مریم نواز نے نواز شریف کو جیل بھیجنے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی انکشافات پر مبنی ویڈیو جاری کر دی


پانامہ

ویڈیو دیکھیں اور آپ خود فیصلہ کریں

سابق وزیراعظم کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے پاناما مقدمے میں نواز شریف کو جیل بھیجنے والے جج ارشد ملک کی ایک لیگی کارکن ناصر کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں جج فیصلہ لکھنے سے متعلق کچھ ’نامعلوم افراد‘ کی طرف سے دباؤ کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

اس پریس کانفرنس میں مریم نواز کے ساتھ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ مریم نواز کی طرف سے جاری ویڈیو میں جج ناصر نامی لیگی کارکن کو بتا رہے ہیں کہ ’ہر بندے کا میٹرئیل انھوں نے رکھا ہوتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز اور بلاول حکومت مخالف تحریک پر متفق

’ایسا تو 1999 میں بھی نہیں ہوا جیسا اب کیا جا رہا ہے‘

مریم نوازکا کہنا ہے کہ ’جس جج کے فیصلے کے مطابق نوازشریف 7 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں وہ خود ہی اپنے جھوٹے فیصلے کی خامیوں پر سے پردہ اٹھا رہے ہیں۔‘

پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے ویڈیو چلا دی اور کہا کہ یہ ’ویڈیو دیکھیں اور آپ خود فیصلہ کریں۔‘

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاناما سے جو سفر شروع ہوا وہ آج بھی جاری ہے۔ سزاؤں کے نتیجے میں نوازشریف 70 سال کی عمر میں قید میں ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ’جج نے لیگی رکن ناصر کو کہا کہ ضمیر ملامت کر رہا ہے ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں جج کہہ رہے ہیں کہ ’ناصر آپ گھر آ جائیں اور نوازشریف کو بتا دیں کہ وہ بے گناہ ہیں۔‘

مریم نواز کے مطابق لیگی رکن ناصر سرکاری گاڑی پر جج کے گھر گئے۔ جج نے انھیں بتایا کہ نوازشریف پر کوئی الزام ہے نہ ہی کوئی ثبوت ہے۔ مریم نواز کہتی ہیں کہ جج نے کہا ’نوازشریف پر کوئی کرپشن ،کک بیک ،غیر قانونی الزام بھی نہیں تھا اور انھیں ثبوت بھی نہیں ملے، کوئی ثبوت نہیں ملا کہ حسین نواز ایک روپیہ بھی پاکستان سے بیرون ملک لے کر گیا ہو۔ منی لانڈرنگ کے ثبوت میں کوئی حقیقت نہیں صرف الزامات لگائے گئے۔ حسین نواز کے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پیسے سعودی عرب میں بھجوائے گئے۔

پریس کانفرنس

جج نےلیگی رکن ناصر کو کہا کہ ضمیر ملامت کر رہا ہے ڈراؤنے خواب آتے ہیں

’جج نے بتایاکہ کوئی شہادت نہیں ملی کہ پراپرٹی نوازشریف کے پیسوں سے خریدی گئی۔‘

جج کا کہنا تھا کہ چیزوں کا فیصلہ ہوا ہوتا ہے، پریشر ہوتا ہے اور کوئی کچھ کر ہی نہیں کر سکتا۔

مریم نواز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ ان ’ناقابلِ تردید ثبوتوں کے سامنے آنے کے بعد اعلٰی عدلیہ اور مقتدر ادارے نوٹس لیں اور اس کے بعد نواز شریف کے جیل میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘

انھوں یہ بھی خبردار کیا کہ اگر اس کے بعد بھی کوئی سازش ہوئی تو ان کے پاس اس سے بھی زیادہ ثبوت موجود ہیں جس میں لوگوں کے نام بھی ہیں۔

ناصر بٹ کے بارے میں مریم نواز نے بتایا کہ وہ جج ارشد ملک کے پرانے جاننے والے ہیں۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف کو ٹرائل کورٹ میں سزا دی گئی اس پر بد ترین ناانصافی ناقابل تردید شواہد کے ساتھ سامنے آئی ہے۔ امید ہے کہ شواہد کے بعد عدالت عظمی مقتدر ادارے نواز شریف کو انصاف ضرور دلوائیں گے۔‘

وزیر اطلاعات پنجاب سید صمصام علی بخاری نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ مریم بی بی کی گفتگو اعلی عدلیہ پر الزام تراشی اور بہتان انگیزی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس پریس کانفرنس کے سکرپٹ رائٹر کو ایوارڈ سے نوازا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ من پسند فیصلوں کے لیے شہباز شریف کی گفتگو کے ٹیپ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ ’شہباز شریف نے کرسی مریم بی بی کو پیش کر کے بہت سے سوالوں کے جواب دے دئیے ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ حیرانی اس بات پر ہے کہ گفتگو کی بتائے بغیر موبائل سے کیوں وڈیو بنائی گئی۔انھوں نے کہا کہ ’ایسے ہتھکنڈوں سے کام نہیں چلے گا, مال واپس کرنا ہو گا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp