جرمنی میں لائبریریوں کا دن۔ چوبیس اکتوبر
جرمنی میں ہر سال چوبیس اکتوبر کو ”لائبریریوں کا دن“ منایا جاتا ہے ۔ اس کا سہرا، جرمنی کے سابقہ صدر آنجہانی رچرڈ وی وائسیکر کو جاتا ہے ۔ انہوں نے جرمن معاشرے میں لائبریریوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے، 1995 میں، یہ دن متعارف کرایا تھا۔
اس دن جرمنی کی تقریباً نو ہزار لائبریریاں، مشہور ادباء، مصنفین اور شعراء کو، کتب کی رونمائی کے لئے مدعو کرتی ہیں۔ دستکاری، روبوٹکس وغیرہ پر مختلف تخلیقی ورکشاپس کا انعقاد ہوتا ہے۔ لائبریری گائیڈ ٹورز اور لیکچرز کے انتظامات کیے جاتے ہیں۔ نئی اور استعمال شدہ کتب اور دیگر میڈیا کی مارکیٹیں اور بازار لگتے ہیں۔ زائرین کے لئے پروگراموں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ نوجوانوں کو انٹر ایکٹو گیمز اور کتب سینما دکھائے جاتے ہیں۔ لائبریری عملہ، ڈیجیٹل خدمات اور دفتری اوقات کی جانکاری کے لئے، سارا دن دستیاب رہتا ہے۔
جرمنی میں چند ایک نہایت تاریخی اہمیت کی لائبریریاں ہیں
جرمنی کے شہر اشٹٹ گارٹ کی لائبریری کی نہایت خوبصورت عمارت دنیا میں فوٹوگرافی کے لئے مشہور ہے۔ باد شسن شہر کی لائبریری، جو ایک پرانے میوزیم کے چرچ کے کمرے میں ہے روشنی کی شعاعوں کی وجہ سے دیدنی ہے۔ فرانکفورٹ (مائین) اور لائپزگ میں واقع، دو حصوں پر مشتمل، جرمن نیشنل لائبریری میں جرمن زبان میں میڈیا کے تمام مجموعے محفوظ کیے ہوئے ہیں۔ برلن میں علمیات کے لئے مختص اور جیکب اور ولیم گرم دو مشہور لائبریریاں ہیں۔ میونخ کی لائبریری میں قانون اور عدلیہ پر کتب کا ذخیرہ موجود ہے
ان کے علاوہ جرمنی کے شہروں گورلٹس، ماریا لاخ، والڈساسن، کوٹ بس، وائی مار، اولم۔ وبلنگن، گوٹنگن وغیرہ میں پرانی لائبریریاں ہیں جو زیادہ تر عیسائیوں کے سابقہ چرچوں کی عمارتوں میں ہیں۔
برلن کی (سرکاری) پبلک لائبریری ایسوسی ایشن کے تحت برلن کے بارہ اضلاع کی مناسبت سے بارہ لائبریریوں کے علاوہ سینٹرل صوبائی لائبریری بھی ہے۔ کتابوں کے علاوہ تصاویری البمز، موسیقی، کھلونے، بیج اور دیگر میڈیا مواد بھی کرایہ پر ملتا ہے۔ ہر لائبریری میں اخبارات اور میگزین پڑھنے کے علاوہ کمپیوٹرز پر کام کرنے کی سہولیات بھی ہیں۔ آپ اپنا لیپ ٹاپ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ برلن کی ایک لائبریری میں پوڈ کاسٹ بھی بنایا جا سکتا ہے۔ ہمارے ضلع کی لائبریری میں دس صفحات تک بلا معاوضہ پرنٹرز پر پرنٹ کرنے کی اجازت ہے۔ دس سے زیادہ صفحات پر چند سینٹ ادا کرنے پڑتے ہیں۔
سالانہ فیس صرف دس یورو ہے۔ کتابوں کو کرایہ پر لینے کا دورانیہ اٹھائیس دن پر محیط ہوتا ہے۔ پچیس/چھبیسویں دن لائبریری کی طرف سے یاددہانی کے لئے رابطہ کیا جاتا ہے ۔ آن لائن بھی تاریخ بڑھ جاتی ہے۔ بلا جواز کتب واپس نہ کرنے پر ایک یورو جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ آج کل بہت سی ای۔ کتب آن لائن کرائے پر لے کر آن لائن پڑھنے کی سہولت بھی موجود ہے۔
ایک لائبریری انسانی تاریخ اور ثقافت کی گواہی دینے کے لئے اپنا بہت بڑا حصہ ڈالتی ہے۔ انٹرنیٹ لنک
gedankenwelt.de
کے مطابق، نویں صدی میں اینا ستاسی نامی باشندے، جسے روم میں گرجے کی آرکائیو کو آرگنائز کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، نے اپنے آپ کو لائبریرین کہلوانا شروع کیا تھا۔ آثار قدیمہ کی کھدائی کے مطابق، کتابوں کو جمع کرنے کا تصور بہت پُرانا ہے۔ ”لائبریری“ کے لئے پہلی عمارت موجودہ عراقی نینوا میں تعمیر کی گئی تھی۔ آزربانی پال نامی لائبریری میں قدیم مشرق قریب کا سب سے بڑا ادبی مجموعہ تھا جس کا کچھ حصہ برٹش میوزیم میں موجود ہے۔ ، 859 ء کی مدرسہ قروبین نامی قدیم ترین لائبریری، فیز (مراکش) میں واقع ہے جہاں بارہ صدیوں سے زیادہ پرانے مخطوطات موجود ہیں۔ یہ مدرسہ بحیرہ روم کی اہم ترین لائبریریوں میں سے تھا۔
موجودہ کانگریس نامی لائبریری دنیا کی سب سے بڑی لائبریری ہے۔ جہاں، 450 زبانوں میں 164 ملین کتب ہیں۔ یہاں پر صرف سرکاری اہلکاروں کو اندر آنے کی اجازت ہے دوسرے نمبر پر برٹش لائبریری ہے جہاں 150 ملین کتب کے علاوہ مخطوطات، موسیقی شیٹس، کارڈز اور میگزین ہیں۔ یہاں عام پبلک کا داخلہ ممکن ہے۔
- جرمنی میں حکومتی بحران - 08/11/2024
- یاد رفتگاں: عارف نقوی صاحب مرحوم - 01/11/2024
- جرمنی میں لائبریریوں کا دن۔ چوبیس اکتوبر - 26/10/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).