برطانوی وزیر پریتی پاٹل کی اسرائیل سے خفیہ روابط پر چھٹی


برطانیہ کی بین الاقوامی ڈیویلپمنٹ کی وزیر پریتی پاٹل کو یہ خبریں آنے کے بعد استعفی دینا پڑا کہ انہوں نے اسرائیلی عمائدین سے خفیہ ملاقاتیں کیں۔ یہ ملاقاتیں اس دورے کے دوران کی گئیں جنہیں وہ خاندان کے ساتھ اسرائیل کا تفریحی دورہ کہتی رہی تھیں۔

لیکن یہ بھانڈا پھوٹ گیا کہ وہ اگست میں ایک لابسٹ کے ساتھ اسرائیل گئی تھیں اور اس دورے میں انہوں نے 12 خفیہ ملاقاتیں کیں، جن میں سے ایک اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ بھی تھی۔

پریتی پاٹل نے تسلیم کیا کہ 13 روزہ دورے کے بعد وہ برطانیہ کی امدادی رقم گولان کے پہاڑوں پر موجود اسرائیلی فوج کو دینا چاہتی تھیں۔

یہ بھی پتہ چلا کہ پریتی پاٹل نے اسرائیلی وزیر گلاڈ ایردان کے ساتھ برطانوی پارلیمنٹ میں 7 ستمبر کو ملاقات کی تھی، اور اسرائیلی وزارت خارجہ کے نمائندے یوال روٹم کے ساتھ نیویارک میں 18 ستمبر کو۔

اپنے استعفے میں پریتی پاٹل نے اس بات پر معافی طلب کی کہ وہ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے یا وزیر خارجہ بورس جانسن کو ان ملاقاتوں کے بارے میں نہ بتا سکیں۔

دوسری طرف لندن سے 1841 سے شائع ہونے والے مشہور یہودی اخبار اخبار جیوش کرانیکل نے دو مختلف ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا کہ پریتی پاٹل نے ان ملاقاتوں کے بارے میں بتا دیا تھا لیکن انہیں کہا گیا کہ انہیں پبلک نہ کریں کیونکہ اس سے وزارت خارجہ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا۔ اخبار نے یہ دعوی بھی کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات پہلے سے اجازت لے کر نہیں کی گئی تھی مگر ملاقات کے فوراً بعد برطانوی حکومت کے علم میں اسے لے آیا گیا تھا۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).