”پیپلز پارٹی احتجاج کے موڈ میں ہے“ شاہد خاقان عباسی کی جیل میں بریفنگ پر نوازشریف نے کیا ردعمل دیا؟


سابق وزیراعظم نوازشریف سے مسلم لیگ نواز کے رہنماﺅں نے آج جیل میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران شاہد خاقان عباسی نے انہیں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی بھی حکومت کے خلاف احتجاج کا ارادہ رکھتی ہے تو نوازشریف یہ سن کر مسکرا دیئے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں پارٹی رہنماﺅں نے ملاقات کی ہے جن میں شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، جاوید ہاشمی، مشاہد اللہ خان، جاوید لطیف، خیال داس کوہستانی اور دیگر افراد شامل ہیں۔

رہنماﺅں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ تین مرتبہ وزیراعظم رہا اور ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ آج بھی معلوم نہیں کہ کس مقدمے میں جیل میں ہوں۔ میرے خلاف اتنے مقدمے بنائے گئے لیکن کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ مین تین بار وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھا، ایک مقدمہ اس پر بھی بنا دیں ۔

ملاقات کے دوران شاہد خاقان عباسی نے نوازشریف کو پیپلز پارٹی کے افطار ڈنر اور پارٹی میٹنگ سے متعلق معاملات پر بریفنگ دی۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے مجھے آ کر کہا کہ جو پارٹی چھوڑ گئے ہیں، انہیں واپس لے لیں۔ میں نے جواب دیا کہ جو مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ گئے، انہیں واپس نہیں لیں گے۔

نوازشریف نے پارٹی رہنماﺅں سے پوچھا کہ باہر کے کیا حالات ہیں جس پر ملاقات کیلئے آنے والوں نے سابق وزیراعظم کو مہنگائی اور عوامی مسائل سے آگاہ کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہو چکی ہے۔ عوام ہمارے دور سے موازنہ کر رہے ہیں اور ہمارے دور کو یاد کر کے ہمارے اقدامات کو سراہ رہے ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام جماعتیں حکومت کے خلاف احتجاج کے موڈ میں ہیں، حتمی فیصلہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اے پی سی میں ہو گا۔ پیپلز پارٹی بھی حکومت کے خلاف احتجاج کے موڈ میں ہے۔ پیپلز پارٹی کے احتجاج کے موڈ میں ہونے کی بات سن کر نوازشریف مسکرا دیئے۔ نوازشریف نے تمام پارٹی رہنماﺅں کو عوام سے مسلسل رابطہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).