پلومہ حملہ: ’پاکستان کے ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں‘


انڈیا

یاد رہے کہ جمعرات کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہوئے خودکش حملے میں 46 پیرا ملٹری پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کے پیشِ نظر انڈیا نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ عالمی سطح پر پاکستان مکمل طور پر تنہا ہو جائے۔

انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس پاکستان کے اس حملے میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں لیکن انڈیا کی طرف سے ابھی تک یہ ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔ پاکستان نے اس حوالے سے شواہد کا مطالبہ کیا ہے اور حملے کی تفتیش میں مدد کی پیشکش کی ہے۔

جمعے کی شب پاکستان کے دفتر خارجہ نے انڈیا کے ڈپٹی ہائی کمشنر گوروو اگروال کو کو طلب کر کے انڈیا کی جانب سے پلومہ حملے کے سلسلے میں پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔

اس سے قبل وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پلومہ حملے کے نتیجے میں انڈیا کی طرف سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کو من گھرت اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔

ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حملہ 130 کلومیٹر دور شہر کے اندر کیا گیا تو حملے میں استعمال کی گئی گاڑی اور 360 کلوگرام بارودی مواد پاکستان سے تو نہیں بھیجا گیا۔ ’حملہ کرنے والے لوگ مقامی ہیں اور ان کا تعلق پاکستان سے نہیں ہے۔‘

یاد رہے کہ جمعرات کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہوئے خودکش حملے میں 46 پیرا ملٹری پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کے پیشِ نظر انڈیا نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ عالمی سطح پر پاکستان مکمل طور پر تنہا ہو جائے۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا ’اگر یہ (حملہ) منظم ہے تو ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ اس سے کس کو فائدہ ہوا ہے اور لگتا ہے کہ وہ مودی ہیں جو انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ہار رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ وہ تنازع کھڑا کرنے کے لیے بیتاب ہیں۔‘

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حملے پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان انڈیا کو تباہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اگر یہ سوچتا ہے کہ وہ انڈیا کو بدحال کر سکتا ہے تو اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ ‘پاکستان انڈیا میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے جس طرح کی سازشیں کرتا رہتا ہے وہ سوچتا ہے کہ وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جائیگا۔ وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔`

وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ایک میٹنگ کے بعد کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ہر ممکن سفارتی اور اقتصادی دباؤ بنایا جائے گا۔

ارون جیٹلی کا کہنا تھا کہ انڈیا وہ تمام ممکنہ سفارتی اقدامات کرے گا جن کے تحت پاکستان کو بین الاقوامی برادری سے الگ کیا جا سکے۔

انھوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کو انڈیا کی جانب سے دیا گیا موسٹ فیورڈ نیشن کا تجارتی درجہ واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حملہ ہوا کیسے؟

یہ حملہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے مرکزی شہر سرینگر سے 20 کلومیٹر دو سرینگر جموں ہائی وے پر ہوا جہاں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات موجود ہوتے ہیں۔

انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ حملہ مقامی وقت کے کے مطابق دوپہر تین بجکر پندرہ منٹ پر ہوا۔ ایک گاڑی جس میں تین سے ساڑھے تین سو کلو دھماکہ خیز مواد موجود تھا نے 70 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو نشانہ بنایا۔ جس میں 2500 سکیورٹی اہلکار موجود تھے۔

ایک سینئیر پولیس افسر نے بی بی اردو کے نامہ نگار ریاض مسرور کو بتایا کہ گاڑی نے ایک بس کو ٹکر ماری جس میں 44 اہلکار موجود تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ درجنوں اہلکار شدید زخمی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جیش محمد نامی تنظیم نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ یہ حملہ اس نے کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32538 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp