سائشا شندے: معروف فیشن ڈیزائنر سواپنل شندے جنس تبدیل کروا کر ٹرانس وومن بن گئے


بالی وڈ کے مشہور فیشن ڈیزائنر سواپنل شندے اب سائشا شندے بن گئے ہیں۔

انھوں نے نہ صرف اپنا نام بدلا بلکہ اپنی پوری شخصیت کو بھی تبدیل کر دیا۔ پہلے وہ مرد تھے، اب وہ عورت بن گئی ہیں۔

انھوں نے اپنی جنس تبدیلی کروائی اور ٹرانس وومن ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سائشا شندے کا کہنا ہے کہ ان کے لیے یہ قدم اٹھانا آسان نہیں تھا اور وہ دوھری زندگی گزار رہی تھیں۔

وہ کہتی ہیں، ’مجھے یہ پتا نہیں چل سکا کہ میں کون ہوں، عورت یا مرد۔ میں بہت پریشان تھی لیکن اس لاک ڈاؤن میں مجھے یہ معلوم ہوا کہ آخر میں کون ہوں۔‘

یہ بھی پڑھیے

سیکس کی خواہش ہی نہ ہو تو زندگی کیسی ہوتی ہے؟

‘مجھے کہا گیا کہ یہ تو کوک ہے نہ ہی سپرائٹ، یہ تو فانٹا ہے’

’لڑکی کی حیثیت سے خوش نہیں، جنس تبدیل کرنے کی اجازت دیں‘

دوستوں اور خاندان کو وقت لگے گا

فیشن ڈیزائنر سواپنل شندے دیپیکا پڈوکون، کترینہ کیف، کرینہ کپور، انوشکا شرما، شردھا کپور اور سنی لیونی سمیت کئی اداکاراؤں کی فیشن ڈیزائننگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔

انھوں نے دنیا کو کچھ دن پہلے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک جذباتی پوسٹ میں اپنی نئی شناخت اور نام کے بارے میں بتایا۔

بی بی سی ہندی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’میں اب ٹرانس وومن ہوں، لیکن سچ بتاؤں تو مجھے اب بھی یقین نہیں ہے کہ میں اب سائشا شندے ہوں۔ لوگ میرے اس نام کے عادی نہیں ہیں۔‘

’خاندان اور دوست احباب مجھے برسوں سے سواپنل کہتے ہیں، لہٰذا جب کوئی مجھے سائشا کہتا ہے تو میں اس طرف توجہ نہیں دیتی۔ میں بھول جاتی ہوں کہ میں سائشا ہوں۔ اب وقت ہے کہ لوگ میری اس نئی شناخت کو اپنائیں اور محسوس کریں۔ سچ پوچھیں تو میں ابھی بہت خوش ہوں۔‘

پہلے میں نے سوچا کہ میں ہم جنس پرست ہوں

انتالیس سالہ سائشا شندے کا کہنا ہے کہ ’چھ سال پہلے مجھے معلوم ہوا کہ مجھے جینڈر ڈیسفوریا ہے۔ اس سے قبل میرے ذہن میں بہت سارے سوالات تھے۔ میں چھپ کر کچھ کرنے میں کامیاب رہی جس کے بارے میں میں باہر نہیں بتا سکتی تھی۔‘

’بچپن میں میں نے اس کے بارے میں نہیں سوچا تھا۔ مجھے یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ میں کیا کہوں۔ میں اپنے خاندان کے ساتھ اس کے بارے میں بات بھی نہیں کر سکتی تھی۔ جب میں بڑی ہوئی تو ایک ہم جنس پرست مرد سے واقفیت قائم ہوئی۔ مجھے محسوس ہوا کہ میں ہم جنس پرست ہوں لیکن بعد میں مجھے احساس ہوا کہ میں ہم جنس پرست نہیں ہوں اور پھر میں نے فیصلہ کیا کہ میں جو ہوں وہ دنیا کے سامنے لاؤں گی، وہ بھی بلا خوف و خطر۔‘

اپنے بچپن کو یاد کرتے ہوئے شندے کا کہنا ہے کہ ’میرا بچپن بہت دکھی اور برا تھا، خاص طور پر میری سکول کی زندگی۔ لوگ بھی مختلف طرح سے چھیڑا کرتے تھے۔ میرے لیے 5 سال سے 17 سال کی عمر کا دور بدترین تھا۔‘

جلد بازی خطرناک ہوسکتی ہے

کیا اپنے جسم کے ساتھ اس طرح کی تبدیلی آسان ہے؟ شندے کا کہنا ہے کہ اس میں بہت محنت کی ضرورت ہے۔

وہ کہتی ہیں: ’میرا قد چھ فٹ دو انچ ہے۔ اس سے پہلے میری داڑھی تھی، میرا جسم توانا تھا۔ آج جو چہرہ بنایا گیا ہے اس میں بہت محنت لگی ہے۔ آپ کو متحمل مزاج ہونا پڑتا ہے۔‘

’جو دوا آپ کے جسم میں جاتی ہے، ہر چھوٹی چھوٹی چیز بھی تجربہ کار ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہونی چاہیے۔ کسی بھی چیز میں جلدی نہ کریں کیونکہ یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔‘

اب میں ڈیزائنر کپڑے پہنتی ہوں

ایک نیا نام اور ایک نیا چہرہ لے کر دنیا میں آنے کے بعد انٹرٹینمنٹ اور فیشن کی دنیا سے کس قسم کا رد عمل مل رہا ہے؟

اس کے بارے میں سائشا کا کہنا ہے کہ ’مجھے بہت پیار اور تعاون مل رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میرے کام میں مزید بہتری آئے گی کیونکہ میری سوچ میں تبدیلی آ رہی ہے۔‘

’پہلے میرے کپڑے خواتین اور خواب دیکھنے والوں کے لیے ہوتے تھے لیکن اب یہ کپڑے خواتین اور سائشا کے لیے بنائے جائیں گے۔ اب میں خود اپنے کپڑے پہنتی ہوں اور پھر مجھے اس بات کی بہتر سمجھ آ جاتی ہے کہ خواتین کس طرح کے آرام دہ اور پرسکون کپڑے چاہتی ہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32290 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp