بھولا جولاہا اور چوروں کی منڈلی
بچاری عورت مار کھاتے کھاتے فریاد کرنے لگی ”بھگوان جانتا ہے کہ میں نردوش ہوں۔ اوپر بھولے ناتھ ہی گواہی دے گا کہ میں ستی ساوتری ہوں، بری عورت نہیں۔ یہ سب اوپر بیٹھے بھولے کی کرنی ہے اور تم مجھ پر شک کر رہے ہو“۔
اوپر پرچھتی پر چھپے بھولے کو یہ خیال نہیں آیا کہ عورت اپنے بھگوان شیو کو پکار رہی ہے۔ اس نے سوچا کہ عورت نے اسے چھپے ہوئے دیکھ لیا ہے۔ وہ فریاد کرنے لگا ”صرف مجھے ہی کیوں دوش دے رہی ہو۔ باقی تین چور بھی تو اس چوری میں شامل ہیں۔ ان کا نام کیوں نہیں لیتیں“۔
شوہر نے یہ سنتے ہی اپنی تلوار سونتی اور سیندھ کے پاس جا کر جم گیا اور چیخ چیخ کر محلے والوں کو آوازیں دینے لگا۔ پورا محلہ اکٹھا ہو گیا اور تینوں چور اور جولاہا پکڑے گئے۔
اگلی صبح چاروں کو راجہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ راجہ نے گواہیاں لینی شروع کیں۔ کوتوال نے چوروں کو رواج کے مطابق پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ محلے والوں نے بھی پھانسی کی سزا دینے کا کہا۔ یہ سب سن سن کر کچھ دیر میں ہی جولاہا اکتا گیا۔
اسے یہ سمجھ نہیں تھی کہ پھانسی کیا ہوتی ہے۔ اس نے سوچا کہ سوت کاتتے وقت جو ہاتھ میں پھانس چبھتی ہے، شاید ویسے ہی سزا کے طور پر اس کے ہاتھ میں پھانس چبھا کر پھانسی دی جائے گی۔ اس نے راجہ سے بنتی کی ”اے راجہ، اگر مجھے پھانسی دینی ہے تو جلدی دو۔ میرے کام کا حرج ہو رہا ہے۔ میں ایک غریب جولاہا ہوں۔ کل سوت کات کر رکھا تھا۔ جیسے جیسے دن گرم ہو رہا ہے وہ خشک ہو کر خراب ہو رہا ہے۔ مجھ پر رحم کرو اور جلدی سے پھانسی دو تاکہ میں واپس جا کر اپنا کام کاج دیکھوں“۔
راجہ بھولے کی یہ بات سن کر ہنس پڑا۔ اسے اندازہ ہو گیا کہ بھولا نام کا ہی بھولا نہیں بلکہ اس کی عقل میں بھی دو سوتر کمی ہے۔ اس نے جولاہے کو چھوڑ دیا اور باقی تینوں چوروں کو پھانسی کی سزا دے دی۔
تو صاحبو، بات یہ ہے کہ اگر کسی کا الیکشن حکومت ڈیویلپمنٹ وغیرہ وغیرہ میں دو نمبری کرنے کا اتنا ہی زیادہ موڈ ہو جائے تو کم از کم ایسے بھولوں کو تو ساتھ نہ ملایا کرے جو خود بھی پکڑے جائیں اور اپنے ساتھیوں کو بھی پھنسا دیں۔
ایک قدیم دیسی حکایت۔
- ولایتی بچے بڑے ہو کر کیا بننے کا خواب دیکھتے ہیں؟ - 26/03/2024
- ہم نے غلط ہیرو تراش رکھے ہیں - 25/03/2024
- قصہ ووٹ ڈالنے اور پولیس کے ہاتھوں ایک ووٹر کی پٹائی کا - 08/02/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).