سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی کا ووٹ مسترد، سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے


پاکستانی سیاست میں آئے روز کوئی نہ کوئی نیا تنازع سر اُٹھاتا ہے اور اکثر سوشل میڈیا پر زیر بحث آنے کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے مزاح اور طنز کا روپ اختیار کر لیتا ہے۔

ایسا ہی کچھ سینیٹ انتخابات میں بھی دیکھنے کو ملا جہاں بدھ کو اسلام آباد کی نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکمراں جماعت کے امیدوار حفیظ شیخ کو ہرا کر بڑا اپ سیٹ کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسر کی جانب سے اعلان کردہ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق 340 ارکانِ پارلیمان کی جانب سے ڈالے گئے ووٹوں میں سے یوسف رضا گیلانی کو 169 جبکہ حفیظ شیح کو 164 ووٹ ملے۔

تاہم اس نتیجے میں دلچسپ بات یہ تھی کہ سات ووٹوں کو مسترد کر دیا گیا تھا جن میں سے ایک تحریک انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی شہریار آفریدی کا تھا، جو وہ تسلیم کر چکے ہیں۔

گذشتہ روز سے ہی ’ووٹ ضائع‘ کرنے کی تراکیب بتاتی علی گیلانی کی ویڈیو تمام ٹی وی سکرینز پر چل رہی تھی۔

تاہم اگلے ہی روز ابھی پولنگ کا عمل جاری ہی تھا کہ حکمراں جماعت کے ایم این اے شہریار آفریدی کی جانب سے الیکشن کمیشن سے ایک خط میں یہ درخواست کی گئی کہ طبیعت ناساز ہونے کے باعث وہ اپنی جماعت کی جانب سے الیکشن کی تیاری میں حصہ نہیں لے سکے اور ووٹ پر نمبر لکھنے کی بجائے دستخط کر آئے ہیں اس لیے انھیں دوبارہ ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔

انھوں نے خط میں یہ بھی لکھا الیکشن کمیشن کا عملہ ان کی رہنمائی کرنے میں ناکام رہا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کی یہ درخواست مسترد کر دی گئی اور مقامی میڈیا پر چلنے والی خبروں کی مطابق انھیں عمران خان کی جانب سے سرزنش کا سامنا کرنا پڑا جس کی انھوں نے اپنے ایک بیان میں تردید کی ہے۔

ایسے میں یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ اتنے عرصے سے رکنِ پارلیمان رہنے والے شہریار آفریدی اتنے اہم موقع پر یہ غلطی کیسے کر سکتے ہیں؟

ووٹ مسترد ہونے سے کیا مراد ہے؟

یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ کے درمیان صرف پانچ ووٹوں کا فرق ہے لیکن مسترد ہونے والے ووٹوں کی تعداد سات ہے۔

سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری کے طریقہ کار کے باعث اگر کوئی امیدوار خود اس بات کا اعلان نہ کرے تو قواعد کے مطابق یہ پتا نہیں چلایا جا سکتا کہ کس کے ووٹ مسترد ہوئے۔

اس حوالے سے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ ’بیلٹ پیپر پر یہ واضح طور پر لکھا ہوتا ہے کہ آپ کو نمبر لکھ کر واضح کرنا ہے کہ آپ کس کو ووٹ ڈال رہے ہیں۔‘

’میں خود بھی سینیٹ انتخابات میں ریٹرننگ افسر رہ چکا ہوں اور اکثر اراکین جان بوجھ کر بیلٹ پیپر پر دائرہ بنا آتے ہیں یا دستخط کر دیتے ہیں یا پھر ٹک کا نشان لگا دیتے ہیں جس سے ووٹ ضائع ہو جاتا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ قانون میں خفیہ رائے شماری کے عمل کے مطابق اس بات کا پتا تو نہیں لگایا جا سکتا کہ کن افراد کے ووٹ مسترد ہوئے لیکن عام طور پر نجی محفلوں میں اس بات کا علم سب کو ہوتا ہے۔

کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ شہریار آفریدی کافی عرصے سے پارلیمان کا حصہ ہیں اور ان کا سینیٹ میں غلط ووٹ ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ یہ بیلٹ پیپر انتہائی سادہ تھا۔

تاہم شہریار آفریدی نے ایسے کسی تاثر کو رد کیا ہے کہ انھوں نے جان بوجھ کر ایسا کیا۔

سوشل میڈیا پر ردِ عمل

سوشل میڈیا پر کچھ صارفین اس الیکشن میں دیگر چھ ووٹوں کے مسترد ہونے کو گذشتہ روز علی گیلانی کی ویڈیو سے جوڑ رہے ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ اکثر اس حوالے سے اپنا غصہ شہریار آفریدی پر نکال رہے ہیں۔

صحافی عدیل راجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ کیسے ممکن ہے کہ شہریار آفریدی کو یہ معلوم نہ ہو کہ ووٹ کیسے کاسٹ کرنا ہے۔ یہ تو ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔‘

صحافی مہر تارڑ نے اس دوران شہریار آفریدی سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بے چارے شہریار آفریدی، غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے لیکن سینیٹ کے ووٹ بہت کم ہیں اس لیے ہر غلطی بہت مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔‘

واضح رہے کہ آج پولنگ کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی ایک بیلٹ پیپر پر غلط ووٹ دینے کے بعد نیا بیلٹ پیپر مانگ لیا تھا۔

تاہم انھوں نے ایسا ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے کیا اور یہ استدعا کی کہ کیونکہ بیماری کے باعث ان کے ہاتھ کانپتے ہیں اس لیے انھیں دوبارہ ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔ جس کے بعد ان کی یہ درخواست منظور کر لی گئی۔

تاہم جب کچھ صارفین اس بات کی جانب اشارے کرتے دکھائی دیے کے شہریار آفریدی نے مبینہ طور پر جان بوجھ کر اپنا ووٹ ضائع کیا تو ایک صارف نے لکھا کہ ’آپ شہریار آفریدی کی یہ غلطی خاصی مایوس کن ہے کیونکہ یہ صورتحال ہی بہت سنگین تھی۔‘

’لیکن آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ انھوں نے جان بوجھ کر ایسا کیا کیونکہ اگر وہ خود نہ بتاتے تو کسی کو علم نہ ہوتا۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ شہریار آفریدی نے جان اللہ کو دینی ہے اور ووٹ کسی کو بھی نہیں جبکہ ایک اور صارف نے طنزاً کہا کہ علی گیلانی نے ووٹ ضائع کرنے کے طریقے بتائے اور شہریار آفریدی اس پر سنجیدہ ہو گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32537 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp