تعیناتی کے چوبیس گھنٹے کے اندر مبینہ سیاسی دباؤ پر بہاولپور کے آر پی او کا تبادلہ
اس وقت ملک میں امن و امان کی صورت حال پریشان کن ہے۔ ایسے وقت میں اگر ایک شہر کے پولیس سربراہ کو دوسرے شہر سے ہٹا کر تعینات کیا جائے اور چارج لینے کے چوبیس گھنٹے کے اندر اس کا دوبارہ تبادلہ کر دیا جائے تو اسے کیا کہا جائے گا؟
صورت حال سے باخبر ہونے کا دعوی کرنے والے ذرائع نے ”ہم سب“ کو بتایا اس تبادلے کے پیچھے مبینہ طور پر سیاسی دباؤ کا عنصر موجود ہے۔ مبینہ طور پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے نتیجے میں آر پی او بہاولپور سہیل تاجک کا چارج لینے کے محض 24 گھنٹے کے اندر دوبارہ یہ تبادلہ کیا گیا ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کے دستخط سے جاری ہونے والے 31 اکتوبر 2018 کے نوٹیفیکشن میں لکھا گیا ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کے 28 تاریخ کے نوٹیفیکیشن کے پیرا 9 میں جزوی تبدیلی کرتے ہوئے مسٹر سہیل حبیب تاجک، ریجنل پولیس آفیسر شیخوپورہ ریجن، کا تبادلہ ڈی آئی جی وی وی آئی پی سیکیورٹی، سپیشل برانچ لاہور کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
28 تاریخ کے نوٹیفیکیشن کے بعد سہیل تاجک نے 30 تاریخ کو بہاولپور کے آر پی او کا چارج لیا تھا لیکن ابھی چوبیس گھنٹے بھی پورے نہیں ہوئے تھے کہ ان کا دوبارہ تبادلہ کر دیا گیا۔
سہیل تاجک نے اس معاملے پر ڈیپارٹمنٹ کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کوئی بھی تبصرہ کرنے یا تفصیل بتانے سے یکسر انکار کر دیا ہے لیکن ”ہم سب“ کے ذرائع کے مطابق یہ تبادلہ مبینہ طور پر سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔ سہیل تاجک کی شہرت ایک ایماندار اور فرض شناس افسر کی ہے جو اپنے ڈیپارٹمنٹ کے معاملات چلانے میں سیاسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لاتے۔
یاد رہے کہ سہیل تاجک کا نام دبئی کی پراپرٹی لسٹ کے مالکان میں بھی آیا تھا ۔ سہیل تاج کی 26 اکتوبر کی ٹویٹ کے مطابق یہ ان کے ٹیکس کے کاغذات میں ڈیکلیر کی گئی ہے اور پندرہ برس پہلے ان کی اقوام متحدہ میں تعیناتی کے دوران خریدی گئی تھی۔
Take PRIDE in RIZQ e HALAL: I bought an apartment 15 years back with my 10,000 USD salary during 5 years stint with UN in Kosovo, Liberia & Rwanda. Taxes deducted from salary and property declared in returns with FBR. pic.twitter.com/h3FnqKysO3
— Tajik Sohail Habib (@DrTajikSohail) October 26, 2018
حالیہ دنوں میں آئی جی اسلام آباد جان محمد اور ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کے سیاسی تبادلوں کا سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوٹس لیا تھا۔ کیا اس غیر معمولی تبادلے کا بھی سپریم کورٹ ہی نوٹس لے گی؟ اس وقت ملک میں احتجاج اور تشدد کی حالیہ لہر کو دیکھتے ہوئے دو ریجنز کو پولیس کے سربراہ سے محروم رکھنا توجہ طلب امر ہے۔
چوہدری پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی اور لندن میں مقیم صحافی شمع جونیجو کا اس سلسلے میں دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔ مونس الہی نے اس خبر کی تردید کی ہے مگر شمع جونیجو کہتی ہیں کہ وہ اپنی خبر پر سو فیصد قائم ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے پڑھیں:
آر پی او بہاولپور کے تبادلے پر شمع جونیجو اور مونس الہی کا مکالمہ
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).