نابینا افراد کو ٹیکنالوجی سیکھانے والا نابینا جوڑا
’آپ یہ نہ دیکھیے کہ کوئی بینائی والا شخص یا کوئی دوسرا نابینا شخص آپ کی مدد کرے بلکہ خود سے کوشش کریں، خود میں اعتماد پیدا کریں۔ اپنے کام خود کریں۔‘
یہ خیالات امجد سہیل اور ان کی اہلیہ مہناز کے ہیں جو پیدائشی نابینا ہیں اور اس جوڑے نے اپنے جیسے نابینا افراد کی مدد کے لیے ایک یو ٹیوب چینل شروع کیا ہے جہاں وہ انھیں جدید ٹیکنالوجی اور مختلف ایپس استعمال کرنا سکھاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نابینا بچوں کے لیے مندر میں علم کی روشنی
’میری بطور ڈسٹرکٹ جج تقرری ایک اہم پیغام ہے‘
نابینا بچوں کے لیے مندر میں علم کی روشنی
’اینڈروئڈ بلائنڈ کیفے‘ نامی اس چینل سے صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ ایشیا بھر کے نابینا افراد مستفید ہو رہے ہیں۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے امجد سہیل نے کہا کہ اُنھیں حصولِ تعلیم میں جس جدوجہد اور پریشانی کا سامنا رہا وہ نہیں چاہتے تھے کہ دوسرے نابینا افراد کو بھی اُن سب مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں چاہتا تھا کہ وہ محدود وسائل میں پیسے خرچ کیے بغیر ایک قابلِ اعتماد ذریعے سے جدید ٹیکنالوجی سیکھ سکیں۔‘
امجد نے بتایا کہ ’میں پیدائشی طور پر نابینا ہوں۔ میں یہ سب سیکھنے کے لیے کبھی کسی اُستاد کے پاس جاتا تھا کبھی کسی کے پاس جس کی وجہ سے مجھے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ پھر میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ کیوں نہ اس کو دوسرے نابینا افراد تک بھی پہنچایا جائے۔
’پھر میں نے یو ٹیوب چینل شروع کیا اور اس میں اس طرح کا مواد ڈالا کہ ایک نابینا شخص خودمختار طور پر عام لوگوں میں بیٹھ کر موبائل فون استعمال کرے اور اُسے کسی کی مدد کی ضرورت نہ پڑے۔‘
انھوں نے مزید بتایا کہ ’پاکستان میں نابینا افراد کو سکھانے کے لیے کوئی تیار نہیں تھا‘ اور سنہ 2006 کے بعد جب پاکستان میں بہتر انٹرنیٹ مُیسر ہوا تو انھوں نے مختلف دوستوں کے بتانے پر امریکہ، برطانیہ، اور آسڑیلیا میں اُستادوں سے آن لائن تعلیم حاصل کی۔
بینائی نہ ہونے کے باجود امجد کی اہلیہ مہناز امجد کا بھی اپنے شوہر کی کامیابی میں اہم کردار ہے۔ وہ اس چینل پر پوڈ کاسٹس کے ذریعے ان ایپس کے بارے میں نابینا افراد کو معلومات فراہم کرتی ہیں جن کے بارے میں وہ مزید جاننا یا انھیں سیکھنا چاہتے ہیں۔
مہناز نے ہنستے ہوئے کہا ’اگر میں کہوں کہ ان کا چینل میرے بغیر نہیں چل سکتا تو غلط نہیں ہوگا۔ میں نے بہت سے پوڈ کاسٹ بنائے ہیں۔ پرومو میں نے بنایا ہے۔ تو اِن کا چینل میرے بغیر کیسے چل سکتا ہے۔ یہ ناممکن ہے۔‘
امجد سہیل نے کہا کہ جب لوگ ان سے کسی بھی ایپلیکیشن کا مطالبہ کرتے ہیں، تو وہ پہلے گوگل کی نابینا افراد کے لیے بنائی گئی خاص ایپلیکیشن ’ٹاک بیک‘ کو اُس ایپ کے ساتھ چلا کر دیکھتے ہیں کہ دونوں کا ’ایکسسیبلٹی لیول‘ کیا ہے۔
’اگر دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اچھے طریقے سے ہم آہنگ ہوتے ہیں تو اس ایپلیکیشن کے بارے میں چینل پر معلومات فراہم کر دیتا ہوں۔‘
امجد نے کہا ’آج کل سب کچھ انٹرنیٹ پر آ گیا ہے۔ آن لائن شاپنگ کرنا ہو یا آن لائن بل دینا یا پھر آن لائن ٹیکسی بُک کروانا۔ مقصد یہی ہے کہ نابینا افراد کی ان سہولیات تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کریں۔‘
امجد نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں جیسے وہ دوسروں کی مدد کر کے اُن کی زندگی آسان بنا رہے ہیں ویسے ہی اُن کے چینل سے سیکھنے والے دیگر نابینا افراد کی زندگی کو آسان بنانے میں مدد کریں۔
- کیا آئی پی ایل میں ’بے رحمانہ‘ بلے بازی کرکٹ کو ہمیشہ کے لیے بدل رہی ہے؟ - 25/04/2024
- مریم نواز اور پنجاب پولیس کی وردی:’کیا وزیراعلیٰ بہاولنگر کے تھانے کا دورہ بھی کریں گی؟‘ - 25/04/2024
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں لاپتہ اہلخانہ کی تلاش: ’ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ یہ چھوٹا سا معاملہ بن کر دب جائے‘ - 25/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).