تہوار محبت کی مشترکہ زبان
جب میں دبئی میں رہی تو میں نے تہواروں کو منانے کا ایک نیا انداز دیکھا۔ یہاں خوشیوں کی کوئی سرحد نہیں یہاں محبت کے دائرے محدود نہیں ہیں یہاں کوئی یہ نہیں دیکھتا کہ ساتھ کھڑا شخص کس مذہب یا کس قوم سے تعلق رکھتا ہے۔ دبئی میں تہوار صرف رسومات کا نام نہیں بلکہ یہ زندگی کو ایک نئے جوش و خروش سے گزارنے کا ایک خوبصورت بہانہ ہیں۔
چاہے عید ہو یا بقرعید کرسمس ہو یا دیوالی ہالووین ہو یا ایسٹر ہر تہوار کو ایک جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے اور سب ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ لیکن اگر دبئی کا سب سے بڑا اور شاندار تہوار کوئی ہے تو وہ نئے سال کا جشن ہے۔ نئے سال کا آغاز دبئی میں ایک جادوئی منظر پیش کرتا ہے جہاں دنیا کے کونے کونے سے آئے ہوئے لوگ ایک ہی وقت میں ایک ہی خواب کو سجائے آسمان پر چمکتی رنگ برنگی روشنیوں کے ساتھ زندگی کی نئی امیدیں باندھتے ہیں۔ یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ہر چہرہ خوشی سے کھلا ہوتا ہے ہر آنکھ امیدوں سے روشن ہوتی ہے اور ہر دل دعاگو ہوتا ہے کہ آنے والا سال سب کے لیے بہتر ہو۔ لوگ ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارک باد دے رہے ہوتے ہیں۔
لیکن دبئی میں صرف تہوار منانے کا انداز ہی منفرد نہیں بلکہ یہاں ایک اور حسین روایت بھی ہے یہاں لوگ ایک دوسرے کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں یہاں خوشیوں کو تقسیم کرنے میں کوئی تفریق نہیں رکھی جاتی۔ اگر کوئی مسلمان عید کی مبارکباد دیتا ہے تو وہ تمام مسلمانوں کو نہیں کہتا بلکہ سب کو عید مبارک کہہ کر محبتوں کو بانٹتا ہے۔ کرسمس کی مبارکباد عیسائیوں تک محدود نہیں رہتی ہولی کی خوشیاں صرف ہندو برادری تک محدود نہیں رکھی جاتیں بلکہ ہر تہوار ہر کسی کے لیے ہوتا ہے۔
یہی منظر میں نے پاکستان میں ننگرپارکر میں دیکھا۔ مجھے خوشی ہوئی جب میں نے وہاں ہندو اور مسلمان کو ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور رواداری کے ساتھ رہتا دیکھا۔ ننگرپارکر میں مسجد کے مینار ہیں تو دوسری طرف مندروں کے گھنٹے بھی بجتے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کے دل بھی کھلے ہیں اور ان کے دروازے بھی۔ یہاں مذہب کو نفرت کا ذریعہ نہیں بلکہ محبت کا وسیلہ سمجھا جاتا ہے۔
یہی انسانیت کا اصل حسن ہے۔ یہی اصل روح ہے تہذیب کی ثقافت کی اور انسانیت کی۔ دبئی نے مجھے یہ سکھایا کہ جب ہم اپنی خوشیوں کو دوسروں کے ساتھ بانٹتے ہیں تو وہ دوگنی ہو جاتی ہیں۔ ننگرپارکر نے مجھے یہ احساس دلایا کہ محبت کی زبان ہر مذہب میں ایک جیسی ہوتی ہے۔
کاش! ہم سب دبئی اور ننگرپارکر سے سیکھ سکیں تاکہ ہمارے دل بھی ہر تہوار کی روشنی میں جگمگائیں ہر خوشی سب کی ہو ہر دعا سب کے لیے ہو اور ہر مسکراہٹ میں وہی رنگ ہو جو محبت اور رواداری کی پہچان ہے۔
- دریا بہنے دو - 17/04/2025
- تہوار محبت کی مشترکہ زبان - 15/04/2025
- پرما کی اٹھارہویں سالگِرہ پہ فینی کے محبت بھرے خطوط 11 - 08/04/2025
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).