وزیر اعظم عمران خان کا خطاب: ’اپوزیشن فوج کے خلاف انڈیا کی پروپیگنڈا مشین جیسی زبان استعمال کر رہی ہے‘


پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں جس طرح حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں نے فوج پر حملہ کیا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا اور اپوزیشن کی جانب سے وہ زبان استعمال کی جا رہی ہے جو انڈیا کی پروپیگنڈا مشین پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہے۔

انھوں نے اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے یہ پتہ چلا ہے کہ انڈیا کی جعلی نیوز سائٹس اپوزیشن کے پی ڈی ایم کو بھی فروغ دے رہی تھیں اور کئی ایسے صحافی بھی ہیں جو اس ڈس انفارمیشن کا حصہ تھے اور پی ڈی ایم کو سپورٹ کرتے تھے۔

صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں ہسپتال، لاء کالج، رنگ روڈ منصوبے اور یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی اپوزیشن جس طرح ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی فوج، آرمی چیف، آئی ایس آئی کے سربراہ کو تنقید کا ہدف بنا رہی ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔’

یہ بھی پڑھیے

مجھ پر فوج کا کوئی دباؤ نہیں ہے، ساری خارجہ پالیسی پی ٹی آئی کی ہے: وزیر اعظم عمران خان

’نواز شریف کو واپس لانے کے لیے جا کر بورس جانسن سے بات کروں گا‘

’حملہ جنرل باجوہ پر نہیں آرمی پر ہے، اپوزیشن کو مختلف قسم کا عمران دیکھنے کو ملے گا‘

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی ڈس انفو لیب نے انکشاف کیا کہ انڈیا نے 700 جعلی نیوز ویب سائٹس بنا رکھی تھیں اور اس کا مقصد پاکستان کو دنیا کے سامنے منفی انداز میں پیش کرنا تھا تا کہ کوئی پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کرے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘اس مہم میں خاص طور پر پاکستانی فوج کو ہدف بنایا گیا کیونکہ انڈیا چاہتا ہے کہ پاکستانی فوج کمزور ہو اور ان کی پوری منصوبہ بندی ہے کہ دنیا میں پاکستانی فوج کو اس طرح پیش کیا جائے کہ جیسے وہ دہشت گرد ہیں۔‘

‘نہ دھاندلی کے کوئی ثبوت دیے نہ کسی فورم پر گئے’

انھوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کا مؤقف ہے کہ الیکشن میں فوج نے دھاندلی کروائی اس لیے حکومت سلیکٹڈ ہے لیکن کوئی ان سے پوچھے کہ اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے تو کیا آپ الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ یا پارلیمنٹ میں آئے اور آپ نے کسی فورم پر کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخاب کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ری پبلکن پارٹی نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو میڈیا پہلے کہتا تھا کہ انھوں نے ابھی تک کوئی ثبوت نہیں دیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘نہ دھاندلی کے کوئی ثبوت دیے نہ کسی فورم پر گئے اور پاکستانی فوج پر حملہ کرنا شروع کردیا کہ وہ ایک سیلیکٹڈ حکومت لے کر آئے۔’

اپوزیشن کو این آر او دیا تو غداری ہوگی

وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ‘ خود کو جمہوریت پسند کہلانے والے کہتے ہیں کہ جمہوری حکومت گرا دو، اپوزیشن کا صرف ایک مطالبہ ہے کسی طرح انھیں این آر او دے دیں لیکن کسی نے انھیں این آر او دیا تو وہ کام کرے گا جو دشمن کرتا ہے اور کسی نے ان چوروں کو این آر او دیا تو وہ ملک سے غداری کرے گا۔’

مسلم لیگ ن کی رہنمامریم نواز اور پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘کوئی ان سے پوچھے کہ آپ دونوں کی اہلیت کیا ہے؟ دونوں نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا اور ملک چلانے جارہے ہیں، ان دونوں کا تجربہ یہ ہے کہ یہ بڑی شان و شوکت سے پلے بڑھے ہیں۔’

مریم نواز اور بلاول بھٹو

PMLN

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، آصف زرداری کو نواز شریف نے کرپشن ہر پی جیل میں ڈالا تھا، انہی دونوں جماعتوں کی وجہ سے ملکی قرضے میں اضافہ ہوا، جبکہ مولانا فضل الرحمٰن نے خود فیصلہ کرلیا کہ میں صادق و امین ہوں اور کسی کو جوابدہ نہیں۔

دس برس میں صحت کا نظام بہترین ہوگا

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں آئندہ دس برسوں میں صحت کا نظام دنیا کے امیر ترین ممالک کے نظام سے بھی بہتر ہوگا، نجی ہسپتالوں کے لیے کم قیمت پر زمینیں فراہم کریں گے جبکہ پوری کوشش ہے کہ سکولوں کو ڈی سینٹر لائز کردیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp