’ثاقب نثار کے خلاف شکایت ختم کرنے کی وجہ بتائی جائے‘


پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ویمن ایکشن فورم اور سول سوسائٹی کے چند ارکان نے سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف دائر کی جانے والی شکایت کو ختم کرنے کے حوالے سے ایک درخواست دائر کی ہے۔

اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل ان وجوہات کے بارے میں آگاہ کرے جس کی بنیاد پر میاں ثاقب نثار کے خلاف دائر کی جانے والے شکایت کو ختم کیا گیا تھا۔

یہ شکایت سول سوسائٹی کی جانب سے گذشتہ برس اکتوبر میں اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کی گئی تھی۔

اس شکایت میں میاں ثاقب نثار پر اقلیتی برادری کی ہندو اور دیگر خواتین کے بارے میں ’نامناسب گفتگو کرنے‘ کے علاوہ وکلا کے ساتھ ’امتیازی سلوک‘، بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں عطیات اکٹھے کرنے اور سیاسی معاملات میں ’مداخلت‘ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے رواں برس مارچ میں میاں ثاقب نثار کے خلاف شکایت کو ختم کر دیا تھا۔

جن افراد کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کے اس فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے اس میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد، سابق سینیٹر افراسیاب خٹک، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر، اے این پی کی رہنما بشریٰ گوہر اور صحافی ضیا الدین شامل ہیں۔

درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ اُنھیں اس ضمن میں نہ تو سابق چیف جسٹس کے خلاف شکایت سے متعلق ہونے والی کارروائی کے لیے کوئی نوٹس جاری کیا گیا اور نہ ہی انھیں ان وجوہات کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس کی بنیاد پر میاں ثاقب نثار کے خلاف شکایت کو مسترد کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان بار کونسل نے بھی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے اب تک اعلیٰ عدلیہ کے جتنے ججوں کے خلاف شکایتوں پر سماعت ہوئی ہے اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے مطابق، جو سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ بھی ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا شکایات کی تعداد 27 ہے۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کے قواعد کے مطابق کونسل کی کارروائی ان کیمرہ ہوتی ہے اس لیے لوگوں کو اس میں نہیں بلایا جاتا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp