دائی اور ڈاکٹر سے کب کچھ چھپا ہے؟


ہاسٹل کا کمرہ بند ہوا اندھیرا تھا گھپ اندھیرا۔ رومانوی لہروں میں وہ جوڑا ابلتا، دہکتا، مچلتا، پھڑپھڑاتا، بجھ گیا۔

عالم سکوت تھا۔ دونوں حالت برہنگی میں ایک دوسرے سے لپٹے خاموش تھے بہت خاموش سناٹا شرما جائے اتنا خاموش، وہ پرسکون تھے بہت پرسکون فضا بہشت کی مانند پرسکون!

دفعتاً دروازہ بجا زور سے بجا بہت زور سے۔

وہ سہم گئے، ڈر گئے، حیرانی ان کے چہروں پہ عیاں، خون منجمند، سنسنی ریڑھ کی ہڈی میں سرایت پذیر، ذہن میں اوہام و خدشات کا طوفان برپا تھا۔ دماغ ماؤف اور آنکھیں خوف سے پتھرا چکی تھیں

چور؟
نہیں نہیں پولیس آ گئی کیا؟ وہ آہستگی سے پکاری
کون؟ وہ بولا
ارے ہم ہیں دوست تیرے۔ وہ دل ہی دل میں مسکرایا اٹھا اور دروازہ کھولا
وہ چار جوان کمرے میں داخل ہو گئے۔

لڑکے کی گردن پہ ایک تھپڑ پڑا وہ پلنگ پہ دراز ہو گیا جیسے وہ بے ہوش ہو چکا ہو البتہ یہی تو منصوبہ طے تھا ناٹک جاری تھا۔ اس نے خوب اداکاری کا مظاہرہ کیا اتنا کہ ”آسکر“ کے لئے منتخب ہوتا۔

لڑکی محبوب کو بے ہوش ہوتا دیکھ ڈر گئی۔ اسے کچھ مت کہو، کچھ بھی نہیں۔ اشکوں کی لڑی نرم و نازک رخساروں پہ بہہ نکلی وہ روتی جاتی، بہت زیادہ روئی اس کا برہنہ سینہ آب چشم سے تر ہو چلا تھا جسے وہ کمبل سے ڈھانپنے کی ناکام کوشش کر رہی تھی۔

اسے مت مارو جو کہنا مجھے کہہ لو۔
ہاں تجھے تو کہیں گے پہلے تیرے بھائی کو ویڈیو بھیجنے دے۔
ارے نہیں نہیں یہ ظلم مت کرو جو لینا ہے لے لو۔
لڑکے کا بٹوا کھلا جس سے پانچ سو روپے برآمد ہوئے۔ فرمانا عشق اور جیب میں پانچ سو۔
قہقہوں کی آواز سے کمرہ گونج اٹھا۔
وہ چلائی، دھاڑی، پکاری کیمرہ بند کرو۔
یہ تو بند نہیں ہو گا ہاں ایک شرط ہے۔ تم کافی سمجھدار لڑکی دکھتی ہو گر سمجھو تو ایں اشارہ کافی است۔
لڑکی نے پتھرائی آنکھوں سے ”بوائے فرینڈ“ کی جانب دیکھا۔ وہ جاگتے ذہن کے ساتھ سو رہا تھا۔
وہ مان گئی چار ہٹے کٹوں نے چھ گھنٹے تک ٹھنڈی راکھ کو سلگایا، شعلہ بنایا دھوا‍ں اڑایا اور بجھا دیا۔

اس کا تن بدن ٹوٹ رہا تھا۔ لڑکا سو رہا تھا گہری نیند بہت گہری۔ لڑکی نے اس جانب دیکھا اپنے تئیں سوچا چلو شکر ہے میرے ہونے والے شوہر کو کچھ معلوم نہیں پڑا۔ اب یہ میرے کردار پہ انگلی اٹھا کے مجھے چھوڑے گا نہیں۔ وہ گھر پہنچی طبیعت اسپتال لے گئی۔ باپ نے کہا بیٹی کو معدہ کا عارضہ لاحق ہے لیکن دائی اور ڈاکٹر سے کب کچھ چھپا ہے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments