سائنس کی دنیا کی کچھ دلچسپ و عجیب خبریں


1۔ انڈیا نے کورونا وائرس کے خلاف آکسفورڈ اور اپنی تیار کردہ ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ چین نے بھی اپنی تیار کردہ ویکسین کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

2۔ ایک تحقیق کے مطابق دست روکنے والی دوا ”لوپرامائیڈ“ دماغی سرطان کے جارحانہ بڑھنے والے خلیات کو ختم کرنے میں مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

3۔ سمندری نمکین پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لئے ایک نئی کم خرچ ٹیکنالوجی سامنے آئی ہے۔

4۔ ایک نئی دریافت نے ظاہر کیا ہے کہ زمین پر زندگی کا آغاز RNA اور ڈی این اے کے آمیزے سے ہوا تھا نہ کہ صرف RNA سے جیسا کہ پہلے خیال کیا جاتا تھا۔

5۔ ماہرین فلکیات نے آٹھ کہکشاؤں پر مشتمل ایک نئے مجموعے کا پتہ چلایا ہے ، جس کی کمیت 580 ٹریلین سورجوں کے برابر ہے۔

6۔ سائنس دانوں نے بہرے پن کا ایک نیا جینیاتی علاج دریافت کیا ہے جس میں جینز کو کان کے اندرونی خلیات میں داخل کر کے ان کو دوبارہ قابل عمل بنایا جاتا ہے۔

7۔ سائبیریا میں ”پرائما فاسٹ“ کے پگھلنے سے برفانی دور کا محفوظ شدہ ایک اونی کھال والا گینڈا دریافت ہوا ہے جس کے اندرونی اعضاء اچھی حالت میں محفوظ ہیں۔

8۔ ایک ملین لوگوں پر کی گئی ایک تحقیق نے یہ ظاہر کیا ہے کہ انسانی خون میں فولاد کی مقدار اس کی عمر پر اثر انداز ہوتی ہے۔

9۔ جاپان نے خلائی کچرا کم کرنے کے لیے لکڑی کے بنے ہوئے خلائی سیارچوں کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

10۔ فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین یو کے اور جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والے تبدیل شدہ کورونا وائرس کی ایک اہم میوٹیشن کے خلاف بھی مؤثر ہے۔

11۔ 2020 میں زمین کی محوری گردش پچھلے پچاس سالوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔

12۔ ”پلیٹی پس“ آسٹریلیا میں پایا جانے والا ایک بطخ نما ممالیہ اپنے خاندان اور ”جینس“ کی واحد زندہ نوع ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق پلیٹی پس میں پرندوں، رینگنے والے اور ممالیہ تمام انواع کے جینز پائے گئے ہیں۔ اسے پسینہ بھی آتا ہے اور یہ دودھ بھی دیتا ہے۔ اس کے علاوہ پلیٹی پس میں 10 سیکس کروموسومز موجود ہوتے ہیں۔

13۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق واحد بارآور بیضہ سے جنم لینے والے زیادہ تر توأم(جڑواں) بھائی یا بہن بھی جینیاتی طور پر سو فیصد مماثل نہیں ہوتے۔

14۔ نئے اعداد و شمار کی بنیاد پر کائنات کی عمر کا اندازہ 13.77 بلین سال لگایا گیا ہے۔

15۔ اسمارٹ فون کی مدد سے کیا جانے والا ایک دستی اور انتہائی حساس ٹیسٹ انسانی تھوک میں کورونا وائرس کو صرف پندرہ منٹ میں شناخت کر سکتا ہے۔

16۔ سائنس دانوں نے پہلی دفعہ ایک انسانی زندہ خلیے میں 4 لڑیوں والا ڈی این اے دریافت کیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈی این اے دو لڑیوں پر مشتمل ایک سیڑھی نما بل کھایا ہوا مالیکیول ہے جو انسان کی جینیاتی ساخت اور وراثت میں منتقلی کا ذمہ دار ہے۔ سائنس دان اس منفرد سالمے کے دوسرے سالمات سے تعامل کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

17۔ سائنس دانوں نے پہلی دفعہ زندہ خلیات کے اوپر مقناطیسی میدان کے اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔ اس تحقیق سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ جانور اپنی نقل و حمل میں زمین کے مقناطیسی میدان کا کیسے استعمال کرتے ہیں۔

18۔ سائنس دانوں نے جینیاتی طریقے سے چوہوں میں قبل از وقت ہونے والی عمر رسیدگی کا علاج کیا ہے۔ اس طریقہ علاج کو بچوں میں قبل از وقت عمر رسیدگی کی بیماری میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

19۔ کچھ بلیک ہول نابود ہو چکی کائناتوں سے بنے ہو سکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments