بالی ووڈ کے معروف گلوکار جوبین نوٹیال کی کہانی


موسیقی دنیا کا وہ آرٹ ہے جسے ہر انسان سمجھتا ہے۔ برصغیر پاک و ہند کی موسیقی کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ آج کی تحریر ایک ایسے نوجوان سنگر کے بارے میں ہے جسے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ آج ہم بات کر رہے ہیں مشہور سنگر جوبین نوٹیال کی۔ جوبین ایک نوجوان پلے بیک سنگر ہیں۔ بالی وڈ کی کئی فلموں میں انہوں نے ایسے گانے گائے ہیں جنہیں بہت شہرت ملی۔ ہندوستان کے نوجوان سنگر جوبین نوٹیال کو کامیاب سنگر بننے کے لئے بہت محنت کرنی پڑی ہے۔

جوبین نوٹیال بھارتی ریاست اترا کھنڈ کے شہر دہرا دون شہر میں 14 جون 1989 میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام رام شرن نوٹیال تھا۔ رام شرن نوٹیال دہرادون کے ایک معروف بزنس مین اور سیاستدان تھے۔ جبکہ ان کی والدہ نینا نوٹیال بھی ایک کاروباری شخصیت ہیں۔ اپر مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے جوبین نوٹیال کو زندگی میں کبھی غربت اور پیسے کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ جوبین کے خاندان میں موسیقی کو بہت عزت دی جاتی ہے۔ فیملی کا ہر فرد کسی نہ کسی طرح سے موسیقی سے تعلق رکھتا ہے۔ جوبین کے والد رام شرن نوٹیال کو بھی موسیقی سے ہمیشہ محبت رہی ہے۔ ان کے والد جوانی میں سنگر بننا چاہتے تھے لیکن کچھ مجبوریوں کے سبب سنگر نہ بن پائے۔

جوبین کو گانا گانے کا شوق بچپن ہی سے تھا۔ جب جوبین کی عمر چار سال تھی تو اس وقت سے انہوں نے گانا گانا شروع کر دیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ بچپن میں ان کے والد گھر میں گانے گاتے تھے۔ باپ کے ساتھ مل کر جوبین نوٹیال نے گانے گائے۔ جوبین جب پانچ سال کے ہوئے تو انہوں نے اپنے آپ سے وعدہ کیا کہ میوزک کے علاوہ وہ کچھ نہیں کریں گے۔ موسیقی ہی ان کی زندگی ہے اور زندگی بھر وہ موسیقی سے ہی جڑیں رہیں گے۔ پانچ سال کی عمر میں ایک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جوبین نے کہا تھا کہ موسیقی ہی ان کی زندگی ہے اور ایک دن وہ بالی وڈ دنیا میں ایک کامیاب سنگر بن کر دکھائیں گے۔

جوبین نے اسکول کی تعلیم سینٹ جوزف اسکول اور ولہم بوائز اسکول دہرا دون سے مکمل کی۔ ولہم بوائز اسکول میں موسیقی کی تعلیم دی جاتی تھی۔ یہی سے جوبین نوٹیال نے کلاسیکل میوزک کی تعلیم حاصل کی۔ کلاسکل میوزک کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے گٹار، پیانو اور ڈرمز بجانے کی پروفیشنل تربیت حاصل کی۔ بچپن سے اسکول کی تعلیم تک ان کی توجہ کا مرکز ہمیشہ موسیقی رہی۔ تعلیم اور کھیل کود پر وہ زیادہ توجہ نہیں دیتے تھے۔

ان کی توجہ کا مرکز میشہ موسیقی تھی اور یہی ان کا پیشن تھا۔ اسکول کے زمانے سے ہی وہ لائیو کنسرٹ شوز کرتے تھے۔ لائیو کنسرٹ شوز کی وجہ سے جوبین نوٹیال اتراکھنڈ میں بہت مشہور ہو گئے تھے۔ غریبوں کی مدد کے لئے جوبین اسکول کے زمانے میں مفت لائیو کنسرٹ شوز کرتے تھے۔ اپنے آرٹ سے انہوں نے غریبوں کی بہت مدد کی۔ پروفیشل سنگر بننا جوبین کا خواب تھا اور اس خواب کی تکیمل صرف بھارت کے شہر ممبئی میں ممکن ہو سکتی تھی۔

ممبئی جانا ان کا خواب تھا اس خواب کو عملی شکل دینے کے لئے جوبین نے ممبئی کے ایک کالج میں داخلہ لے لیا۔ اس کالج کا نام تھا میٹھی بائی کالج اور یہ زمانہ تھا دو ہزار سات کا۔ کالج میں جب جوبین نوٹیال نے داخلہ لیا تو اس وقت ان کی عمر سترہ سال تھی۔ کالج میں تعلیم حاصل کرنا تو صرف بہانہ تھا اصل مقصد تو پروفیشنل سنگر بننا تھا۔ پروفیشنل سنگر بننے کے لئے وہ ہر صورت دنیا کے مشہور میوزیشن اور سنگر اے آر رحمان سے ملنا چاہتے تھے۔

ان کا یہ خواب اس وقت پورا ہوا جب ایک دن اے آر رحمان سے ان کی ملاقات ہو گئی۔ اے آر رحمان نے جوبین کو مشورہ دیا کہ ان کی آواز مخلتف اور منفرد ہے لیکن اس کے لئے ابھی انہیں مزید کچھ سال محنت کرنی ہوگی۔ اے آر رحمان نے کہا کہ جوبین ابھی مزید کلاسیکل موسیقی کی تعلیم حاصل کرو اور اپنی آواز میں بہتری لاو۔ اے آر رحمان کی اڈوائز پر وہ ممبئی چھوڑ کر دوبارہ اپنے شہر دہرادون چلے گئے۔ سب نے کہا کہ جوبین نوٹیال کا دل ٹوٹ گیا ہے لیکن حقیقت کچھ اور تھی۔ دہرادون جاتے ہی انہوں نے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کردی اور اپنی آواز میں نکھار پیدا کرنے کے لئے سخت محنت کرنا شروع کردی۔

دہرا دون میں موسیقی کی تعلیم حاصل کے کے ساتھ ساتھ وہ بنارس بھی جاتے رہے جہاں انہوں نے چھنو لال مشرا سے خالص کلاسیکل موسیقی کی تربیت حاصل کی۔ ویسٹرن میوزک کی تعلیم جوبین نوٹیال نے راما سوامی پرسنا جی سے حاصل کی۔ راما سوامی چنائی میں موسیقی کی تعلیم دیتے تھے۔ اس لئے جوبین دہرادون سے کچھ عرصے کے لئے چنائی شفٹ ہو گئے۔ اے آر رحمان کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے جوبین نوٹیال نے موسیقی کی تعلیم ہندوستان کے مختلف شہروں کے بڑے بڑے استادوں سے حاصل کی۔

مقصد ایک ہی تھا کہ ایک دن وہ ہندوستان کے نمبر وہ پلے بیک سنگر بنکر دکھائیں گے۔ پروفیشنل سنگر بننے سے پہلے جوبین موسیقی کی تمام باریکیوں کو سمجھنا چاہتے تھے۔ پانچ سال محنت کرنے کے بعد پروفیشنل سنگر بننے کے لئے وہ دوبارہ ممبئی شفٹ ہو گئے۔ اب دو ہزار گیارہ کا سال تھا، جوبین ممبئی میں تھے اور پروفیشنل سنگر بننے کے لئے جد و جہد کر رہے تھے۔ دو ہزار گیارہ میں ممبئی میں ایک ٹی وی پر نیا سنگنگ شو شروع ہونے جا رہا تھا۔

اس شو کے آڈیشن شروع ہو چکے تھے۔ جوبین آڈیشن دینے پہنچ گئے۔ جوبین کا سلیکشن شو میں ہو گیا اس طرح وہ رئیلیٹی شو ایکس فیکٹر کا حصہ بن گئے۔ شو کا تو حصہ بن گئے لیکن جلد ہی انہیں اس رئیلیٹی شو سے نکلنا پڑا۔ ٹاپ ٹوئینٹی کی لسٹ میں بھی اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے۔ اس رئیلیٹی شو میں بھارت کے معروف سنگر سونو نگم نے انہیں یہ کہہ دیا کہ وہ ایک قابل سنگر نہیں ہیں اس لئے کبھی بھی پروفیشنل پلے بیک سنگر نہیں بن سکتے۔

جوبین نے اس ناکامی پر ہمت نہ ہاری اور ممبئی میں مختلف میوزک پروڈکشن ہاؤسز جاتے رہے۔ جوبین کیونکہ سنگنگ رئیلیٹی شو کا حصہ رہے تھے اس لئے موسیقی سے متعلق کچھ لوگ ان کو جانتے تھے۔ بھارت کے معروف بالی وڈ سپر اسٹار اکشے کمار نے جوبین نوٹیال کو اپنی فلم مہربانی کا ایک گانا گانے کا موقع دیا۔ اس طرح جوبین نے اپنا پہلا گانا اکشے کمار کی فلم مہربانی کے لئے رکارڈ کرایا۔ یہ گانا تو رکارڈ ہو گیا لیکن اس سے پہلے جوبین نوٹیال کا ایک اور گانا ایک ملاقات پہلے ہی ریلیز ہو گیا۔

ایک ملاقات گانا دو ہزار چودہ میں ریلیز کی گئی فلم سونالی کیبل کا حصہ تھا۔ یہی وہ گانا تھا جس کی وجہ سے جوبین نوٹیال کی پہچان بنی۔ ایک ملاقات جوبین نوٹیال کے کیرئیر کا پہلا گانا تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ نغمہ بہت سپر ہٹ رہا۔ پہلا گانا ہٹ ہوتے ہی جوبین نوٹیال نے پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ کروڑوں لوگ ان کے مداح بن گئے۔ جوبین نوٹیال نے درجنوں ایسے گانے گائے ہیں جنہیں بے پناہ شہرت حاصل ہو چکی ہے۔ اس وقت جوبین کا شمار بھارت کے ٹاپ فائیو پلے بیک سنگرز میں ہوتا ہے۔ جوبین نوٹیال کی زندگی کی کہانی کا conclusion یہ ہے کہ جب انسان اپنے ٹیلنٹ کی شناخت کر لیتا ہے اور پھر اس شناخت کو پانے کے لئے محنت کے سفر پر نکل جاتا ہے تو اسے کامیاب ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).