چیمپیئنز ٹرافی کا میلہ سجنے کو ہے


پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان کپتان سرفراز احمد کا بڑا امتحان شروع ہونے کو ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کا آٹھواں ایونٹ کا میدان برطانیہ میں سجنے جارہا ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی کے لیے اعلان کردہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسکواﮈ میں وکٹ کیپر بلےباز کپتان سرفراز احمد، آل راوندر شعیب ملک، محمد حفیظ، عمر اکمل، اظہر علی، بابر اعظم،
احمد شہزاد، فخرزمان، فہیم اشرف، عماد وسیم، شاداب خان، حسن علی، وہاب ریاض، جنید خان، محمد عامر شامل ہیں۔
کپتان سرفراز احمد سمیت ٹیم کے 9 کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی میں اپنا ﮈیبیو کررہے ہیں۔
پاکستان کی اسکواﮈ میں آل راؤنڈر شعیب ملک سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ شعیب ملک نے پہلا ٹورنامنٹ 2002 میں کھیلا تھا اور اب چھٹی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کرینگے۔ چیمپیئنز ٹرافی میں سب سے اہم ذمہ داری بھی شعیب ملک پر ہوگی کہ وہ اپنے تجربہ سے دیگر نوجوان کرکٹرز کی نہ صرف حوصلہ افزائی کریں بلکہ پریشر یا بڑے ٹورنامنٹ کا دباؤ کم کرنے میں مدد بھی کریں۔
شعیب پاکستان کے واحد اور انٹرنیشنل کرکٹرز میں آٹھویں کھلاڑی ہیں جو چیمپیئنز ٹرافی کا چھٹا ٹورنامنٹ کھیل رہے ہیں۔ شعیب ملک سے پہلے صرف سات کھلاڑی ایسے ہیں جو چیمپیئنز ٹرافی کے چھ ٹورنامنٹ کھیل چکے ہیں۔ جس میں آسڑیلیا کے رکی پونٹنگ، بھارت کے راہول ﮈریوﮈ، ساوتھ آفریقہ کے جیکس کیلس اور مارک باؤچر، نیوزی لینڈ کے ﮈانیل ویٹوری، سری لنکا کے جے وردینا اور سنتھ جے سوریا شامل ہیں۔
محمد حفیظ اپنا تیسرا ٹورنامنٹ کھیلیں گے۔ وہاب ریاض، جنید خان، عمر اکمل 2013 میں چیمپیئنز ٹرافی کا حصہ تھے اور محمد عامر 2009 میں شرکت کرچکے ہیں۔

نوجوان کرکٹرز پر مشتمل پاکستان ٹیم کافی پرعزم دکھائی دیتی ہے۔
نوجوان کرکٹرز کےلیے ایک اچھا موقع ہے کہ اپنی بہترین پرفارمنس سے اپنے کیرئیر کے آغاز میں ہی ایک اسٹار کرکٹر کا اعزاز حاصل کرسکتے ہیں۔

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 جوکہ آئی سی سی کا آٹھواں ٹورنامینٹ انگلینڈ کی سرزمین پر یکم جون سے 18 جون 2017 تک کھیلا جائےگا اس میں آئی سی سی کی آٹھ بڑی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔ آٹھوں ٹیموں کو چار چار ٹیموں کے دو گروپس یا پول میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پول اے میں آسڑیلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، نیوزی لینڈ۔
پول بی میں انڈیا، پاکستان، ساوتھ آفریقہ، سری لنکا شامل ہیں۔

پاکستان اپنا وارم اپ میچ 27 مئی کو بنگلہ دیش ، اور 29 مئی کو آسڑیلیا سے کھیلے گا۔

ٹورنامنٹ کا باقاعدہ آغاز یکم جون سے ہوگا۔ پاکستان اپنا پہلا میچ 4 جون کو روایتی حریف بھارت سے ایڈجبسٹن میں کھیلےگا، دوسرا میچ بھی اسی میدان میں 7 جون کو ساوتھ افریقہ سے کھیلے گا، تسرا میچ سری لنکا سے 12 جون کو کارﮈیف میں کھیلےگا۔

آئی سی سی کی جانب سے ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کا آغاز 1998 میں ہوا جس میں تمام چھوٹی بڑی ٹیموں نے شرکت کی۔ دوسرا ٹورنامنٹ سن 2000 میں ہوا۔ تیسرا ٹورنامنٹ 2002 میں ہوا جس میں ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کو آئی سی سی چیمیئنز ٹرافی میں تبدیل کردیا گیا۔ جسے منی ورلڈ کپ تصور کیا جاتا ہے۔

چیمپیئنز ٹرافی 2002 اور 2004 کے ٹورنامنٹ میں تمام ٹیموں نے شرکت کی اور پھر 2009 سے آئی سی سی کی جانب سے تبدیلی لائی گئی، اور ٹورنامنٹ کو رینکنگ کی آٹھ بڑی ٹیموں تک محدود کردیاگیا۔
منی ورلڈکپ کہلائے جانے والی چیمپیئنز ٹرافی کا ساتوں ایونٹ 2013 میں کھیلا گیا۔ جسے آخری ایونٹ کہا جارہا تھا کیونکہ چیمپیئنز ٹرافی کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں تبدیل کیا جارہا تھا۔ مگر ایسا نہیں ہو سکا اور پھر چیمپیئنز ٹرافی کو واپس بحال کردیا گیا۔ جس کے بعد اب 2017 میں انگلینڈ میں چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد ہونے جارہا ہے۔
گزشتہ 19سال میں 1998 سے لےکر آج تک 7 چیمپیئنز ٹرافی( بشمول ٹاک آوٹ ٹورنامنٹ ) کھیلی جاچکی ہیں جس میں آسڑیلیا، بھارت 2، 2 مرتبہ کامیاب ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ ساوتھ افریقہ، نیوزی لینڈ، اور ویسٹ انڈیز ایک ایک بار جیت چکا ہے اور 2002 کے ٹورنامنٹ میں بھارت اور سری لنکا کا فائنل میچ مکمل نہ ہونے کے باعث دونوں کو چیمپیئن قرار دیا گیا۔
کیا اس بار پاکستان، انگلینڈ ، بنگلہ دیش چیمپیئن بن کر ابھر سکے گے یا پھر وہی ماضی کے چیمپیئنز میں سے ہی کوئی پھر کامیاب ہوگا۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).