میری ماں نے مجھے غدار جنا ہے


کیا میرے وطن عزیز کا دستور ”غدار“ ہے؟ آپ نہیں مانتے؟ چلیں، کوئی بات نہیں۔ ہم دستور کو پڑھ لیتے ہیں۔

Article 4. ( 1 ) To enjoy the protection of the law and to be treated in accordance with law is the inalienable * right of every citizen. Wherever he may be, and of every other person for the time being within Pakistan.
* (نہ چھن سکنے والا)

( 2 ) In particular.

(a) no action detrimental * to the life, liberty, body, reputation or property of any person shall be taken except in accordance with law;
* (جو نقصان دے )

b) no person shall be prevented from or be hindered in doing that which is not prohibited by law; and)
c) no person shall be compelled to do that which the law does not require him to do)

اب بولیں، ہوا کہ نہیں دستور غدار؟ اب بھی بات سمجھ میں نہیں آئی؟ بلوچستان میں بسنے والے ”غدار“ کیا کہہ رہے؟ یہی نہ، کہ ہماری زمین سے نکلنے والے خزانوں میں سے ہمارا وہ حق ریاست ہمیں دے، جس کا وعدہ دستور نے ہم سے کیا ہے۔ وہاں کے طالب علم یہی کہہ رہے نا کہ ہمیں علم حاصل کرنے کی آزادی، جو دستور ہمیں دیتا ہے، وہ دی جائے۔ اگر وہ غدار ہیں تو پھر وہ دستور بھی غدار ہوا جس نے ان کو یہ حق دینے کا وعدہ کیا۔ اور وہ جو اس آرٹیکل 4 کو نہ مانتے ہوئے ان کی جان، آزادی، جسم، عزت نفس اور جائیداد کو نقصان پہنچائے وہ ”محب وطن“ ٹھہرا۔

فاٹا میں مارے جانے والے سبھی ”غدار وطن“ ٹھہرے اور ان کو مارنے والے ”محب وطن“ ۔ محسن داوڑ اور علی وزیر اسی لیے تو غدار ہیں کہ وہ اس آرٹیکل کے تحت اپنے لوگوں کی جان کا حساب مانگتے۔ اختر مینگل اسی وجہ سے غدار ہے کہ وہ اس آرٹیکل 4 کی وجہ سے اپنے گمشدہ لوگوں کی واپسی کا شور مچا رہا۔ کشمیر کا وزیراعظم بھی اسی وجہ سے غدار ہے۔ مطیع اللہ جان بھی غدار ہے کہ ذیلی شق (b) لے مطابق صحافت کرنے کے حق کی بات کرتا۔ عمار علی جان بھی غدار ہے کہ جس یونیورسٹی میں جاتا ہے وہاں کے طالب علموں کو دستور بتانے بیٹھ جاتا ہے۔ اب اگر یہ سب غدار ہیں تو پھر یہ دستور بھی غدار ہے۔

ہاں، مگر ”محب وطن“ وہ ہیں، جنہوں نے وطن عزیز کے ایک اور محب وطن ”احسان اللہ احسان“ کو ”ٹیکسی“ کروا کر جلاوطن کروایا۔ جنہوں نے وطن عزیز کو بنانے والے قائد کی بہن کی غداری قوم پر واضح کی۔ لیاقت علی کو مارنے والے ”محب وطن“ تھے۔ ”مارشل لا“ لگانے والے ”محب وطن“ تھے اور ہیں۔ وطن عزیز کو دو لخت کرنے والے ”محب وطن“ ہیں۔ کیوں کہ بنگالی غدار تھے۔ بلوچ طالب علم غدار ہیں۔

مجھ جیسے ہر اس شخص کو ان کی ماؤں نے غدار جنا ہے جو اس غدار دستور کو مانتا ہے۔ ہماری ماؤں کے دودھ میں غداری ہی غداری ہے۔ اور ہماری آنے والی نسلوں کی رگوں میں بھی غداری ہی دوڑے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).