خواتین کے ٹرائے روم میں کیمرہ؛ وہ جگہ جہاں چھپایا گیا اور مزید اہم انکشافات (فالو اپ)


فیصل آباد میں برانڈڈ گارمنٹ اسٹور کے لیڈیز ٹرائی روم میں کیمرا لگانے کے کیس میں نئے انکشافات سامنے آگئے ۔

کیمرا لگانے والا صرف خاکروب تھا یا کھیل سب کی ملی بھگت سے کھیلا گیا؟ ،کیمرا نصب ہونے کی شکایت کرنے پر اسٹور کے منیجر نے مبینہ طور کسٹمر سے موبائل فون چھین لیا،ثبوت کے طور پر بنائی گئی ویڈیوز اور تصاویر مٹادی گئیں۔

پورے معاملے کے نئے انکشافات سامنے آگئے،کیمرا نصب ہونے کی شکایت کرنے والے کسٹمر کو منیجر نے مبینہ طور پر ڈرایا ، دھمکاکر معافی مانگنے پر مجبور کیا ،شکایت کی تحقیق کرنے کے بجائے اسٹور سے نکال دیا ۔

خواتین کے ٹرائی روم میں موجود کیمرے کی ویڈیو اور تصاویر بنانےو الے شخص نے میڈیا کو بتایا کہ جب وہ اپنی فیملی کے ساتھ برانڈ پہنچا تو انہیں وہاں کوئی چیز پسند نہ آئی۔

نعمان ظفر نے بتایا کہ کوئی چیز پسند نہ آئی تو منیجر نے بار بار زور دیا کہ آپ یہ چیز ٹرائی کریں یہ بہت اچھی ہے، اسی دوران مجھے لیڈیز ٹرائی روم میں تھوڑی سرگوشیاں محسوس ہوئیں، جس پر میں نے خواتین سے کہا کہ ذرا دیکھ بھال کر اندر جائیے گا، مجھے لگتا ہے کہ ٹرائی روم میں کوئی آ جا رہا تھا۔

خفیہ کیمرے کی تصاویر لینے والے شخص نے بتایا کہ جب خواتین ٹرائی روم میں گئیں تو انہوں نے وہاں دو باکسز دیکھے جن میں سے ایک میں سے لینس نظر آ رہا تھا، گھر کی خواتین نے جونہی مجھے اطلاع دی تو میں نے وہاں جا کر خفیہ کیمرے کی تصاویر لے لیں۔

اس شخص نے مزید بتایا کہ میں نے وہاں موجود منیجر کو بلا کر جب واقعے کی اطلاع کی تو وہ مجھے ایک سائیڈ پر لے گیا اور کہا کہ چھوڑیں یہ آپ کا کام نہیں ہے۔

نعمان ظفر نے بتایا کہ اسی دوران میں نے مزید تصاویر لے کر ون فائیو ہیلپ لائن پر کال ملا دی جو کچھ ہی سیکنڈ چلی ہو گی کہ منیجر نے میرا فون چھین کر سب سے پہلے وہ تصاویر مٹائیں اور اسی دوران لیڈیز ٹرائی روم سے وہ خفیہ کیمرا بھی نکال لیا گیا۔

نعمان ظفر نے مزید بتایا کہ اس سارے واقعے کے بعد منیجر نے مجھے کہا کہ بتائیں کہاں ہے کیمرا، آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں اور میرے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی اور کہا کہ میں آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، اس صورت حال میں مجبوراً مجھے ان سے معافی مانگ کر وہاں سے جانا پڑا۔

متاثرہ شخص نے بتایا کہ میں نے دکان سے باہر نکل کر پولیس کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا جو بروقت وہاں پہنچی اور تحقیقات کی تو انہیں کچھ نہیں ملا لیکن جب پولیس نے میرے موبائل کا صاف کیا ہوا ڈیٹا ریکور کیا تو انہیں وہ تمام چیزیں مل گئیں لیکن پھر بھی اسٹور کے منیجر اور عملے نےماننے سے انکار کردیا۔

نعمان نے بتایا کہ پولیس نے جب اسٹور میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو حاصل تو اس میں خفیہ کیمرے سمیت سب کچھ سامنے آ گیا۔

برانڈڈ اسٹور کے قواعد و ضوابط کے مطابق اس واقعے کے بعد اسٹور انتظامیہ کو متاثرہ شخص سے بھرپور تعاون کرنا چاہیے تھا لیکن یہاں بالکل اس کے برعکس ہوا اور انتظامیہ نے متاثرہ شخص کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔

پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے اسٹور کے خاکروب نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک خاتون کی ویڈیو بنا کر صاف بھی کر چکا ہے لیکن تفتیش کے دوران مزید انکشافات بھی آ سکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).