ڈلیوری ڈرائیور کی ساتھ مبینہ ڈکیتی کی وائرل ویڈیو: ’حالات اتنے خراب ہیں کہ ہم احسان مند ہو رہے ہیں کہ چوری نہیں ہوئی‘


بدھ کو سوشل میڈیا پر ایک ایسی ویڈیو شیئر کی جاتی رہی جس میں بظاہر یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ڈلیوری ڈرائیور کو دو لوگ لوٹنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن پھر اسے گلے لگا کر اور ہاتھ ملا کر چلے جاتے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ڈرائیور ڈلیوری کے بعد اپنی موٹر سائیکل کے پاس آتا ہے اور اس دوران اس کے پاس ایک دوسری موٹر سائیکل آ کر رکتی ہے۔ اس پر سوار دو افراد میں سے ایک موٹر سائیکل سے اتر کر ڈلیوری والے کی جیبوں میں ہاتھ ڈال کر بظاہر جیب میں موجود کچھ نکال کر چھین لیتا ہے۔

ویڈیو میں ڈلیوری ڈرائیور ان سے بات کرتا دکھائی دیتا ہے اور بظاہر وہ شخص ڈلیوری ڈرائیور کو کچھ واپس دیتا ہے اور پھر کچھ گفتگو کرنے کے بعد اسے گلے لگاتا ہے اور تسلی دیتا نظر آتا ہے۔ دوسری موٹر سائیکل چلانے والا شخص بھی ڈلیوری والے سے ہاتھ ملاتا ہے اور اسے تسلی دیتا نظر آتا ہے اور پھر یہ دونوں وہاں سے چلے جاتے ہیں۔

اس ویڈیو کے پیچھے جو کہانی سننے کو مل رہی ہے وہ کچھ انوکھی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو کراچی کے ایک ڈلیوری ڈرائیور کی ہے جس سے ان موٹر سائیکل والوں نے مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران کچھ چھینا تھا اور بظاہر اس ڈلیوری ڈرائیور کے ردعمل کی وجہ سے جو چھینا وہ اسے واپس لوٹا دیا۔

یہ ویڈیو مقامی ذرائع ابلاغ پر بھی نشر ہوئی اور سوشل میڈیا پر بہت زیادہ شیئر کی گئی اور کم و بیش یہی کہانی بتائی گئی۔

یہ ویڈیو انڈین اور خلیجی میڈیا پر بھی خبر بنی۔ اس پر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے جس کی نوعیت پر بحث جاری ہے۔

https://twitter.com/iamShaniera/status/1272875162594148353?s=20

کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اس وڈیو کو دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا‘۔

https://twitter.com/SidraBibi5/status/1272886511000846336?s=20

سدرہ بی بی نامی صارف نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ ایک پیغام ہے کہ ہمارے اندر کہیں انسانیت ابھی بھی زندہ ہے مگر حالات نے ہمیں غلط راہ پر جانے پر مجبور کردیا ہے‘۔

https://twitter.com/cmkkg/status/1272835783557292033?s=20

کامران خضر گوندل نے اپنا سر پکڑ لیا۔ ایموجی تو یہی لگائی مگر ساتھ لکھا کہ ’صرف پاکستانی چور ہی ایسی بے مثال فراخدلی دکھا سکتے ہیں‘۔

فیس بک کے ایک صارف نے اس پر لکھا کہ ’یہ ویڈیو دیکھ کر ایک طرف دل ٹوٹ جاتا ہے تو دوسری جانب اتنی مزاحیہ ہے کہ ہڈیاں ٹوٹنے لگتی ہے‘۔

https://twitter.com/YoursOmaga/status/1273004613160091653?s=20

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ ویڈیو تمام سیاستدانوں، ججوں اور ڈاکٹروں کو دکھانی چاہیے۔ اسے بیوروکریٹس کی تربیتی پروگرام کا حصہ بنانا چاہیے‘۔

https://twitter.com/Waqfat_e_nau/status/1272975197105086464?s=20

ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا ’دنیا میں اچھے ڈاکو بھی ہیں‘۔

بہت سے افراد نے اسے سیاسی رنگ بھی دیا اور مختلف سیاسی گروہوں پر الزام لگایا کہ وہ بھی قوم کی دولت لوٹتے ہیں مگر انھیں ان ڈکیتوں کی طرح غریب کے آنسو دیکھ کر اسے لوٹا دینا چاہیے۔

https://twitter.com/TahiraHaiderUK/status/1272920589058088962?s=20

بہت سے لوگوں نے اس واقعے کو مثبت طور سے پیش کرنے پر اعتراض کیا ہے اور بحث یہ ہے کہ آیا ایسا کرنے کی کوشش کرنے والوں کو صرف اس لیے سراہنا درست ہے کہ اس موقع پر وہ اس ڈرائیور سے کچھ نہیں لے کر گئے؟

https://twitter.com/mstahir786/status/1272857546785783810?s=20

میاں طاہر نے ٹویٹ کی کہ ’چور ڈاکو کو ہیرو نہ بنائیں‘۔

جبکہ فیس بک پر منان انور نے لکھا کہ ’حالات اتنے خراب ہیں کہ ہم احسان مند ہو رہے ہیں کہ چوری نہیں ہوئی‘۔

فیس بک پر ہی ایک اور صارف کامران کاکڑ لکھتے ہیں ’ان چوروں کو شرم آنی چاہیے کہ وہ لوگوں سے چوری کر کے ایسے رلا دیتے ہیں کہ وہ اپنی محنت کی کمائی کھونے پر آنسو بہاتے ہیں۔ یہ ہمارے معاشرے کے لیے رسوائی کی وجہ ہے‘۔

شیر خان نے فیس بک پر اپنے کمنٹ میں لکھا کہ ’ہماری قوم اب چوروں کی تعریف کر رہی ہے کہ انھوں نے لوٹی ہوئی چیز واپس کردی جبکہ یہ چیز انھیں لینی ہی نہیں چاہیے تھی۔ ایسے اور کتنے لوگ ہوں گے جن سے کچھ چھینا گیا ہو یا انھیں چوٹ آئی ہو یا مارے گئے ہوں؟‘

https://twitter.com/SanaFatima_/status/1272916618151104515?s=20

ثناء فاطمہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’یہ دن دہاڑے کراچی کی ایک سڑک پر ہوا۔ ہماری پولیس نے شہریوں کو مایوس کیا ہے، اس شخص نے چوروں سے کیا کہا کہ انھوں نے اسے بخش دیا یہاں تک کہ جانے سے پہلے اُسے گلے سے لگایا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp