پاکستانی کرکٹ ٹیم کے خلاف ’بدکلامی‘ کے الزام میں کانسٹیبل گرفتار
پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ کے ایک قصبے میں پولیس نے ایک پولیس کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا ہے۔ اجمل بھیل پر الزام ہے کہ انھوں نے بدھ کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد پاکستانی ٹیم کے خلاف ’بدکلامی‘ کی ہے۔
سانگھڑ کے شہر جھول میں وسان کمیونٹی کے لوگوں نے جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد پولیس نے کانسٹیبل اجمل بھیل کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف تھانے پر کچی رپورٹ بھی دائر کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’کانسٹیبل اجمل نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد پاکستان کی ٹیم کے بارے میں انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے، لہذا وہ غدار ہے اور اس کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔‘
یہ بھی پڑھیے
’بھلا ہوا کہ سرفراز ٹاس نہیں جیتے‘
’پچ دیکھ کر یہ طے کیا تھا کہ اطمینان سے کھیلنا ہے‘
ڈی ایس پی جھول عارف بھٹی اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کانسٹیبل اجمل کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور فریقین کے بیانات لیے جانے کے بعد پولیس حتمی نتیجے پر پہنچے گی۔
دوسری جانب اجمل بھیل نے بی بی سی کو ٹیلیفون پر بتایا کہ وہ جمعرات کو جب انڈیا اور ویسٹ انڈیز کا میچ دیکھنے ہوٹل پہنچے تو وہاں گزشتہ شب ہونے والے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ پر بات ہو رہی تھی۔
’میں نے بھی کہا کہ واقعی پاکستان کی ٹیم نے گزشتہ شب بہت اچھا کھیلا۔ اسی دوران بھارتی کھلاڑی تندولکر کا بھی ذکر آیا۔۔۔ اس دوران ایک شخص نے انڈیا کے خلاف گالی گلوچ شروع کر دی۔ میں نے کوئی جواب نہیں دیا کیونکہ میرا اس سے کیا تعلق تھا۔‘
انہون نے کہا کہ ’میں نے صرف اتنا کہا کہ کرکٹ میں انڈیا ایک زوردار ٹیم ہے۔ اس نے مجھے نمک حرام کہا، تم انڈیا کے ایجنٹ ہو۔ ماں بہن کی گالیاں دیں۔ میں نے کہا کہ کرکٹ کی بات ہو رہی ہے گالیاں کیوں دے رہے ہو؟ اور میں چلا گیا۔‘
اجمل بھیل کا دعویٰ ہے کہ یہ سیاسی رنجش کا معاملہ ہے، وہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ جنہوں نے مقدمہ درج کرایا ہے وہ مسلم لیگ فنکشنل کے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’یہ سارا ڈرامہ رچایا گیا ہے۔ میرا ہندو دھرم سے تعلق ہے لیکن سندھ دھرتی کا بیٹا ہوں اور پاکستان کا شہری ہوں، انڈیا کی حمایت کیوں کروں گا۔‘
- مولی دی میگپائی: وہ پرندہ جس کی دوستی کتے سے کرائی گئی اور اب وہ جنگل جانے پر راضی نہیں - 28/03/2024
- ماسکو حملے میں ملوث ایک تاجک ملزم: ’سکیورٹی افسران نے انھیں اتنا مارا کہ وہ لینن کی موت کی ذمہ داری لینے کو تیار ہو سکتا ہے‘ - 28/03/2024
- ٹوبہ ٹیک سنگھ میں لڑکی کے قتل کی ویڈیو وائرل: ’جو کچھ ہوا گھر میں ہی ہوا، کوئی بھی فرد شک کے دائرے سے باہر نہیں‘ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).