے میں شرکت کی ہے۔
تاہم اینکر غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا کہ جلسے کی فوٹیج سے واضح ہے کہ ’پنڈال کا بہت بڑا حصّہ خالی ہے۔‘
اسی دوران صحافی آمنہ جبین پوچھتی ہیں کہ ’اگر پی ڈی ایم کے دعوے کے مطابق عمران خان کا ہر جلسہ واقعی فلاپ ہے اور انھیں لوگوں نے مسترد کر دیا ہے تو وہ الیکشنز سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟ کس چیز کا خوف ہے؟‘
https://t.co/K73Y4j4seH
Watching #PTI jalsa via link 👆🏾- ppl in v huge numbers, ImranKhan’s street support is intact despite FIRs, kidnappings & extreme steps of his powerful opponents.Pakistanis r an alive Nation..it rises for a dream..as for ZAB, even Nawaz in 1993 & as now too— Nasim Zehra (@NasimZehra) March 25, 2023
PTI مینارِ پاکستان لاہور جلسہ؛ رات 11:30 کی ایک اور تیسری ویڈیو۔ ڈرون فوٹیج سے مکمل واضح مناظر۔ واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ پنڈال کا بہت بڑا حصّہ خالی ہے اور صرف ایکطرف چند قطاروں میں کارکنان موجود ہیں جو رات کے اوقات، تیز لائٹنگ کیوجہ سے بڑی تعداد کا illusion دکھائی دیتی ہے۔ pic.twitter.com/Mw3cukT6U9
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) March 25, 2023
جلسے سے قبل اور بعد میں سوشل میڈیا پر یہ بحث زور پکڑتی رہی کہ کون سی تصویر نئی ہے اور کون سی پرانی۔
جسلے سے کئی روز قبل ٹاک شو تجزیہ کار اوریا مقبول کی جانب سے ایک پرانی تصویر شیئر کر کے یہ دعویٰ کیا گیا کہ گریٹر اقبال پارک میں پانی چھوڑا گیا ہے۔
پھر عمران ریاض نامی اینکر نے اپنی اس خبر کی خود ہی تردید کر دی جس میں انھوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی رہنما اور گلوکار سلمان احمد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سلمان احمد نے ہاکی سٹیڈیم میں پی ٹی آئی کے 2022 کے جلسے کی پرانی ویڈیو شیئر کر کے لکھا کہ ’لاہور عمران خان کے ساتھ ہے۔‘
اس پر صحافی شہباز زاہد نے تبصرہ کیا کہ ’کل سلمان احمد کی گرفتاری کی پرانی ویڈیو چل رہی تھی۔ آج سلمان پی ٹی آئی کے جلسے کی پرانی ویڈیو پھیلا رہے ہیں۔‘
سابق صوبائی وزیر صحت اور پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹوئٹر پر ایک تصویر لگائی جس میں وہ پولیس اور رضاکاروں کی مدد کے ساتھ پانی سے گزر رہی ہیں۔
اس کے ساتھ انھوں نے لکھا کہ ’حالات کتنے بھی مشکل کیوں نہ ہوں، آج پھر جلسے میں پہنچنا ضروری ہے۔‘
تاہم یہ تصویر خود پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ نے سات جولائی 2022 کو پوسٹ کی تھی جب عمران خان نے چیچہ وطنی میں جلسہ کیا تھا۔
اسی طرح صحافی صابر شاکر نے مینار پاکستان جلسے کی ایک تصویر شیئر کی جو خود عمران خان اپریل 2018 میں پوسٹ کر چکے ہیں۔
یہ بھی پرانی تصویر پچھلے سال کی نکال کے لا رہا ہےhttps://t.co/tygLptJNcP
— Rahil Sattar (@rahilsattar) March 25, 2023
سابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی شیئر کی گئی تصویر پر بھی بعض صارفین نے نشاندہی کی کہ یہ اپریل 2022 کی ہے۔
اسی دوران کچھ صارفین نے اپنی رائے دی کہ جلسے کی نئی یا پرانی تصاویر سے زیادہ فرق نہیں پڑتا کیونکہ اصل فیصلہ تو عوام کے ووٹ ہوگا۔
صحافی ناجیہ اشعر نے کہا کہ ’مانیں یا نہ مانیں، پی ٹی آئی نے عوام کے دل کو قابو کیا ہوا ہے۔ ویڈیوز نئی یا پرانی ہو سکتیں ہیں، اس کے باوجود لاہور جلسہ متاثر کن تھا۔‘
ویڈیوز نئی یا پرانی ہو سکتیں ہیں اسکے باوجود لاہور جلسہ متاثرکن تھا۔ حکومت کے لئیے سبق ہے کہ طاقت کی سیاسی لڑائی لڑنےکے بجائے عوام کے مفاد اورمسائل پرتوجہ دے۔ https://t.co/HDCzoyRWMw
— Najia Ashar (@najiaashar) March 26, 2023
The fact that PTI people are using old videos as videos of the Jalsa today seems to suggest they also don't think today's jalsa was as big as some of their previous ones
As I always say:
Jalsas dont decide elections. PDM jalsas were huge in Punjab they then lost the by-elections https://t.co/exBi3TtlWB— Shehzad Ghias Shaikh (@Shehzad89) March 25, 2023
مگر شہزاد شیخ کے مطابق ’جلسوں سے الیکشن کا فیصلہ نہیں ہوتا۔ پنجاب میں پی ڈی ایم نے بھی بڑے جلسے کیے پھر ضمنی الیکشن ہار گئے تھے۔‘
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).