زرتاج گل کا اپنی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کرانے کے لئے لکھا گیا خط سامنے آ گیا


وفاقی وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کے بارے میں اختیارات سے تجاوز کا معاملہ سنگین ہو گیا ہے۔ وفاقی وزیر مملکت زرتاج گل نے اپنے آفس اور سرکاری عہدے کا غیر قانونی استعمال کیا۔ زرتاج گل نے اپنی ہمشیرہ شبنم گل کو ڈائریکٹر نیشنل کاونٹر ٹیررازم اتھارٹی تعیناتی کے لئے وزارت داخلہ کو خط لکھا۔

ذرائع کے مطابق زرتاج گل کی بہن کو نوازنے کے لئے ہنگامی طور پر نیکٹا کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا گیا۔ زرتاج گل نے شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا لگوانے کے لئے سیکرٹری داخلہ سے رابطہ کیا۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان سے ٹیلی فونک رابطے کے بعد خط بھی لکھا گیا۔

وفاقی وزیر زرتاج گل کے پرنسپل سٹاف آفیسر سمیع الحق نے خط سیکرٹری داخلہ کو لکھا۔ زرتاج گل کے دفتر سے سرکاری سطح پر لکھے جانیوالے خط کا عکس منظر عام پر آ گیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ مجھے حکم دیا گیا کہ آپ کو ٹیلی فونک کال کا ریفرنس دوں۔

 27 فروری 2019 کو سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان کو لکھا گیا خط موصول ہونے کے بعد نیکٹا کو قانون کے مطابق دیکھنے کو کہا گیا۔ ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکم دیا کہ پالیسی اور قوانین کے مطابق دیکھا جائے جس پر وفاقی وزیر مملکت زرتاج گل نے بتایا کہ ان کی بہن کی ٹیرازم پر پی ایچ ڈی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نیکٹا کا کام تھا کہ وہ دیکھتا کہ کیا وہ پی ایچ ڈی ہیں یا نہیں، یہ ان کا اختیار ہے۔ نیکٹا حکام نے حکومتی وفاداری حاصل کرنے کے لئے وزیر مملکت کو نواز دیا۔ زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی پی ایچ ڈی مکمل نہیں ہوئی۔ شبنم گل لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں شبنم گل نے 2010ء میں پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا۔ شبنم گل 9 سال بعد میں ڈگری مکمل نہ کر سکی۔ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی زرتاج گل نے وزیراعظم کو معاملے پر کلیئرنس بھی بھیجوائی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو میسج میں کہا گیا کہ ان کی بہن کا ٹیرازم سبجیکٹ ہے، زرتاج گل کا کہنا تھا کہ میری بہن شبنم کو قانون اور پالیسی کے تحت ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کیا گیا۔ اس حوالے سے جب وفاقی وزیر زرتاج گل کی بہن شبنم گل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مؤقف دینے سے گریز کیا۔

وزیر مملکت زرتاج گل کی بہن کی تعیناتی پر نیکٹا نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیکٹا میں ڈیپوٹیشن کے لیے 12 وفاقی و صوبائی افسران نے درخواستیں دیں۔ پوسٹ کے لئے درخواستیں دینے والوں میں 17 سے 19 گریڈ کے افسران شامل تھے۔

ترجمان نیکٹا کے مطابق موزوں امیدواروں کے انتخاب کے لیے 3 رکنی کمیٹی قائم کی گئی، کمیٹی نے اسسٹنٹ، ڈپٹی ڈائکٹرز اور ڈائریکٹرز کی پوسٹوں کے 14 مئی کو انٹرویو کئے۔ کمیٹی نے 12 میں سے 6 امیدواروں کے کیسز مزید کارروائی کے لئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوائے۔ منتخب کئے گئے 6 امیدواروں میں مِس شبنم گل کا نام بھی شامل تھا۔

ترجمان کے مطابق شبنم گل کا انتخاب میرٹ پر ہوا، وہ گریڈ 19 میں ڈائریکٹر کے طور پر کام کررہی تھیں، شبنم گل پی ایچ ڈی سکالر ہیں، انتہا پسندی، دہشت گردی پر بہت مقالے لکھ چکی ہیں۔ شبنم گل کو نیکٹا کے ریسرچ ونگ کے لیے موزوں امیدوار پایا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 22 مئی کو شبنم گل کی تعیناتی کے آرڈر کئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).