مجھے سب نے منع کیا تھا کہ یہ فلم “سپر سٹار” نہ کرو: ماہرہ خان


ماہرہ خان
میرا ایک ’ڈارک سائڈ‘ بھی ہے: ماہرہ خان

سرحد کے دونوں پار اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی اور مختلف کرداروں کے روپ میں جلوہ گر ہونے والی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان ابھی تک ’میک اپ‘ گرل نہیں بن سکیں۔

پاکستانی سیریل ’ہم سفر‘ سے شہرت پانے والی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کا جو متعدد پاکستانی فلموں سمیت بالی ووڈ میں بھی اپنی اداکاری کا لوہا منوا چکی ہیں۔ ماہر کیسی اداکارہ ہیں؟ وہ کب بہت خوش اور کب صدمے سے دوچار ہوتی ہیں سمیت انھوں نے اپنی زندگی کے کئی مخفی پہلو اجاگر کیے ہیں۔

البتہ وہ پچھتاوے کو اپنے قریب پھٹکنے نہیں دیتیں۔

بی بی سی کی فیفی ہارون کو دیے گئے انٹرویو میں جب ماہرہ سے پوچھا گیا کہ کیا کبھی کسی رول کو دیکھ کر ایسا لگا کہ کاش یہ رول میں نے کیا ہوتا، تو انھوں نے کہا: ’آپ کو لگے گا کہ میں جھوٹ بول رہی ہوں لیکن مجھے ایسا لگتا ہے کہ جو جس کی قسمت میں ہوتا ہے وہ اس کو مل جاتا ہے۔‘

’میں نے کبھی کوئی ایسا رول نہیں دیکھا اور کہا کہ کاش یہ میں کرتی۔ آج تک کبھی ایسا نہیں ہوا کیونکہ یہ کسی اور کی ہو گئی، تو ہو گئی۔‘

ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ کئی مرتبہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ کوئی فلم دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ آپ متعدد کامیاب فلموں کا حصہ ہو سکتے تھے۔ لیکن ماہرہ کی خاص بات یہ ہے کہ وہ ایسے خیالات کو ایک سیکنڈ سے زیادہ وقت نہیں دیتیں۔

ماہرہ کا کہنا ہے اگر وہ ایک ہی طرح کے کردار کرتیں تو ان پر تنقید ہی نہ ہوتی۔

انھوں نے کہا کہ اگر وہ ’ہم سفر‘ کے بعد خِرد جیسے کردار کرتیں اور اچھی لڑکی بن کر دکھاتیں تو ان پر کوئی تنقید نہ کرتا۔

ماہر خان کا کہنا ہے کہ وہ ‘ورنہ’ بھی کر رہی ہیں اور پنجابی فلم ’مولا جٹ‘ بھی ۔ ’میں تو مشکل راستہ چن رہی ہوں۔ میں نے کوئی ایسا راستہ نہیں چنا جس میں مجھے پکا پتا ہو کہ مجھے کامیابی ملے گی۔‘

ماہرہ خان
ماہرہ کہتی ہیں کہ ان سے جھوٹ نہیں بولا جاتا، جس کی وجہ سے وہ اکثر پھنس بھی جاتی ہیں

سپر سٹار: ’مجھے سب نے منع کیا تھا کہ یہ فلم نہ کرو‘

ماہرہ نے اپنی نئی فلم ’سپر سٹار‘ کے بارے میں بات کرتی ہوئے کہا کہ وہ اس فلم سے لوگوں کے سامنے کچھ ثابت نہیں کرنا چاہتی بلکہ اپنے سامنے (اپنے آپ کو) ثابت کرنا چاہتی ہیں۔

’میں نے بالکل نڈر ہو کر یہ فلم کی ہے۔ مجھے سب نے منع کیا تھا کہ یہ فلم نہ کرو لیکن میں نے سوچا کہ اگر ناکام بھی ہو گئی توکیا ہوا خیر ہے۔‘

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سپر سٹار کا سکرپٹ چار سال سے ان کے پاس تھا۔

’سپر سٹار کے ساتھ یہ حال ہو گیا تھا کہ میں سوچ رہی تھی کہ اگر یہ نہ بنی تو میں اسے ڈائریکٹ کر لوں گی۔‘

اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماہرہ نے کہا کہ ان کی ایک ڈارک سائڈ بھی ہے۔’ میرا (میری زندگی کا) ایک تنہائی پسند حصہ بھی ہے جو میں محفوظ رکھتی ہوں۔ میں اپنی ذاتی زندگی پوشیدہ رکھتی ہوں۔‘

ماہرہ نے بتایا کہ ان سے بالکل جھوٹ نہیں بولا جاتا جس کی وجہ سے وہ اکثر پھنس بھی جاتی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ گھل مل جانے والی انسان ہیں، اداکار اور ڈائریکٹر عدیل حسین جو ان کے دوست بھی ہیں، انھیں ہمیشہ کہتے تھے کہ ہر کوئی تمہاری مثبت خیالی یا مسکراہٹ کے قابل نہیں لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ اس کا تعلق میری شخصیت سے ہے۔

ماہرہ خان
ماہرہ کے مطابق جب تک انھیں کوئی کہے نہ وہ سیلون بھی نہیں جاتیں!

