انڈیا اور چین کا سرحدی تنازع: ’چین اپنی ذمہ داری سمجھے اور ایل اے سی پر اپنی طرف جائے، چین میں انڈیا کے سفیر کا بیان
انڈیا کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین میں انڈین سفیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو امید ہے کہ چین تناؤ کو کم کرنے اور ڈس انگیج ہونے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایکچوئل لائن آف کنٹرول یعنی ایل اے سی ک اپنی طرف واپس چلا جائے۔
خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق انڈیا کے سفیر وکرم مصری نے کہا ہے کہ ‘انڈیا نے ہیمشہ سے ایل اے سی میں اپنی طرف رہ کر کام کیا ہے۔ زمینی سطح پر چینی فوجیوں نے جو اقدام کیا ہے اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں اعتماد میں کمی آئی ہے۔
India hopes China will realise its responsibility in de-escalation and disengaging by moving back to its side of LAC: Indian envoy to China
— Press Trust of India (@PTI_News) June 26, 2020
‘یہ چین کی مکمل ذمہ داری ہے کہ وہ باہمی تعلقات کو سنجیدگی سے لے اور فیصلہ کرے کہ اسے کس سمت میں آگے بڑھنا چاہیے۔’
پی ٹی آئی کے مطابق انڈین سفیرنے کہا: ‘چین کو ایل اے سی کو عبور کرنے اور انڈیا کی طرف آکر تعمیراتی کام کرنے کی اپنی کوشش بند کرنا چاہیے۔’
India has always carried activities on the Indian side of the LAC: Indian envoy to China Misri to PTI
— Press Trust of India (@PTI_News) June 26, 2020
It is entirely China's responsibility to take a careful view of bilateral ties; decide which direction to move forward: Indian envoy Misri
— Press Trust of India (@PTI_News) June 26, 2020
انھوں نے مزید کہا کہ ایل اے سی پر تناؤ کو کم کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ چین وہاں نئی تعمیرات کا کام بند کردے۔
واضح رہے کہ 16-15 جون کی درمیانی شب انڈیا چین کے درمیان لداخ سرحد پر وادی گلوان میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس میں افسر سمیت 20 انڈین فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
دونوں ممالک کے مابین اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے ملاقاتوں کا دور جاری ہے۔
China has to stop the practice of transgressing and trying to erect structures on the Indian side of the LAC: Indian envoy to China
— Press Trust of India (@PTI_News) June 26, 2020
اس مسئلے پر گفتگو کرنے کے لیے 19 جون کو وزیر اعظم نے آل پارٹی میٹنگ طلب کی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ‘کوئی بھی ہمارے علاقے میں داخل نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسی پوسٹ پر قبضہ کیا گیا ہے۔’
انھوں نے یہ بھی کہا کہ وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ ہونے والے تشدد میں ملک کے 20 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
تاہم اس کے بعد انڈین میڈیا میں ایسی تصاویر سامنے آئیں جہاں تصادم کی جگہ چینی فوجیوں کی موجودگی نظر آئی ہے۔
جس جگہ یہ تصادم ہوا اسے انڈیا اور چین کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول کہا جاتا ہے۔ اس کے آس پاس دونوں ممالک کی جانب سے جاری تعمیر تعمیراتی کام دونوں ممالک میں تناؤ کا سبب ہیں۔
اب انڈیا کے سفیر کا بیان سامنے آنے کے بعد حزب اختلاف کانگریس کا رویہ پر ایک بار پھر جارحانہ ہورہا ہے۔
کانگریس کے رہنما گورو گوگوئی نے ٹویٹ کیا: ‘اس بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم مودی ملک کے عوام کے ساتھ پوری طرح ایماندار نہیں ہیں۔’
اس سے قبل راہل گاندھی نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں انھوں نے وزیر اعظم سے سچ بتانے کے لیے کہا اور کہا کہ ‘وزیر اعظم جی، بولیے ڈریے نہیں۔ آپ کو دیس کو سچائی بتانی پڑے گی۔’
प्रधानमंत्री जी,
देश आपसे सच सुनना चाहता है।#SpeakUpForOurJawans pic.twitter.com/tY9dvsqp4N
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 26, 2020
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).