ایف 35 طیارے شام اور عراق میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں شامل
برطانیہ کا نیا سٹیلتھ یعنی چپ چاپ رازدارانہ طور پر حملہ کرنے والا جنگی طیارہ ایف–35 بی لائٹننگ دوئم نے اپنے پہلے عملی مشن پر دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی ہے۔
برطانیہ کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ جزیرہ قبرص پر تعینات ان جنگی طیاروں نے شام اور عراق میں 14 مسلح تیز رفتار مشنز میں شرکت کی ہے۔
برطانوی رائیل ايئر فورس (آر اے ایف) نے کہا کہ ایف-35بی طیاروں نے کوئی حملہ نہیں کیا تھا، لیکن آپریشن ‘بطور خاص عمدہ’ رہے۔
وزیر دفاع پینی مورڈونٹ نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔
برطانیہ کے پاس فی الحال 17 ایف-35بی طیارے ہیں اور اس نے امریکی ہوابازی کی بڑی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سے مجموعی طور پر 138 ایسے طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔
یہ طیارہ، جس کی قیمت تقریباً دس کروڑ پاؤنڈ ہے، جمپ جیٹ کی طرح عمودی طور پر لینڈ کر سکتا ہے اور اس میں ریڈار سے بچنے کے لیے سٹیلتھ ٹیکنالوجی موجود ہے، جب کہ اس کی رفتار آواز کی رفتار سے زیادہ ہے۔
قبرس میں آر اے ایف کے اکروتیری ہوائی بیس پر مئی کے مہینے سے چھ طیارے ‘لائٹننگ ڈان’ نامی تربیتی مشق کے لیے تعینات ہیں۔
برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ تربیتی مشق کے طور پر ان طیاروں نے 95 پروازیں کی ہیں جبکہ فارمیشن میں 225 گھنٹوں تک پرواز کی ہے۔
اب ان طیاروں نے جنگجوؤں کے شکار کے دولتِ اسلامیہ کے خلاف جاری ’آپریشن شیڈر‘ میں شمولیت اختیار کی ہے جس کی قیادت برطانیہ کر رہا ہے۔
وزیر دفاع مورڈونٹ نے قبرس میں آر اے ایف کے ٹھکانے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھیں اس بات پر بہت فخر ہے کہ اب یہ طیارے ملک کے دفاع کے لیے پروازیں کر رہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا: ’اس میں واضح طور پر بعض غیرمعمولی صلاحیتیں ہیں جن سے ہمیں واقعتاً سبقت حاصل ہے۔‘
یہ طیارے آر اے ایف اور رائیل نیوی کے اشتراک سے چلائے جاتے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ موسم خزاں میں تین ارب دس کروڑ پاؤنڈ کی مالیت والے نئے کوئین الیزابیتھ کلاس طیارہ بردار بحری جہاز سے ہونے والی مزید مشقوں میں حصہ لیں گے۔
تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).