زندگی میں آنے والی پریشانیوں اور زخموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا کہ انھوں نے کبھی اپنے زخم خود ٹھیک نہیں کیے ہیں۔ ’مجھے یہ اس سال احساس ہوا جب میں بہت بیمار ہوگئی تھی۔ مجھے ڈاکٹروں نے کہا کہ کیا آپ کسی صدمے سے گزری ہیں۔ آخرکار میرے مینیجر نے مجھے کہا کہ آپ صدمہ سے نجات کی ایکسرسائز ’ٹی آر ای‘ کیوں نہیں آزماتیں۔ یہ بہت مددگار ہوتیں ہیں۔ اس میں آپ دو، تین ایکسرسائز کرتے ہیں اس کے بعد آپ لیٹ جاتے ہیں اور اس طرح سے لیٹتے ہیں کہ آپ کے اندر کا صدمہ نکل جاتا ہے۔ یہ ایک تھیراپی ہے۔‘

’میں نے کبھی خود صدمے کا سامنا نہیں کیا‘

شوبز انڈسٹری میں آنے سے پہلے امریکہ میں اپنی زندگی کا ذکر کرتے ہوئے ماہرہ نے بتایا کہ وہ امریکہ میں فوم بیچا کرتی تھیں اور ایک ہزار ڈالر کا ایک فوم بیچنے پر انھیں 100 ڈالر ملتے تھے۔

فیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ماہرہ نے بتایا کہ وہ اس معاملے میں کافی سست ہیں، جب تک انھیں کوئی کہے نہ وہ سیلون بھی نہیں جاتیں۔

’میرے مینیجر اور میک اپ آرٹسٹ سے پوچھ لیں۔ میرے میک اپ آرٹسٹ کہتے ہیں کہ یہ ہیں ماہرہ خان جو آج پھٹی ہوئی شلوار قمیض میں آئی ہیں اور انھوں نے چار دن سے اپنے بال نہیں دھوئے اور دو دن سے خود نہیں نہائیں۔ یہ سیٹ پر میرے ساتھ بار بار ہوتا ہے۔ مجھے روز یہ سننے کو ملتا ہے۔‘

ماہرہ خان
جب ان کی ’کھوپڑی گھوم جائے‘ تو ماہرہ کہتی ہیں کہ ان کا ’پٹھان خون جھلکتا ہے‘

سوشل میڈیا پر مخلتف ایشوز پر اپنی رائے دینے کے بارے میں ماہرہ نے کہا کہ جب کوئی چیز انھیں تنگ کرتی ہے تو وہ بولتی ہیں۔ اگر کوئی چیز سمجھ نہیں آتی تو وہ اس پر بات نہیں کرتیں۔ لیکن کبھی کبھار ان کے پاس کچھ کہنے کے سوا اور کوئی چارا بھی نہیں ہوتا۔

لیکن شاید لوگ اسے سمجھ نہیں پاتے۔

انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا: ’اگر ایک بار میرا پٹھان کھوپڑی گھوما تو میں کسی کو ٹویٹ واپس کر دیتی ہوں یا ٹرول کو جواب دے دیتی ہوں، ایسے لمحات میں میرا پٹھان خون نظر آتا ہے۔‘

فردوس جمال کا بیان ’اتنا برا نہیں لگا جتنا لوگوں کو برا لگا‘

فردوس جمال کے بیان پر بات کرتے ہوئہ ماہرہ نے کہا کہ انھیں اتنا برا نہیں لگا جتنا لوگوں کو برا لگا۔

’میں نے سب کو کہا کہ چھوڑو ہماری فلم ریلیز ہونے والی ہے ہمیں اس پر دھیان دینا چاہیے لیکن جب میں نے وہ انٹرویو دوبارہ دیکھا تو میں نے سوچا کہ یہ کیا کہہ رہے ہیں؟ اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں ہیروئن نہیں ہوں کوئی مسئلہ نہیں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں خوبصورت نہیں ہوں کوئی مسئلہ نہیں۔ آپ کو لگتا ہے کہ میں ایک اچھی اداکارہ نہیں ہوں، کوئی مسئلہ نہیں۔

لیکن یہ عمر کی جو بات ہے جس سے ہم بہت برسوں سے لڑ رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ میں اس کی پوسٹر چائلڈ ہوں۔‘

ماہرہ نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ شدت پسند رویہ نہیں رکھنا ہے۔

’آپ کو یہ بھی سمجھنا ہے کہ ان کا وقت اور تھا، انھوں نے جو دیکھا وہ اسی حساب سے بولیں گے۔ بہت سارے لوگوں نے اس بارے میں بات کی لیکن اس بات کو کہیں اور لے کر جانا غلط ہو گا۔‘

آل اِز سیٹ وِد میرا جی؟

میرا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ماہرہ نے کہا کہ میرا بہت عرصے تک ان کے بارے میں بہت سی باتیں کرتی رہیں اور وہ نہیں جانتی تھیں کہ انھوں نے ایسا کیوں کیا تاہم گذشتہ برس ایک نیو ائیر پارٹی میں ہونے والی ملاقات میں میرا اور انھوں نے کافی وقت ساتھ گزارا اورمعاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کی۔

’انھوں نے کچھ بہت پیاری باتیں مجھ سے کہیں۔ انھوں نے کہا کہ تمھیں پتا ہے جہاں تم آج کھڑی ہو میں وہاں کھڑی تھی اور یہ سب لوگ جو ہیں ان میں سے کوئی ساتھ نہیں رہتا۔ میں نے کہا آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں۔ اسی لیے ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے۔ ایک وقت ہو گا کہ جب میرے پاس یہ نہیں ہوگا لیکن کم از کم ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہوں گے۔‘

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32499 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp